پروڈکٹ کی مشہوری کے ساتھ پرفارمرزکا آرٹ دفن ہو رہا ہے،، سوشل ایکٹیوسٹ سیدہ ساجدہ رضوی

Published on June 29, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 456)      No Comments

کراچی(یواین پی) پاکستان میں فلمی کلچر اتنا ایڈوانس ہو گیا ہے کہ اس کے ٹریلرز، ٹیزرز کے بعد معروف نیوز چینلز پر چلنے والی ’’بریکنگ نیوز‘‘ میں فلم کی’’ ایڈوانس کامیابی ‘‘کی خبرفلم لگنے سے قبل ہی ٹکٹ گھر کی کھڑکی سے معلوم ہوجاتی ہے دیکھا جائے تو یہ کامیابی وقتی طور پر ہوتی ہے اور اس کا نقصان صرف اور صرف آنے والے نئے اداکاروں پرہوتا ہے ،یہ بات’’فٹ پاتھ پر دھول‘‘ میں مہمان اداکارہ کے طور پر کام کرنے والی سوشل ایکٹیوسٹ اورمقامی فارماسیوٹیکل فرم کی مینیجنگ ڈائریکٹر سیدہ ساجدہ رضوی نے ایک تقریب میں نمائندے سے ملاقات میں کہی انہوں نے فلموں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج کی فلمیں جس طرح سے ہفتہ دو ہفتہ لگ کر دوسری فلمیں جگہ لے لیتی ہیں اس میں کامیابی نہیں بلکہ ناکامی کی جھلک نمایاں ہوتی ہے اور ایسی فلموں کے دکھانے سے فلم انڈسٹری کا معیاربلندی کی بجائے پستی کی طرف جا رہا ہے، ہمارے ہاں چندمعروف فنکار جو فلم انڈسٹری میں ایک درجہ رکھتے ہیں وہ ان فلموں کی تعریف میں پل باندھتے چلے آ رہے ہیں جبکہ کہانی میں دم ہی نہیں ہوتا ، کمرشل فلم سے بہتر آرٹ فلم ہے جس میں کم از کم انسانیت کے تقاضوں کو تو پورا کیا جاتا ہے اور اس کو اچھے اور برے انداز سے ڈائیلاگز کو ریکارڈ کر کے پردہ سیمیں پر لاکر کوشش تو کی جاسکتی ہے مگر یہاں ایسا نہیں ہے سب رائٹرز وڈائریکٹرز کمرشلزم کے چکر میں برینڈز کے ساتھ فلموں میں اپنے جوہر دکھا رہے ہوتے ہیں جو کہ حقیقت میں کمپنیز کی پروڈکٹ کی مشہوری ہو رہی ہوتی ہے اور ان کا آرٹ پروڈکٹ کی مشہوری میں دفن ہو رہا ہوتا ہے، میں صرف یہ کہنا چاہوں گی خداراپروڈیوسرز اور ڈائریکٹرزحقیقت میں با موضوع فلمیں بنائیں فلموں میں بیوقوفانہ کہانیاں ڈال کر عوام کو مزید بیوقوف نہ بنائیں یہ کام سیاستدانوں پر چھوڑ دیں ان سے بہتر عوام کو بیوقوف کوئی اور نہیں بنا سکتا، واضح رہے ساجدہ رضوی ان دنوں رائٹروڈائریکٹر طلال فرحت کی آرٹ فلم میں بحیثیت مہمان اداکارہ کام کر رہی ہیں جس میں وہ مینجمنٹ سے کافی نالاں دکھائی دیتی نظرآئیں گی انہوں نے مزید نمائندے کو بتایا کہ وہ اس سے قبل چند ڈاکومینٹریز پر کام کر چکے ہیں اور وہ نہ صرف پاکستان بلکہ ہندوستان میں بھی اپنے چھوٹے قد پر بنائی جانے والی پہلی دستاویزی فلم ’’اٹھنّی‘‘ پرداد وصول کر چکے ہیں آج کل وہ ایک نئے پروجیکٹ پر فلم کر رہے ہیں جس کا موضوع فٹ پاتھ پر بسنے والے فقیروں پر ہے اوراس پر ان کا مشاہدہ بڑا گہرا ہے اور اس موضوع پر آرٹ فلم بنا رہے ہیں جس کو بین الاقوامی فلمی میلے میں بھیجنے کا ارادہ ہے اورمیں پہلی بار کام کر رہی ہوں اور ان کے چبُھتے ڈائیلاگز میں وزن کے ساتھ ایک پیغام بھی چھپا ہوا ہے جسے ہم سننے اور دیکھنے کے بعد کچھ نہ کچھ کہنے پر ضرور مجبور ہوجائیں گے،میں نے فلم میں اہم رول ادا کیا جو مینجمنٹ سے ٹکر لیتی ہے اور اس ٹکر کا انجام کیا ہوگا یہ تو فلم دیکھ کر ہی پتہ چلے گا فلم میں دیگر نئے اداکار بھی کام کر رہے ہیں جو میری طرح نئے ہیں طلال کی کہانی میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس میں نیگیٹوٹی کو دکھا کر پازیٹیو انداز سے پیغام کو پہنچانے کوشش کی ہے جو کہ خوش آئند بات ہے ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes