پانامہ پر ہنگامہ

Published on July 4, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 489)      No Comments

تحریر۔۔۔ مقصود انجم کمبوہ 
پانامہ پر سیاسی ہنگامہ عروج پر ہے ن لیگی اضطرابی کیفیت سے دو چار ہیں جے آئی ٹی پر خوب بھڑاس نکالی جارہی ہے بد اعتمادی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے تصویر لیکس کا تو کبھی ایمبولینس کی فراہمی کے مسئلے کو اچھالا جاتا ہے عدالت کے باہر سیاسی عدالتیں جو منہ میں آتا ہے کہے جارہے ہیں کسی کا کوئی لحاظ نہیں اخلاقی اقدار پامال کرتے ہوئے کسی خوف یا قانون کو آڑے آنے نہیں دیا جارہا ہے بانت بانت کی بولیاں بولی جارہی ہیں جے آئی ٹی کو قصاب کی دکان سے تشبیہ دے کر پکارا جارہا ہے ،ن لیگی حکمرانوں کے احتساب کو زیادتی اور ظلم قرار دیا جارہا ہے ان کا کہنا ہے کہ شریف برادران کا ہی احتساب کیوں ؟ زرداریوں کو کٹہرے میں کیوں نہیں لایا گیا ان کے بقول زرداری اور بھٹو خاندان نے بھی تو ملک کی دولت کو لوٹا ہے سرے محل ، اور سویزر لینڈ کے بینکوں میں اربوں کے اکاؤ نٹس کا حساب کیوں نہیں لیا جارہا ن لیگیوں کو یہ قطعی امید نہ تھی کہ ان پر خدا کا عذاب نازل ہوگا وہ تو امیرالمومنین بن کر اپنے احتساب کے آگے بند باندھنے کی جدو جہد کررہے تھے ویسے بھی اتنے مضبوط حکمرانوں کو احتساب کے شکنجے میں لائے جانے کی کسی شہری کو امید نہ تھی لوگ سمجھتے تھے کہ ملک کے طاقتور حکمران شریف برادران ہیں ان کے تعلقات سعودی عربیہ ، برطانیہ ، بھارت اور امریکی لیڈروں سے اس قد ر پکے ہیں کہ ذاتی دوستی سے بڑھ کر ہو چکے ہیں عوام کے ذہنوں پر شریف برادران کی سیاسی طاقت کی چھاپ لگ چکی ہے عوام کہتے ہیں کہ سابق آرمی چیف اور سابق صدر پرویز مشرف جیسے طاقتور حکمران کے دور میں انکی پاکستان واپسی ممکن ہوگئی جبکہ پرویز مشرف بار بار کہا کرتے تھے کہ شریف برادران 10سال سے پہلے پاکستان نہیں آنے پائیں گے وہ نہ صرف پاکستان پہنچے بلکہ حکمرانی کا تاج بھی انہی کے سر سجا ، اب تک عوام یہ سمجھ رہے ہیں کہ جو کچھ شریف برادران کے ساتھ ہورہا ہے ڈرامہ ہے جبکہ سیاسی مفکروں اور ماہرین کی نظر میں شریف برادران کا گھر جانا ہی نہیں “اڈیالہ جیل “جا نا ضروری بن گیا ہے اب دیکھئے احتساب کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے ضروری اقتسابات کا منظر عام پر آنا بھی بعض طبقے “ٹوپی ڈرامہ “سمجھ رہے ہیں مگر موجودہ سیاسی غدر کے وقت جبکہ ملک بحرانوں سے دو چار ہو بھارت کشمیر میں ظلم و بر بر یت کے بھونڈے کھیل کھیل رہا ہو افغانی ، امریکی ، بھارتی اور اسرائیلی ایجنسیاں مل کر پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو آہنی نشانہ بنارہی ہوں پانامہ کا ہنگاما ملکی انتشار و افتراق کا باعث بن رہا ہو ان حالات میں ریمنڈ ڈیوس کا کروز مزائل سے سیاسی حملہ بہت سے مسائل پیدا کرسکتا ہے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے ان اقتسابات کو جو ہمارے میڈیا کے نشانے پر ہیں یونہی نہ سمجھا جائے یہ ایک تیر سے دو شکار کھیلنے کے مترادف ہے ریمنڈ ڈیوس کے نظریات کے پیچھے کوئی نہ کوئی قوت ضرور ہے جو ہمارے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی جسارت میں مصروف ہے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کا جائزہ لیا جانا چاہئیے اس کے ضروری مندرجات کا بغور مطالعہ کیا جانا چاہئیے پاکستانیوں کو یہ نہیں بھولنا چاہئیے کہ ریمنڈ ڈیوس امریکی سی آئی اے کا وہ ایجنٹ ہے جس نے پاکستان کے اندر غدر مچائے رکھا بے گناہ شہریوں کو کچلا اور جیل کے اندر رہا اور ان کو رہائی دلا نے والوں کی بھی خبر لینی چاہئیے یہ ہماری سلامتی کا مسئلہ ہے جس پر ریمنڈ ڈیوس نے کروز مزائل چلا کر ہماری غیرت کو چیلنج کیا ہے لہٰذا اب ضروری ہوگیا ہے کہ ایک اور “جے آئی ٹی “بنا کر ریمنڈ ڈیوس کو رہائی دلانے والی قوتوں کو بھی کٹہرے میں لانا چاہئیے چاہے اس میں کوئی بھی 
شخصیت ملوث ہو جب تک ایسے بااثر عہدیداروں کا احتساب نہیں ہوگا جو ریمنڈ ڈیوس جیسے مجرم کو رہائی دلانے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کر چکے ہوں ایسے لوگوں کو سزا ضرور ملنی چاہئیے تاکہ دوسروں کے لئے ایک تاریخی سبق ہو ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes