خیبر پختونخوا میں سونامی ٹری پراجیکٹ رواں سال مکمل ہوجائے گا

Published on February 5, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 557)      No Comments

6
پشاور(یوا ین پی) تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی جانب سے جاری سونامی ٹری پراجیکٹ اس سال مکمل ہوجائے گا جس میں ایک ارب پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔خیبر پختونخواہ میں جاری بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں جنوبی اضلاع بالخصوص ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں نے اپنے مطلوبہ اہداف سے بڑھ کے نتائج حاصل کیے ہیں۔ اب تک صوبے میں 60 کروڑ پودے لگانے کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا جا چکا ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں سیم و تھور سے متاثر زمینوں کو خاص طور پر اس پراجیکٹ کے لیے بروئے کار لایا گیا ہے۔ اس علاقے میں 7 ہزار ہیکٹر پر پودے لگائے جانے تھے لیکن اب تک 13 ہزار ہیکٹر زمین پر پودے لگائے جا چکے ہیں۔سیکریٹری جنگلات و ماحولیات سید نذر حسین شاہ کے مطابق اس منصوبے کے تحت نہ صرف موسمی حالات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے بلکہ بے آب و گیاہ زمینوں کو بھی زرخیز بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں سمیت صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں بلین ٹری پراجیکٹ پر جاری کام کا جائز ہ لیا اور اہداف سے بڑھ کر نتائج حاصل کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔سیکریٹری جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات سید نذر حسین شاہ نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلہ میں پورے صوبے میں محکمہ جنگلات کی 57 ہزار کنال اراضی بھی مختلف قابضین سے واگزار کی جاچکی ہے جس میں7 ہزار 3 سو کنال زمین پنجاب کے ضلع بھکر میں تھی۔ یہ تمام سرکاری اراضی تھی جو تقریبا 20، 25 سال سے لوگوں کے زیر تسلط تھی۔انہوں نے کہا کہ جغرافیائی و آب و ہوا کے لحاظ سے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور بنوں کے علاقے بہت سخت تصور کیے جاتے ہیں اور یہاں پر کامیاب اہداف کا حصول موسمی تبدیلیوں کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔سید نذر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ بلین ٹری سونامی پروگرام صوبائی حکومت کا ہے اور 2015 جنوری سے اس پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ اللہ کے فضل سے ابھی تک ہم 600 ملین پودے لگانے کا ہدف کامیابی سے پورا کر چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے سال کی جو شجر کاری تھی اس کی شرح 86 فیصد تھی۔ اس سال خشک سالی بہت زیادہ تھی۔ 5 ماہ تک صوبے میں بارشیں نہیں ہوئیں اس وجہ سے اس سال شاید ہمارے پودوں کی بقا کی شرح پچھلے سال کی نسبت اس طرح نہ ہو۔نذر حسین شاہ نے بتایا کہ خصوصا ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن اور بنوں ڈویژن میں وہ زمینیں جو سیم و تھور زدہ تھیں یا خشک سالی کے باعث ایسی زمینیں جن پر زراعت کا امکان نہیں تھا، ایسی جگہوں کو ان پودوں کے لیے مختص کیا گیا جن کی نشوونما وہاں کی مٹی کے لحاظ سے مناسب تھی۔ ایسے مقامات پر اسی لحاظ سے وہاں مختلف اقسام کے پودے لگائے گئے۔سیکریٹری جنگلات کا کہنا تھا کہ رواں برس دسمبر میں یہ پروجیکٹ مکمل ہوجائے گا۔ یہ دنیا کا تیز رفتار ترین منصوبہ ہے اور پوری دنیا میں 3 سال کے عرصے میں کسی بھی ملک نے شجر کاری کا اتنا بڑا ہدف حاصل نہیں کیا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy