کالاباغ ڈیم کے تعمیر کے خلاف اور سندھ میں پانی کی قلت کے خلاف عوامی رابطہ تحریک کے زیر اہتمام احتجاج

Published on June 23, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 382)      No Comments

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ) م ٹھٹھہ کے مین قومی شاھراہ پر دوروزہ علامتی بھوک کیمپ قائم کی گئی۔ اس سلسلے میں کیمپ کے پہلے روز عوامی رابطا تحریک کے سربراھ امجد پلیجو ، تنزیلا پلجیو ، آدم گبندرو ، محمد بخش بھرانی شاھنواز بروھی کی سربراھی میں ٹھٹھہ کی سیاسی سماجی نمائندوں اور سول سوسائٹی کے رہنماوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا اس موقعی پر سول سوسائٹی کے نمائندوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے بھوک ہڑتال کی کیمپ پر کالاباغ ڈیم نامنظور اور سندھ کا پانی بند کرکے سندھ کو بنجر بنانا نامنظور کی نعرے بازی کی گئی ، اس موقع پر عوامی رابطا تحریک کے رہنماوں امجد پلیجو ، سرور پلیجو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف سندھ کا پانی بند کرکے سندھ کو بنجر بنایا جا رہا ہے تو دوسری طرف کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا اشو اٹھاکر سندھ کی عوام کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے جو کہ سندھ کے ساتھ نا انصافی ہے آج علامتی بھوک ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہے گی ۔
جئے سندھ قومی محاذ کے مرکزی وائس چیئرمین سرور خشک کی گرفتاری کے خلاف جسقم کے کارکنان نے مکلی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ 
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ) جئے سندھ قومی محاذ کے مرکزی وائس چیئرمین سرور خشک کی گرفتاری کے خلاف جسقم کے کارکنان نے مکلی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرکے انکی آزادی کے لیے احتجاجی مظاہرے کیا، کارکنان نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھاکر جسقم ٹھٹھہ کے ضلعی صدر بابو خشک ،سانون برفت ،سیف علی ،مجید ملاح کی سربراہی میں جسقم رہنماہ کی آزادی کے لیے مسلسل نعرے بازی کی اور کہا کے ریاستی اداروں نے سندھ بھر میں قومی کارکنان کی گرفتاری کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے سرور خشک کی گرفتاری بھی اس سلسلے کی کڑی ہے ،قانون اور آئین اجازت نہیں دیتا کے رات کے اندھیرے میں قانون نافذ کرنے والے اہلکار گھروں میں داخل ہوکر حراساں اور خوف پیدا کرکے ان کارکنوں کو گرفتار کرے ،انہوں نے کہا کے سرور خشک کے خلاف جتنے بھی مقدمے درج کیے گئے ہیں وہ سب جھوٹے ہیں ،مختلف انکوئریوں کے بعد پولیس کے اعلیٰ احکام نے تمام مقدامات کو جھوٹا قرار دیا ہے،اس لیے سرور خشک کو فوری طوررہا کیا جائے۔
ٹھٹھہ کے شہریوں اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے سخت لفظوں میں مذمت کی اور نگراں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) سول اسپتال ٹھٹھہ میں آرتھوپیٹک شعبے کے ماہر ڈاکٹر ذوالفقار زئنور کو نجی این جی اوز مرف کی انتظامیہ کے احکامات پر سول سرجن ڈاکٹر لال میر شاہ نے جی حضوری نا کرنے کی وجہ سے رلیوکردیا،رلیو ہونے والے ڈاکٹر کی شعبے آرتھوپیٹک میں مریضوں کو اپنی جیب سے سہولت دینے اور انفیکشن لیول کو60 سیکرو سے1 سیکرو تک پہنچانے والے واحد محنتی ڈاکٹر کو مرف انتظامیہ اور سول سرجن ڈاکٹر لال میر شاہ کی آؤبگھت نہ کرنے کی سزا میں بلاجواز بلا وارننگ کے رلیو کرنے کے خلاف ٹھٹھہ کے شہریوں،سول سوسائٹی کے لوگوں کا سضت الفاظوں میں مذمت اور بے پہنچ غریب مریضوں کو اپنی جیب سے بھی خرچہ کرنے والے ڈاکٹر کو فور بحال کرنے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق سول اسپتال ٹھٹھہ میں ہڈیوں کے شعبے کے ماہر ڈاکٹر ذوالفقار زئنور اور انکے اسسٹنٹ مشتاق کھتری کو مرف انتظامیہ کیے احکامات پرسول سرجن ڈاکٹر لال میر شاہ نے بلا جوز رلیو کردیا،جس کے باعث ہڈیوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں شدید مشکلات کا سامنا ہوگیا ہے، اس سلسلے میں ڈاکٹر ذوالفقار زئنور سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کے سول سرجن ڈاکٹر لال میر شاہ کی جانب سے ہمیں کچھ دن قبل یہ احکامات ملے تھے کے آپ روزانہ مریضوں کو چیک نہیں کیا کرو ،ہفتے میں تین دن مریض چیک کیا کرو باقی آپ ہمیں وقت دیا کرو ،مگر میں نے اپنے فرائض کو اول رکھتے ہوئے مریضوں کو دیکھنا نہیں چھورا،جس کے باعث انہون نے ہیں رلیو کردیا ، ایک سول کے جواب میں انہوں نے کہا کے جس دن میں نے شعبہ آرتھوپیٹک جوائن کیا اس دن آپریشن ٹھیٹر میں آٹو کلیو بھی خراب تھا مجھے سمجھ میں نہیں آیا کے پہلے وہ آپریشن کیسے کرتے تھے ،اس سلسلے میں میں نے جب مرف انتظامیہ سے بات کی تو انہوں نے کہا کے جیسا چل رہا ہے چلنے دو مگر میرا ضمیر مطمعین نہیں ہوا میں نے اپنے خرچے سے آٹو کیو بنوایا اور اوزاروں کو اسٹرلائیزڈ کیا جس کے بعد میں نے آپریشن شروع کیے، مجھے افسوس ہے کے آپریشن تھیٹر کی صفائی کے لیے مجھے کوئی بھی عملا نہیں دیا گیا مگر میں نے ہمت نا ہارتے ہوئے ہر آپریشن کے بعد میں اور میرا اسٹاف خود ہی تھیٹر دوتے اور اسکی صفائی کرتے تھے،انہوں نے مزید کہا کے میرے آنے سے پہلے سول اسپتال مکلی کے آپریشن تھیٹر صفائی نا ہونے کے باعث انفیکشن لیول 60% تھا جسکو میری اور میری اسٹاف کی کاوشوں کے باعث 1% تک پہنچایا، مگر افسوس سول اسپتال مکلی میں مریضوں کے فنڈس کھانے والی مرف انتظامیہ اور انکے ہر دونمبری کام میں برابر کا شریک ڈاکٹرلال میر شاھ نے مجھے برداشت نہیں کیا، اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے شہریوں اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے سخت لفظوں میں مذمت کی اور نگراں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کے سول اسپتال مکلی میں غریبوں کے ہمدرد ڈاکٹر ذوالفقار زئنور اور انے اسٹاف کو فوری طور پر واپس لایا جائے اور کرپشن میں ملوث مرف انتظامیہ اور سول سرجن ڈاکٹر لال میر شاہ کو ہٹاکر انکوائری کی جائے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes