نواز اور شہباز شریف کے لئے سعودی عرب میں بھی پریشانی

Published on January 1, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 280)      No Comments

جدہ(یو این پی) شریف برادران کی سعودی عرب میں ایک ساتھ موجودگی کے بارے میں ایک طرف این آر او کی خبریں عام ہیں اور دوسری طرف یہ انکشاف بھی کیا جا رہا ہے کہ دونوں بھائیوں کو سعودی شہزادوں کے ساتھ مل کر کرپشن کرنے کے الزام میں طلب کیا گیا ہے، معتبر سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں سے 8 اہم شخصیات کے تعلقات کی تصدیق کی گئی ہے، ان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابقہ بنگالی وزیر اعظم خالدہ ضیاء اور لبنان کے مستعفی ہونے والے وزیر اعظم سعد حریری بھی شامل ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان نے کرپشن کے خلاف تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے، اس کی زد میں شریف برادران بھی آئے ہوئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف نے تحقیقات کا علم ہوتے ہی مولانا ساجد میر کو خصوصی مشن پر بھیجا تھا تاکہ کسی نہ کسی طرح معاملے کو گول کیا جا سکے، مولانا ساجد میر نے کم و پیش 15 دن کی انتھک کوششوں کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو بلایا اور اسی دوران ترک وزیر اعظم علی بن یلدرم کو بھی سعودی عرب بلا لیا گیا، لیکن کرپشن کے تانے بانے بہت زیادہ بگڑے ہونے کیوجہ سے میاں شہباز شریف نے بڑے بھائی کو بھی جدہ بلا لیا ہے، ذرائع کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ستمبر میں اپنے دورہ لاہور کے دوران متعدد حلقوں کو بتایا تھا کہ میاں نواز شریف ملک سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کے خلاف ملک گیر مہم شروع کرنے جا رہے ہیں اور اس مہم جوئی کو بھارتی لابی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے، اسی دوران سعودی عرب نے جب اپنے ملک میں کرپٹ سعودی شہزادوں کو حراست میں لیا تو کرپشن کی کڑیاں پاکستان کے حکمران خاندان سے بھی جا ملیں، ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف اس وقت سعودی عرب میں اپنے خلاف تحقیقات کو بند کروانے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جب دونوں بھائی سعودی عرب سے واپس لوٹیں گے تو ان کے پاس نئے این آر او کی دستاویزات نہیں ہوں گی بلکہ انٹر نیشنل کرپشن میں ملوث ہونے کی دستاویزات بھی ان کے پاس ہوں گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی سفیر نے گزشتہ روز اسی لئے عمران خان کو ٹیلی فون کیا تھا کہ انہیں اعتماد میں لیا جا سکے اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان بداعتمادی کی فضا پیدا نہ ہو، سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے عمران خان اور کئی دوسرے سیاسی رہنماؤںں پر واضح کر دیا ہے کہ شریف برادران کو این آر او کے لئے نہیں بلکہ کچھ حساس معاملات کی تفتیش کے لئے بلایا گیا ہے۔ سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے خلاف اگر سعودی شہزادوں سے مل کر کرپشن کرنے کے الزامات ثابت ہو گئے تو اس خاندان کی سیاست مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی کیونکہ شریف برادران نے خود ساختہ جلاوطنی کے دوران ان سعودی حکومت کے تعاون سے سعودی عرب میں بھی کارخانے لگائے تھے اور جے آئی ٹی میں اس حوالے سے بھی جھوٹ بولا گیا۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress主题