وجود زن سے ہے تصویرکائنات میں رنگ۔۔۔

Published on June 17, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 395)      No Comments


تحریر۔۔۔ عابد حسین مغل
عورت ایک خوبصورت تصور ہے ، ایک احساس ہے ایک سوچ ہے جسکی وجود یت کائنات کو گل رنگ کیئے ہوئے ہے جسکی اشتراکیت سے معاشرے کا حسن وقوع پزیر ہے اسکی نفرت میں بھی محبت ہی محبت ہے کیونکہ وہ روح عصر ہے ، عورت کو اللہ کی ذات نے بہت عزت سے نوازا۔ عورت ماں ، بہن ، بیٹی اور بیوی اس کے تمام روپ ایک سے بڑ ھ کر ایک خوبصورت ہیں ، عورت کو عارف دنیا کہا گیا ، ہمیشہ معاشرتی ناانصافیوں کے باوجود خواتین نے اپنی صلاحیتوں کا لو ہا منوایا ہے ،حوا آدم اور پھر کربلا کے میدان سے لے کر آج تک عورت کو بہت سے امتحانات کا سامنا کر نا پڑا لیکن ہمیشہ انہوں نے تمام امتحانات کو احسن طریقہ سے انجام دیا ۔ ہر میدان میں کامیابی حاصل کی اور آنے والی نسلوں کو نئی روشنیوں سے ہمکنار کیا کسی نے ویسے ہی نہیں کہ دیا کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ہوتا ہے ۔
گزشتہ روز مجھے افر یقہ میں مقیم اورپاکستانیوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم اوپی ایس کے صدر سید احمد ولید بخاری کے ساتھ لاہور میں اوورسیز پاکستانیز سولیڈیرٹی (او پی ایس) کے عہدیداران کے اجلاس میں شرکت کرنے کا موقع ملا ، وہاں چند اہم شخصیات سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس کا خوبصورت اہتمام نہایت ہی شفیق اور انسان دوست شخصیت کے گھر پر ہوا ، وہ پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں لیکن میں نے اپنی زندگی میں اتنی شفیق ڈاکٹر ماضی میں کبھی نہیں دیکھی اور ہو سکتا ہے کہ اس نفسہ نفسی کے دور میں کبھی ایسی شخصیت جن کا نام ڈاکٹر انیسہ فاطمہ ہے کو مل سکوں ،ان کی مہمان نوازی اور محبت نے بہت متاثر کیا ۔ ہم ان کے گھر مقررہ ٹائم کے مطابق ہی چلے گئے لیکن پاکستان میں اوورسیز کا اجلاس تھا اس لیے پوری دنیا میں وقت کی پابندی کرنے والوں کو معلوم ہو چکا تھا کہ وہ پاکستان میں داخل ہو گئے ہیں اس لیے سب دیر سے آئے ۔جس وجہ سے ہمیں میزبان ڈاکٹر انیسہ فاطمہ سے بہت سی باتیں کرنے کا ٹائم مل گیا پوری ملاقات میں مجھے اس بات کا احساس نہ ہوسکا کہ میں اس تنظیم کا کوئی عہدے دار ہوں یا پھر آج میری ان سے پہلی ملاقات ہے، میرے لیے تعجب کی بات یہ تھی کہ احمد ولید کی بھی ان سے پہلی ملاقات تھی، یہ سب کمال ان کی شخصیت کا تھا جنہوں نے ہمیں ہر لمحہ اپنی چاہت سے ہمکنار کیئے رکھا ۔ اجلاس میں او پی ایس کے سینئر وائس چیئرمین اسد بھنڈارہ بھی آئے ان سے بہت سی باتیں ہو ئیں ان کا تعلق ہمارے ہمسائے شہر سے ہے کیونکہ ان کا آبائی علاقہ پاکپتن شریف ہے ۔ اجلاس میں پاکستان کی معروف پی ایچ ڈی ایگری کلچرسٹ ڈاکٹر رخسانہ ظفر جو بزنس کی دنیامیں ایک معتبر حوالہ ہیں، لاہور چیمبر آف کامرس کی نائب صدر رہیں ، اس کے علاوہ شعبہ زراعت میں انکی بے پایاں خدمات کازمانہ معترف ہے وہ حکومت پنجاب کے لیے ایگری کلچر کے شعبہ میں بھی کام کررہی ہیں، ان سے ملنے کے بعد مجھے دکھ ہوا حکومت پاکستان اور اس کے اداروں پر کہ اتنے قابل فخرلوگ جو پاکستان کا اثاثہ ہیں اور ہمارا ملک ان سے کوئی کام نہیں لے رہا ۔ ایک صحافی کے ساتھ ساتھ بڑی صحافتی تنظیم کا عہدے دار ہونے کے باوجو د فلموں ڈراموں اور اسٹیج پر کام کرنے والی اداکاراؤں کے بارے میں میرے تاثرات کچھ اچھے نہ تھے ، بے شمار اداکاراؤں سے ملاقات بھی رہی لیکن کبھی کسی کو ایک حقیقی اداکارہ نہیں پایا ، عریانی زیادہ اور عملی کام کم ہی نظر آئے جس کی وجہ سے دل ودماغ کی دنیا نے ہمیشہ سب کو ایک ہی صف میں کھڑ اکیا،اسی اجلاس میں ایک فلمی شخصیت میگھاسے ملاقات ہوئی وہ فلمی دنیا میں اپنا ایک الگ نام ومقام رکھتی ہیں اجلاس کے دوران ان سے تعارف ہوا اس کے بعد ان سے طویل ملاقات رہی ، انہوں نے فلم انڈ سٹری کی تباہی سے لے کر فلمی دنیا کے مسائل اور بربادی کے ذمہ داروں پر طویل گفتگو کی تو مجھے معلوم ہوا وہ پڑھی لکھی باوقار خاتون ہیں باقاعدہ تعلیم کے بعد اپنے شوق سے فلمی دنیا میں آئیں ان کے خیالات اور سوچ کو دیکھتے ہوئے میں اپنے ذہن میں فلمی اداکاراؤں کے بارے میں جو خیال تھا اس کو تبدیل کرنے پر مجبور ہو گیا عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ ابھی دنیا برابر نہیں ہوئی ہر شعبے میں اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں اور برے بھی لیکن برے لوگ ہوتے تو کم ہیں لیکن وہ اپنی بری سوچ کی وجہ سے اچھوں کو بھی بری صف میں لا کھڑا کرتے ہیں جس وجہ سے معاشرے میں سب کا ایک امیج بن جاتا ہے،فلم سٹار میگھا سے بہت سی باتیں کیں جو ان سے پہلے ملنے والے بہت بڑے بڑے فن کاروں سے بھی نہ تو ہو سکیں ، جس کی وجہ سے میں اپنے ایک غلط تصور کو تبدیل کرنے پرمجبور ہو گیا ۔ اجلاس میں شریک دیگر احباب میں سے چند ایک کے نام یہ ہیں احمد لالیکا ایڈووکیٹ ،
پاکستان میں دیکھا جائے تو فاطمہ جناح ، رعنا لیاقت علی خاں بلقس ایدھی ،بے نظیر بھٹوجیسی کتنی ہی خواتین ہیں جنہوں نے اپنی سوچ، نظرئیے، عقائد اور عمل سے معاشرے میں نئی روح پھونکی اور آج انہی جیسی چند کے اسباب سے پاکستان کا استحکام ممکن ہو ا ۔ ہر آنے والا اپنے نئے آنے والوں کے لیے خوشیوں رحمتوں اور محبتوں کی مہکار بکھیرنے کا سبب بنتا ہے آج ہماری مثبت سوچ انہیں خواتین ڈاکٹر انیسہ فاطمہ ،ڈاکٹر رخسانہ ظفر اور میگھا کو معاشرے کی روشن تصویر بنا سکتے ہیں جن کی بے پنا ہ خدمات ہمارے آنے والی نسلوں کو علم ونور اور فن ثقافت سے روشناس کراسکتی ہیں۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes