مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری شہید،لوگوں کا احتجاج

Published on May 31, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 412)      No Comments

 


سرینگر(یواین پی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری شہید،لوگوں کا احتجاج،جھڑپوں میں متعدد زخمی ،و بینائی سے محروم ،کپواڑہ کے قاضی آباد اور ہندواڑہ علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ اور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال ،لوگ گھروں سے باہ رنکل آئے فورسز پر پتھراؤ،پلوامہ میں کمانڈر سمیر ٹائیگر کے مقبرے کی بے حرمتی کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے،ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر مظاہرے،علاقے میں ہڑتال، 24گھنٹوں میں 3گرینیڈ دھماکے،زخمی ایس پی او کی ٹانگ کاٹ دی گئی،شوپیان میں شبانہ چھاپے،3نوجوان گرفتار۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ریاستی مظالم کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک متعدد کشمیری شہید اور پیلٹ گن کے استعمال سے کئی اپنی بینائی کھوچکے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع کپواڑہ کے علاقوں قاضی آباد اور ہندوارا میں قابض بھارتی فوج نیسرچ آپریشن کیا اور علاقوں کا مکمل محاصرہ کرلیا گیا جب کہ اس دوران قابض فوج کی فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔واقعہ کیخلاف لوگوں نے گھروں سے نکل کر احتجاج کیا اس دوران مشتعل مظاہرین نے فورسز اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔بھارتی فوج نے لوگوں پر فائرنگ اور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور کئی بینائی سے محروم ہو گئے ۔ادھر پلوامہ میں سابق حز ب کمانڈر کے مقبرے کی بے حرمتی کے خلاف لوگوں نے علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے کر کے شوپیان پلوامہ روڑ پرٹریفک کی نقل حمل روک کر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔بعد میں ڈی سی کی یقین دہانے پراحتجاجی مظاہرین نے اپنا دھرنا ختم کیا تاہم دربہ گام میں مکمل ہڑتال رہی۔ جنوبی قصبہ پلوامہ کے مضافاتی علاقے دربہ گام میں بدھ کو مقامی آبادی نے معروف حزب المجاہدین کمانڈر سمیر ٹائیگر کے مقبرے کی بے حرمتی اوروہاں موجود بینر اور نام والی تختی فورسزکے ذریعے اپنے ساتھ لینے کے خلاف زبردست احتجاج کر کے علاقے میں مکمل ہڑتال کی ۔احتجاج میں شامل مقامی لوگوں نے بتایاکہ گزشتہ رات دیر گئے فورسز پارٹی گاؤں میں داخل ہوئی جس کی طرف آبادی نے کوئی توجہ نہیں دی ہے لیکن بدھ کی صبح جب وہ مسجد سے نماز فجر ادا کرنے کے بعد واپس آرہے تھے تو اس دوران انہوں نے دیکھا کہ کہ مقامی شہید قبرستان میں حزب کمانڈر کے مقبرے کی بے حرمتی کے علاوہ وہاں موجود تمام بینر وں کو پھاڑ ڈالا گیا تھا ۔علاقے میں واقعہ کی خبر جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی جس کے دوران نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد شہیدقبرستان پہنچ گئی اور وہیں سے واقعہ کے خلاف جلوس نکال کر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے گاڑیوں میں سوار ہو کر ڈپٹی کمشنر پلوامہ کے دفتر کے باہر دھر نا دیکر شوپیان پلوامہ سڑک بند کردی ۔مظاہرین کا کہنا تھا فورسزنے اس سے پہلے بھی کئی بار اس طرح کی کوشش کی تاہم اس وقت لوگوں نے کوشش کو ناکام بنا دیا اور گزشتہ رات ساڑھے دس بجے گاؤں میں داخل ہو تے ہی یہ کام اس وقت انجام دیا جب لوگ اپنے گھروں میں سوئے ہوئے تھے۔ لوگوں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ بعد میں ڈپٹی کمشنر پلوامہ جی ایم ڈار نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ واقعہ کی تحقیقات کریں گے جس کے بعدمظاہرین پر امن طور منتشر ہوئے ۔دریں اثنائپلوامہ میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران دو گرینیڈ حملے ہوئے ، تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔جنگجوؤں نے گزشتہ رات دس بجے کے قریب کاکہ پورہ پولیس تھانے پر رائفل گرینیڈ پھینکا جو زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا تاہم اس واقعے میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ بدھ کو بعد دوپہر نا معلوم جنگجوؤں نے سرکیولر روڑ پر بونورہ کے نزدیک فورسز پر گرینیڈ پھینکا جو نشانہ چوک کر سڑک پر پھٹ گیا۔تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھر ترال بالامیں نا معلوم جنگجوؤں نے سابق ممبر اسمبلی کی رہائش گاہ پر ہتھ گولہ داغا ۔ بدھ کی دو پہر اس واقعہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔جنگجوؤں نے محمد اشرف بٹ ولد مر حوم محمد سبحان بٹ جو کہ سابق ایم ایل اے ترال رہے ہیں، کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانے کی غرض سے ہتھ گولہ داغا جو رہائش گاہ کے نزدیک زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme