سعودی عرب میں پولیس تشدد سے 2 پاکستانی ’’خواجہ سرا‘‘ ہلاک

Published on March 2, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 694)      No Comments

4
ریاض:(یو این پی ) سعودی عرب میں پولیس تشدد سے 2 خواجہ سرا ہلاک ہو گئے جن کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا سے ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی پولیس نے دارالحکومت ریاض میں واقع ایک ریسٹ ہاؤس پر اس وقت چھاپہ مارا جب وہاں خواجہ سراؤں کے گرو کے انتخاب کے لیے اجلاس جاری تھا، اس دوران پولیس نے سرعام خواتین کا لباس زیب تن کرنے کے جرم میں 35 خواجہ سراؤں کو حراست میں لے لیا جن میں سے اکثر کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا اور دیگر شہروں سے تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے دوران حراست مبینہ طور پر خواجہ سراؤں کو بوریوں میں بند کر کے ان پر ڈنڈوں سے تشدد کیا جس کے باعث 2 خواجہ سرا ہلاک ہو گئے جن کی شناخت 35 سالہ آمنہ اور 26 سالہ مینو کے نام سے ہوئی، آمنہ کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے مینگورہ جب کہ مینو کا سوات سے تھا۔ ترجمان ریاض پولیس نے ریسٹ ہاؤس سے 35 خواجہ سراؤں کو گرفتار کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ کنٹرول مینجمنٹ ان خواجہ سراؤں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے تھے جب کہ ریسٹ ہاؤس سے بڑی تعداد میں خواتین کے لباس اور زیورات برآمد ہوئے ہیں۔ دوسری جانب خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے کارکن قمر نسیم نے خواجہ سراؤں پر تشدد کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح بوریوں میں بند کر کے کسی پر تشدد کرنا غیر انسانی سلوک ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11 خواجہ سراؤں کو ڈیڑھ لاکھ ریال جرمانہ ادا کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا تاہم 22 خواجہ سرا اب بھی پولیس حراست میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں خواجہ سراؤں کی زندگی کی کوئی اہمیت نہیں اور نہ ہی حکومت ان پر کوئی توجہ دیتی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواجہ سراؤں کے لیے خواتین کا لباس پہننا قانونی جرم ہے اور ایسا کرنے پر انہیں حراست میں لے کر جرمانہ کیا جاتا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme