اسلام آباد (یو این پی) قومی اسمبلی اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 64 فیصد پاکستانیوں کو پینے کا صاف پانی ہی میسر نہیں۔ عالمی ادارہ صحت اور یونیسف رپورٹس کے مطابق 36 فیصد پاکستانی پینے کا صاف پانی استعمال کر رہے ہیں۔وزیرمملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے آلودہ پانی کے استعمال سے متعلق تحریری جواب کے ذریعے ایوان کو بتایا کہ پاکستان کونسل آف ریسرچ کی جانب سے جمع کردہ پانی کے نمونے 69 تا 85 فیصد آلودہ تھے۔ ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کی رپورٹ کے مطابق 36 فیصد پاکستانی پینے کا صاف پانی استعمال کر رہے ہیں،41 فیصد شہری اور 32 فیصد دیہی آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہے۔ تحریری جواب کے مطابق اٹھارویں ترمیم کے بعد پینے کےصاف پانی کی فراہمی صوبائی حکومت کے دائرہ میں آتی ہے، وفاقی حکومت نے ملک بھرمیں 24 واٹر کوالٹی مانیٹرنگ لیبارٹریاں قائم کی ہیں۔