برمنگھم (یو این پی) جس طرح ہماری جلد کی رنگت میں غیر متوقع تبدیلی کسی بیماری کا اشارہ ہوتی ہے اسی طرح زبان کی رنگت یا ساخت میں تبدیلی بھی کسی سنگین پریشانی کا اشارہ ہو سکتی ہے۔ اور یہ کوئی مشکل کام بھی نہیں کہ ہم چند لمحوں کے لئے اپنی زبان باہر نکال کر اس کا اچھی طرح معائنہ کر لیں۔ زبان کی مختلف قسم کی رنگت کا کیا مطلب ہو سکتا ہے، اس کے بارے میں ماہرین صحت کی آراءدی میٹرو کی ایک رپورٹ میں بیان کی گئی ہیں۔اگر آپ کی زبان کی رنگت سرخ ہورہی ہے تو یہ آپ کے جسم میں زیادہ درجہ حرارت کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایسا عام طور پر بخار یا ہارمونز کے عدم توازن کی صورت میں ہوسکتا ہے۔ اگر باقی زبان کی نسبت صرف اس کی نوک زیادہ سرخ ہو رہی ہے تو یہ سانس کی بیماری یا جذباتی دباﺅ کا اشارہ ہے۔ اس کے برعکس بکثرت سگریٹ نوشی یا شراب نوشی کرنے، یا منہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنے کی صورت میں زبان کی رنگت سفید پڑجاتی ہے۔ اگر آپ کی زبان کی رنگت چمکدار گلابی ہے تو آپ کے جسم میں آئرن، فولک ایسڈ یا وٹامن بی 12 کی کمی ہوسکتی ہے۔زبان کی رنگت زردی مائل ہونا جسم میں توانائی کی کمی کو ظاہرکرتا ہے۔ ایسی صورت میں آپ کو صحت بخش اور توانائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ زیادہ جسمانی مشقت یا خواتین میں مخصوص ایام کے بعد بھی زبان کی رنگت زردی مائل نظر آسکتی ہے، جبکہ مدافعتی نظام کی کمزوری کی وجہ سے بھی زبان کی رنگت زرد ہو سکتی ہے۔سن یاس (مینوپاز) کے بعد خواتین کو اکثر زبان پر جلن کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔ اسی طرح جلد پر سوزش پیدا کرنے والے اجزاء، جیسا کہ سگریٹ کے دھویں کی وجہ سے بھی جلن محسوس ہوسکتی ہے۔ اگر آپ اینٹی بائیوٹک ادویات کا زیادہ استعمال کررہے ہیں تو اس صورت میں آپ کی زبان پر باریک روئیں محسوس ہونے لگتے ہیں۔ اگر آپ کی زبان پھولی ہوئی محسوس ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے جسم میں غذا کے اجزا پوری طرح جذب نہیں ہوپارہے۔کسی زخم یا انفیکشن کی صورت میں زبان میں درد محسوس ہوتا ہے۔ جیسا کہ بعض اوقات کھانا کھاتے ہوئے آپ کے اپنے دانت سے زبان پر زخم لگ جاتا ہے۔ اس طرح کا زخم کئی دن تک مندمل نہی ہوتا اور مسلسل درد کا باعث بنتا ہے۔ اگر آپ کی زبان کی رنگت جامنی ہو رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ کسی زخم یا درد کی وجہ سے دوران خون کا نظام متاثر ہوا ہے۔ جسم کے دیگر اعضاءکی طرح جب زبان کو بھی خون کی فراہمی سست پڑتی ہے تو اس کی رنگت جامنی نظر آنے لگتی ہے