مجھے معاف کر میرے ہم سفر
تجھے چاہنا میری بھول تھی
انہی راستوں پر اک نظر
تجھے دیکھنا میری بھول تھی
کبھی رات سے کبھی شام سے
کبھی اپنے دل کی آواز سے
کبھی مالکِ دوجہان سے
تجھے مانگنا میری بھول تھی
تنہا تنہا رات بھر
تجھے سوچتے ہی رہے مگر
نا سمجھ سکا یہ دل میرا
یہ تڑپنا میری بھول تھی
میرے پاس اپنا تو کچھ نہیں
کچھ تیری یادوں کے سوا
تو نہیں تیرا پیار نہیں
یہ تمنا میری بھول تھی
تیری یاد آئی تو رودیا
تجھے مل گیا تجھے کھو دیا
مجھے دکھ بس اتنا ہوا
یوں سسکنا میری بھول تھی
سعدیہ انعم