ختم نبوت قانون میں چھیڑ خانی کرنے والوں نے سازش کی جاوید ہاشمی

Published on October 5, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 281)      No Comments

ملتان(یواین پی)  سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ختم نبوت قانون کی شق میں چھیڑ خانی کرنے والوں نے سازش کی۔ اس سازش کو بے نقاب کیا جائے، حکومت ختم نبوت قانون کی شق میں تبدیلی کرنے والوں کا تعین کرے۔ وزیر اعظم ختم نبوت قانون کی شق میں تبدیلی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں، ان کو سزا ملنی چاہیے۔ ملک کی عوام ختم نبوت قانون پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ بدھ کی سہ پہر ملتان پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہم ایسی قوم ہیں جو اپنا مذاق خود بنا رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ ساری قیادت عسکری اداروں کی نرسری میں پیدا ہوئی۔ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ تمام سیاسی قیادت نا اہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری عسکری قیادت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ ہماری سیاسی قیادت نا اہل ہے۔ جو فیکٹری گندی قیادت پیدا کر رہی ہے اسے بند ہونا چاہیے۔ ملک کو کیسی قیادت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب اپنی ہی پیدا کردہ سیاسی قیادت کو مسترد کر رہے ہیں۔ ہماری عسکری اور سیاسی قیادت ایک دوسرے کے مخالف آ چکی ہے۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ پہلے بھٹو، جونیجو کو اچھا کہا گیا بعد میں برا قرار دے دیا۔ بے نظیر کو سیکورٹی رسک قرار دیا گیا۔ بھٹو، شریف سمیت دیگر کو لانے والی عسکری قیادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آمروں نے 35 سال براہ راست حکومت کی ہے۔ آمر کسی کو کام کرنے نہیں دیتے۔ ملک کے غریب اور بے روزگار طبقے کا کیا قصور ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پروڈکشن کرنے والی فیکٹریوں کو اب بند ہونا چاہیے۔ کئی ریٹائرڈ جرنیل معیشت، سیاست سمیت دیگر شعبوں کو ٹھیک کرنے کی بات کرتے ہیں۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ جمہوریت کو کارکردگی کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ حکومت کو پانچ ماہ پورے کرنے دیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے غلطیاں ہو سکتی ہیں مگر پارلیمنٹ کو چلنے دیا جائے، پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حسین سہر وردی سمیت کئی سیاستدانوں کو نا اہل قرار دیا گیا تھا۔ نا اہل شخص کو اہل کرنے کا قانون بھٹو نے بنایا۔ قوانین بنتے رہتے ہیں۔ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی اہمیت جو ملک کے لیے ضروری تھی وہ سمجھی نہیں گئی۔ ابھی ہم تجربات سے گزر رہے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی مستقل آئین نہیں ہے۔ بدقسمتی سے کوئی بھی آئین کی پاسداری نہیں کر رہا۔میں نے ایک دن میں آئین بنتا اور ٹوٹتا دیکھا ہے۔ نیب کے چیئرمین کے تقررکا طریقہ کار آئین میں موجود ہے۔ نواز شریف اور ان کے بچوں کا احتساب ہونا چاہیے، انتقام نہیں۔ میں نواز شریف کے بچوں کا احتساب چاہتا ہوں، اُن کا احتساب ضرور ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عدالتوں کا سامنا کیا، نواز شریف کو بھی کرنا چاہیے۔ میں نے اور میرے بچوں نے نیب کا سامنا کیا۔ میں نیب کو عیب کہتا ہوں۔ میں خود پانچ سال جیل میں رہا۔ میری بیٹی ڈیڑھ سال جیل رہی۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے مجھے رزق کی تنگی دی۔ مشرف بہت برا تھا مگر اس نے مجھے رزق کی تنگی نہیں دی۔ نواز شریف کو پتا لگا کہ میں پی ٹی آئی میں جا رہا ہوں تو اس نے کہا کہ اِس کا رگڑا نکالو۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہمارا ملک مشکل حالات میں ہے۔ موجودہ حالات میں اداروں کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سپریم کورٹ بدقسمتی سے کوئی صحیح فیصلہ نہیں کر سکی۔ مسلم لیگ (ن) پسند نہیں تو اسے اٹھا کر باہر پھینک دیں۔ آج ساری قیادت عدالتوں میں کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے خدشات نہیں سازش تھی۔ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ موجودہ وقت میں حکومت کی ذمہ داری زیادہ بنتی ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ آج بھی بھارت نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کر کے ہمارے شہریوں کو شہید کیا۔ بھارت پاکستان کو چار ریاستوں میں تقسیم کرنے کی بات کر رہا ہے۔ بلوچستان کو الگ کرنے کے لیے کتابیں چھپ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت سے چار شکستیں کھائیں ہیں اور چار جرنیلوں نے بھی لکھا ہے کہ ہم نے شکست کھائیں ہیں، ہم نے 65 میں جنگ ہاری ہے۔ انڈیا کی جانب سے اب بھی ملک کو ریزہ ریزہ کرنے کی کوششں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے فوج کے جوانوں نے بہت قربانیاں دیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes