پاناما لیکس کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سپریم کورٹ میں دوسری 15 روزہ رپورٹ پیش کردی گئی
Published on June 7, 2017 by admin ·(TOTAL VIEWS 324) No Comments
اسلام آباد(یوا ین پی)پاناما لیکس کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سپریم کورٹ میں دوسری 15 روزہ رپورٹ پیش کردی جس کا پہلا حصہ عام کرنے جبکہ دوسری حصہ خفیہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور عدالت عظمی نے وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی تصویر لیک ہونے پر جے آئی ٹی سے جواب طلب کرلیا ہے جبکہ مشترکہ ٹیم کی تحقیقات میں مشکلات کی شکایت پرخصوصی بینچ نے باضابطہ درخواست دائرکرنے کی ہدایت کردی ہے اور حسین نواز کی درخواست پرآئندہ پیرکو دوبارہ سماعت ہو گی۔بدھ کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا نے 15 روزہ رپورٹ عدالت عظمی میں پیش کی تو حسین نواز کے وکیل نے اپنے موکل کی تصویر لیک ہونے سے متعلق متفرق درخواست پیش کی اور تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ، اس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ویڈیو لیک نہیں ہوئی وہ سکرین شاٹ تھا ، جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اگر تحقیقات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھیں گے فی الحال جے آئی ٹی سے جواب مانگ رہے ہیں ۔تین رکنی بنچ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کاجائزہ لیکراس پر مشاورت کے بعد قرار دیا کہ تحقیقات درست سمت میں جا رہی ہے ، رپورٹ کے پہلے حصے میں جے آئی ٹی نے اپنے مسائل بیان کیے تھے جس پر ججز نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مشاورت کی اور کہاکہ جے آئی ٹی سربراہ درپیش مسائل کے متعلق درخواست دائر کریں ، اس پر اٹارنی جنرل کو ہدایات جاری کر دیں گے۔جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ امید ہے جے آئی ٹی مقررہ وقت میں کام مکمل کرے گی، ہم مزید ایک دن بھی جے آئی ٹی کو نہیں دے سکتے، ٹائم فریم میں کسی صورت تبدیل نہیں کرینگے۔جے آئی ٹی کے سربراہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ تحقیقات درست سمت میں جارہی ہے، جس کے بعد ججز نے عدالت میں پیش رپورٹ کو دوبارہ سیل کردیا اور جے آئی ٹی رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔۔اس دوران حسین نواز کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ہماری درخواست کو جلد از جلد سماعت کے لیے لگایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست ویڈیو ریکاڈنگ سے متعلق ہے اور ایسا دوبارہ بھی ہوسکتا ہے۔جس کے بعد حسین نواز کی درخواست پر سماعت 12 مئی تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو ہدایت کی کہ تحقیقات درست سمت میں جا رہی ہیں،جے آئی ٹی کو کو تمام تحقیقات مقررہ وقت میں مکمل کرنا ہیں، اس ٹائم فریم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور مقررہ وقت میں ایک دن کے اضافے کی بھی اجازت نہیں دیں گے، پہلی رپورٹ میں آپ نے مشکلات کا ذکر کیا ہے، تمام حقائق پر مشتمل نئی درخواست دیں اور اس میں تمام مشکلات شامل کریں، درخواست پر اٹارنی جنرل کو ہدایات جاری کریں گے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ اور مالی بدعنوانیوں کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی ۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پاناما پیپر کیس کے فیصلے کی روشنی میں وزیراعظم نواز شریف کے خاندان کے اثاثوں کی تفتیش کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی کی پندرہ روزہ کارروائی کا جائزہ لیا۔
:اسی سے منسلک خبریں جو آپ پڑھنا چاہیں گے
Post Views: 51
Related
Weboy