کوئی تقریب نہ خراج تحسین، مستانہ کی چھٹی برسی بھی خاموشی سے گزر گئی

Published on April 12, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 580)      No Comments

6
لاہور(یو این پی)پاکستانی سٹیج ڈراموں کے معروف اداکار اور لیجنڈری کامیڈین مستانہ کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 6 سال بیت گئے۔ مستانہ 11 اپریل 2011ء کو ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں مبتلا رہنے کے بعد 57 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ گزشتہ سالوں کی طرح مستانہ کی چھٹی برسی بھی خاموشی سے گزر گئی۔ کسی نے ان کی یاد میں کوئی تقریب منعقد کی اور نہ ہی کسی نے ان کو خراج تحسین ہی پیش کیا۔یہ بات کم لوگ جانتے ہیں کہ مستانہ کا اصل نام مرتضیٰ حسن تھا لیکن سٹیج کی دنیا میں وہ مستانہ کے نام سے مشہور ہوئے۔ مستانہ نے اپنی فنی سفر کا آغاز گوجرانوالہ سے کیا۔ ابتداء میں انھیں سٹیج پر چھوٹے موٹے کرداروں ہی تک محدود رکھا گیا تاہم ان کے اندر چھپے ہوئے باصلاحیت اداکار کو بھانپتے ہوئے لاہور کی انڈسٹری سے وابستہ پرڈیوسرز نے انھیں لاہور آنے کی دعوت دی۔ مستانہ نے سٹیج کے کئی یادگار اور مشہور ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں شہر دیاں کڑیاں، عاشقوں غم نہ کرو، بشیرا ان ٹربل، شاباش بیگم اور شرطیہ مٹھے شامل ہیں۔مستانہ ایک اچھے اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہت ہی اچھے اور نفیس انسان بھی تھے۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی پاکستانی عوام کے لبوں پر مسکراہٹ لانے میں صرف کر دی۔ مستانہ نے اپنے وقت کے بڑے اداکاروں کے ساتھ کام کیا جن میں لیجنڈری کامیڈین امان اللہ، خالد عباس ڈار، سہیل احمد، سردار کمال، ببو برال، شیبا بٹ، طارق ٹیڈی اور نسیم وکی کے نام قابل ذکر ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog