احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 2 ماہ ،اسحاق ڈار کے ریفرنس کی مدت میں 3 مہینے کی توسیع

Published on March 7, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 275)      No Comments

اسلام آباد (یواین پی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 2 ماہ جبکہ اسحاق ڈار کے خلاف ٹرائل کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کردی۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی خصوصی بینچ نے ملزمان کے خلاف ٹرائل کی مدت میں توسیع سے متعلق سماعت کی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سپریم کورٹ سے ٹرائل کے لئے مزید وقت مانگا تھا۔قومی احتساب بیورو کے ڈپٹی پراسیکیوٹرسپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کی پیشرفت رپورٹ جمع کرائی۔
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج نے ہم سے جو درخواست کی اس میں درکار وقت کا نہیں بتایا گیا جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف تقریباً ایک ماہ اور اسحاق ڈار کے خلاف کیس مکمل کرنے میں اس سے کچھ زائد وقت درکار ہوگا۔
سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما تاج حیدر کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا
جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ وکیل صفائی کی طرف سے ٹرائل میں تاخیر کے لئے کوئی حربے تو استعمال نہیں کیے گئے جس پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ شریف خاندان کی جانب سے ابھی تک کوئی تاخیری حربے دیکھنے میں نہیں آئے۔
دوران سماعت اسحاق ڈار کے سینیٹر بننے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈار مفرور ہو کر بھی سینیٹر کیسے بن گئے؟عدالتی مفرورکاکوئی حق نہیں ہوتا۔عدالت نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کے لئے مزید 2 ماہ اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز نمٹانے کے لئے مزید 3 ماہ کا وقت دے دیا۔
واضح رہے کہ 28 جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف ٹرائل 6 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز 14 ستمبر 2017 کو ہوا اور 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈلائن 13 مارچ کو ختم ہورہی تھی۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme