ٹھٹھہ کے تین قدیم گائوں کو خالی کرانے کی کوشش پہ متاثرین کا احتجاج

Published on July 15, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 438)      No Comments

ٹھٹھہ( حمید چنڈ)ٹھٹھہ کے قدیمی تین گائوں کو مبینہ طور خالی کرانے کی امکانی کوششوں کے کلاف متاثرہ گاؤں کے مکینوں، سماجی تنظیم عوامی رابطہ تحریک کے رہنماؤں سمیت متاثرہ تینوں گاؤں کے عورتوں، بچوں نے ٹھٹھہ میں احتجاج کرکے دھرنا دیا اور سخت نہرے بازی کی، اس سلسلے میں مکلی کے جھنگشاہی روڈ کے قریب قائیم تین گاؤں، کارو شیدی، شاہو منگسی اور محمد خاصخیلی کے رہواسیوں نے انہیں مبینہ طور خالی کرانے کے خلاف ٹھٹھہ میں سخت نہرے بازی کرتے ہوئے دھرنہ دیا، اس موقعے ہر عوامی تحریک آور سماجی رہنماوں سرور پلیجو، افضل میمن، کارو شیدی، رشید منگسی، تنزیلا خاصخیلی، شتاق، جمیل، سلمان جاکھرو سمیت دیگر رہنماوں کی رہنمائی میں ناکہ گراونڈ سے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مین رکشہ اسٹاپ پر قومی شاہراہ پر دھرنہ دیکر نعرے بازی کی، متاثرہ گاؤں کے مکینوں کو بلاجواز اپنے آبائی گاؤں سے باہر نکالنے کی سازشوں کے ملوچ انتظامیہ کے خلاف نہرے لگائے گئے، اس موقعے پر رہنماؤں نے کطاب کرتے ہوئے کہا کے تینوں گاؤں کے رہواسی پچھلے کئی سالون سے وہان مکین ہیں، مگر بلاجواز، ناجائیز اور غیرقانونی آبادی دکھاکر وہان کے مکینوں کو زوری وہاں سے بیدخل کیا جارہا ہے، اور بغیر نوٹس دینے کے انتظامیہ ہمارے گھروں کو گرانا چاہا رہی ہے، انہون نے کہا کے انکے قدیمی گاؤں مین، پانی، بجلی، گئس کی سہولیات حکومت نے خود ہی فراہم کی ہیں اور یہاں تک کے تینوں گاوں میں اسکولوں، روڈ بھی حکومت دے چکی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کے ہمارے ساتھ جان بھوج کر ناانصافی کی جارہی ہے، انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے آثار قدیمہ مذکورہ تینوں گاؤں سے بہت دؤر ہے اس کو محفوظ بنانے کے لیے وہان دیوار دی جائے اور تینوں گاؤں کے غریب لوگون کو دربدر نہ کیا جائے،. اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہین مانیں تو احتجاج کا داہرہ برایا جائیگا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题