ٹھٹھہ ، ضلعی انتظامی تکرار ،ریونیومعاملات ڈسٹرب، عوام مشکلات کا شکار،کوئی پرسان حال نہیں

Published on February 20, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 439)      No Comments

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ)مہذب معاشرے کے پڑے لکھے لوگ آپس میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر نہیں جھگڑتے،بڑے مسلوں کو بھی آپس میں مل بیٹھ کر حل کرتے ہیں،ہم لوگ مہذب ہونے کے دعوے تو کرتے ہیں مگر ان پر عمل نظر نہیں آتا، ہمارے عمل جاہل اور وحشی لوگوں جیسا ہوتا ہے،ہمارے معاشرے میں جاہل بے شعور لوگوں کے اوپر تو چلو کوئ پوچھنے والا نہیں ہے مگر پڑالکھے باشعور لوگ اگر آپس میں لڑنے جگڑنے والے کام کرے تو ان کو کیا بولا جائے،ہمارے یہاں انتظامی عہدوں پر فائزافسران بڑے پڑے لکھے ہوتے ہیں وہ ملک کے بڑے مشکل امتعانات سے گذرکر ایسے عہدوں پر فائز ہوتے ہیں پر افسوس کے ساتھ یہ کہنا پرتا ہے کے ان کے عملوں سے معذبیت نظر نہیں آتی،ایسا ہی ایک واقعہ سندھ کے ساحیلی ضلعی کے کاموروں میں سامنے آیا ہے،جہاں چھوٹی بات پر بڑا تماشہ برپا کردیاٹھٹھہ کے ڈی سی مرزا ناصر علی اور ای ڈی سی ون ارشد قیوم برقی کے بیچھ میں ہوے جھگڑے کے مسلے کے بعد ای ڈی سی ون ارشد قیوم برقی کی جانب سے ٹھٹھہ کی اپنے عہدے کی چارج چھورنے کے بعد کراچی جا کر ایس اینڈ جی میں رپورٹ کر دی ہے،اس سلسلے میں ضلعی ٹھٹھہ کے روینیو کھاتے کے دونوں اہم ذمیوار عہدوں پر مقرر آفیسروں کے بھیچ میں جھگڑے کے حقائق بھی سامنے آگئے ہیں ہیں، جس کے بارے میں ذرائع کے مطابق رینکر طور ڈسٹرکٹ مینیجمینٹ گروپ سے تعلق رکھنے والا ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ مرزا ناصر علی دو ماہ پہلے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون ٹھٹھہ ارشد قیوم برقی سے اس کو ملی ہوئ سرکاری گاڑی وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ کے پروٹوکول کے بہانے سے لینے کے بعد اس کو واپس نہیں کی اور ای ڈی سی کے مسلسل کہنے کے بعد ان کو متبادل میں ایک خراب کار واپس کی جس میں مرمت کا بہت کام ہونے کی وجہ سے ڈی سی کی جانب سے کار کے کام کروانے کے لئےبار بار پریشر ڈالتا رہا،جبکے ای ڈی سی اس بات کو درگزر کر رہا تھا،ذرائع کے مطابق ای ڈی سی کے آفیس کے کام میں ڈی سی کی جانب سے کام میں تاخیر کرنے اور ای ڈی سی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے یہاں تک کے ڈی سی ٹھٹھہ نے اپنے نزدیکی اسسٹنٹ کمشنر گھوراباری عثمان تنویر کو ارشد قیوم کے جگہ پر تعینات کرنے کے لئے سمری متعلقہ ڈپارٹمنٹ کو بھی بھیج دی گئجس کے باعث ان دونوں کا آپس میں اندرونی چلتا تکرار ظاہری جگڑے کا سبب بن گیاذرائع کے مطابق ٹھٹھہ کے ڈی آفیس میں ڈپٹی کمشنر مرزا ناصر علی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ارشد قیوم برقی کو اپنے آفیس میں طلب کر کے بد کلامی کی جس پر دونوں میں لاتون مکوں کا خلا استعمال ہونے کے بعد ای ڈی سی ارشد قیوم برقی آفیس سے نکلتے ہوےڈی سی آفیس کے عملے کو کہتا ہواگیا کے وہ ڈی ایم جی گروپ کا سینئرآفیسر ہے،اخلاقیات کی حدیں پار کرنے والا رینکر آفیسر سے اب کام نہیں کریگا،جس کے بعد انہوں نے چارج بھی چھوڑ دی،ڈی سی ٹھٹھہ کے رویے سے روینیو آفیسروں سمیت ضلع کی عوام بھی تنگ ہے،ڈی سی ٹھٹھہ نے اپنے خاص اسسٹنٹ کمشنروں کو نوازنے کے لئے ضلع کے ساحلی پٹی کی عوام کو مصیبت میں مبتلا کردیا ہے،ذراے60ع کے مطابق ڈی سی ٹھٹھہ کی جانب سے کیٹی بندر کے اسسٹنٹ کمشنر کوای ڈی سی ون کی اضافی چارج دے کر ڈی سی آفیس مکلی پر بتھا دیا ہے جس کے باعث ساحلی پٹی کی عوام کو ڈومیسائل اور روینیو کے کام میں دربدری ہورہی ہے ،ڈی سی ٹھٹھہ اورسابقہ ای ڈی سی ون کے بھیچ میں ہوئ تلخ کلامی کی میڈیا پر خبریں آنے کے بعد سندھ حکومت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوے جگڑے کے دوران عینی شاہدین اور برقت موجود جگڑے کو ختم نہ کروانے والے اسسٹنٹ کمشنر گھوراباری عثمان تنویر کو ہٹاکر چارج واپس لے لی ہے اور ان کی جگہ عبدالغفار شیخ کو اسسٹنٹ کمشنر گھوراباری مقرر کردیا گیا ہے اور نئے ای سی نے چارج سنبالتے کام شروع کردیا ہے،جبکے عثمان تنویر کو سجاول کی چارج دے دی گئ ہے،ڈی سی اور ای ڈی سی کے جگڑے کے دوران آفیس میں موجود اسسٹنٹ کمشنر کیٹی بندر ثنااللہ رند سے بھی کیٹی بندر کی ای سی کی چارج لے لی گئ ہے،ڈی سی ٹھٹھہ اور سابقہ ای ڈی سی ارشد قیوم کے جگڑے کے بعد سے ڈی سی ٹھٹھہ مرزا ناصرعلی نے آفیس میں بیٹھنا چھور دیا ہے، ذرائع کے مطابق وہ بنگلے پر موجود ہے اور طبعیت کے خرابی کے بہانے سے باہر نہیں آتے اور وہ اپنا فون بھی مسلسل اٹینڈ نہیں کررہے ہیں،اس کی وجہ سے ڈی سی آفیس ٹھٹھہ سمیت روینیو کے سارے مامعلات اتنے دنوں سے التوا کا شکار ہے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Premium WordPress Themes