ملک میں میں موجودہ توانائی کے بحران کا حل صرف صوبہ سندھ کے پاس ہے ۔ امتیاز شیخ 

Published on November 16, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 525)      No Comments

حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل)صوبائی وزیر برائے توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں میں موجودہ توانائی کے بحران کا حل صرف صوبہ سندھ کے پاس ہے ۔ تھر میں دنیا کا ساتواں بڑا کوئلے کا ذخیرہ موجود ہے ۔ جس سے 50 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور خوشی کی بات یہ ہے کہ حکومت سندھ نے اینگرو کے ساتھ مل کر ایک بجلی گھر کا کام مکمل کر لیا ہے ۔ جس سے 300 میگا واٹ بجلی سسٹم کو ملے گی ۔ اس بات کا اظہار آج انہوں نے حیدرآباد چیمبر آف کامرس میں میڈیا کے نمایندوں سے بات کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں بجلی گھر کا افتتاح جنوری میں چیرمین پاکستان پیپلز پاٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گیں اور حکومت سندھ مزید 5 بجلی گھروں پر پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کر رہی ہے جو بہت جلد مکمل کر لیے جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ 70 فیصد گیس کی پیداوار دے رہا ہے جب کہ مرکزی حکومت کی جانب سے سندھ کو اس کے حصہ کی گیس فراہم نہ کرنا نا انصافی ہے اور وزیر اعلی سندھ کی جانب سے اس مسئلے کو کونسل آف کامن انٹریسٹ میں اٹھایا جائیگا تاکہ سندھ میں ہماری تاجر برادری کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے عمران خان چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی کی بات کرتے تھے اب یہ ان کے لیے ایک امتحان ہے کہ وہ کس طرح سندھ کو اپنا جائز حق دلانے میں کامیاب ہوتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اوگرا ایک قومی ادارہ ہے جس میں سندھ کی نمایندگی ہونی چاہیے تاکہ سندھ کے ساتھ گیس کی تقسیم میں کسی قسم کی نا انصافی نہ ہو سکے ۔ ہمارا آئین یہ کہتا ہے کہ گیس جہاں سے نکلتی ہے اس پر سب سے زیادہ حق بھی اسی صوبے کا ہوتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاگ کہ موجودہ وفاقی حکومت احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیا ں کر رہی ہے اور آصف علی زرداری کی گرفتاری کے حوالے سے افوائیں گردش میں ہیں ۔ مگر ان کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے انہوں نے کہا کہ پی پی پی احتساب کیخلاف نہیں ہے یہ احتساب ہر کسی کا ہونا چاہیے ایسا نہ ہو کہ کچھ لوگوں کو چھوڑا جائے اور کچھ کے ساتھ احتساب کیا جائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت سندھ کی جانب سے 35 ونڈ ،25 سولر اور ایک ہائیڈرو انرجی کے منصوبوں پر بھی کام کیا جارہا ہے مگر وفاقی حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا جارہا۔ بعد ازاں انہوں نے جیم خانہ حیدرآباد میں چین سے آئے ہوئے ایک وفد سے ملاقات کی ۔ انہوں نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی کا دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتا اور پاکستان چین مل کر سی پیک سے خطے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آعاز کر رہے ہیں اور چین نے پاکستان کی بھی مشکل دور میں مدد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ توانائی کے شعبے میں بھی مختلف منصوبے زیر غور ہیں ۔ اس موقع پر حیدرآباد تاجر برادری کے نمایندے بھی موجود تھے ۔
عمران خان کی حکومت خلفشار کا شکار ہے نثار احمد کھوڑو 
حیدرآباد (بیورو رپورٹ )پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت خلفشار کا شکار ہے۔ وہ اب اپنے ساتھیوں کی وضاحتیں پیش کرتے پھررہے ہیں ، ان کی حکومت سے عوام کو بڑی توقعات تھیں لیکن انہوں نے عوام کو دستیاب تمام رعاتیں ختم کردیں اور عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا۔ وہ حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر قرضہ نہیں لیں گے اور قرضہ لینا پڑا تو اس کی بجائے خودکشی کرلیں گے۔ ملک کے عوام عمران خان کی خودکشی کے اعلان پر عملدرآمد کے منتظر ہیں اور اگر وزیراعظم عمران خان نے خودکشی کی تو اس کا اعزاز پاکستان کو ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو ریلیف دینے کی باتیں کرنے والوں نے تمام سبسڈیز ختم کردی ہیں ، پیٹرول اور گیس کی قیمتیں بڑھاکر مہنگائی کا بم گرادیا گیا ہے ، عوام معاشی طورپر بدحال ہیں انہیں فوری طورپر ریلیف ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں سب سے اہم پہلو پارلیمنٹ کی بالادستی اور صوبائی خودمختاری تھا ، عمران خان اور اس کی حکومت کو چیلنج ہے کہ 18ویں ترمیم رول بیک کرکے تو دکھائیں ، 18ویں ترمیم رول بیک کی باتیں کرنے والے صرف باتیں ہی کررہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کیخلاف انتقامی کارروائی کی جارہی ہے ، شرجیل میمن اگر مجرم ہوتا تو اسے الیکشن کی اجازت نہ ملتی۔ الزام تراشی اور باتوں سے آدمی مجرم نہیں ہوجاتا۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی یہ ہے کہ سندھ کو 5میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے بھی وفاق سے اجازت درکار ہوتی ہے ، ہم سندھ میں سولر انرجی پروجیکٹ کے ذریعے 20لاکھ گھروں کو بجلی دیں گے۔ 
شیرمحمد مہر کو پانچ روز گزر گئے ہیں اب تک با زیا ب نہیں ہو سکے 
حیدرآباد (بیورو رپورٹ )محکمہ ثقافت حیدرآباد کے ڈپٹی ڈائر یکٹر شیر محمد مہر کے بیٹے اسد اللہ مہر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مغو ی شیر محمد مہر گذ شتہ 10نو مبر 2018ء کو اسلام آباد سے واپس قاضی احمد آر ہے تھے کہ اس دوران مورو کے قریب سے اغو اء ہو گئے اور اس واقعہ کا کیس قاضی احمد تھا نہ پر نا معلو م ملز ما ن کے خلاف درج کر ایا گیا ہے ،انہو ں نے بتا یا کہ والد کی با زیا بی کے حو الے سے پولیس کے ساتھ ساتھ محکمہ ثقا فت کے اعلیٰ افسر ان بھی ہمیں صر ف دلا سے دے رہے ہیں جس کی وجہ سے مغو ی کے اہل خا نہ میں بے چینی پا ئی جا تی ہے ،انہو ں نے بتا یا کہ ہما ری کسی سے بھی کو ئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اور نہ ہی مغو ی شیر محمد مہر کے خلاف نیب یا کسی بھی ادارے میں کو ئی کیس درج ہے ،انہوں نے بتایاکہ شیرمحمد مہر کو پانچ روز گزر گئے ہیں اب تک با زیا ب نہیں ہو سکے ہیں جبکہ نواب شاہ اور نو شہر وفیروز پو لیس بھی مغو ی کے با رے میں پتہ لگا نے میں نا کا م ہے ۔انہو ں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ معاملے کا نو ٹس لیکر شیر محمد مہر کو فوری طو رپر با زیا ب کر اکر اہل خا نہ میں پا ئی جا نے والی بے چینی کو ختم کیا جا ئے ۔
ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرکی امامیہ آرگنائزیشن کے مرکزی رہنما سید رضی عباس شمسی کے اہل خانہ سے لاہور میں ملاقات
حیدرآباد (بیورو رپورٹ )جمعیت علماء پاکستان (نورانی) وملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امامیہ آرگنائزیشن کے مرکزی رہنما سید رضی عباس شمسی کے اہل خانہ سے لاہور میں ملاقات کی اس موقع پرمجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما اسد عباس بھی موجود تھے صاحبزادہ ابوالخیرمحمدزبیر نے امامیہ آرگنائزیشن کے مرکزی رہنما سید رضی عباس شمسی کے اغواء اور گم شدگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقریباایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک انکا سراغ نہیں مل سکا اور حکومتی ادارے انکو بازیاب کرانے میں ناکام رہے ہیںیہ حکومتی اداروں کی ناکامی کی واضح دلیل ہے اور امن و امان کے قیام اور دھشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کی کارکردگی پر یہ سوالیہ نشان ہے انہوں کہا کہ جس حکومت کے دور میں ایس پی طاہر اغواء ہو کر افغانستان پہنچادیا جائے اور اور نگر ہار سے اس کی لاش ملے اس سے کیا امید کی جاسکتی ہے کہ وہ سیدرضی عباس شمسی کی بازیابی کراسکے گی ہم سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سوموٹو ایکشن لیکر ان کی بازیابی کیلئے کوئی احکامات صادر کریں۔
غیرقانونی مذبحہ خانوں پر چھاپوں کے دوران 8من سے زائد مضر صحت لاغرجانوروں کا گوشت ضبط کرکے تلف
حیدرآباد (بیورو رپورٹ )حیدرآباد بلدیہ میٹ سیکشن نے گنجان آبادی والے علاقوں میں قائم غیرقانونی مذبحہ خانوں پر چھاپوں کے دوران 8من سے زائد مضر صحت لاغرجانوروں کا گوشت ضبط کرکے تلف کردیا،گوشت سٹی اورلطیف آباد کے علاقوں میں دکانوں پر سپلائی کیلئے لے جایاجارہا تھا،غیرقانونی مذبحہ خانوں اوربھینسوں کے باڑوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کیلئے کاروائیاں تیز کردیں گئیں ،تفصیلات کے میئرسید طیب حسین اورمیونسپل کمشنر نصراللہ عباسی نے سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ فراہمی ونکاسی آب کمیشن کے احکامات کی روشنی میں میٹ سیکشن کو سٹی ،لطیف آباد اورنہروں کے پشتوں پر قائم مذبحہ خانوں،باڑوں کے خلاف بھرپورکریک ڈاؤن کرنے کے احکامات دیتے ہوئے انہیں ٹنڈومحمد خان روڈ پر کیٹل کالونی منتقل کرنے کے احکامات دئیے ہیں ،میٹ سیکشن کے عملے نے انچارج شاہد قریشی کی سرکردگی میں بدھ اورجمعرات کی درمیانی رات سٹی کے علاقے فقیر کا پڑ،پریٹ آباد،نورانی بستی ،نورمحل سنیماسمیت کئی علاقوں میں کاروائی کرتے ہوئے غیرقانونی مذبحہ خانوں لاغر اوربھینسوں کے بچوں کا 8من سے زائد گوشت ضبط کرکے تلف کردیا،میٹ سیکشن نے تحویل میں لئے گئے گوشت پر چونا ڈال کر انہیں لطیف آباد یونٹ نمبر11مہرعلی ہاؤسنگ اسکیم کے قریب گہرے گڑھے میں دبا دیاگیا ،جبکہ غیرقانونی مذبحہ خانوں کے مالکان کو شہر سے باہر منتقلی کیلئے نوٹس جاری کردئیے ہیں ،میٹ سیکشن کی جانب سے سٹی کے علاقوں میں قائم قادر بخش ولد حاجی بخش،گوٹھ جتوئی پنیاری نہر،سجاد حسین ولد غلام الدین ہالاناکہ ،بابوجتوئی ولد عبدالشکور،اسماعیل گوٹھ بائی پاس،فریدولد محمد شریف ،اسماعیل گوٹھ بائی پاس،غلام رسول کھوکھرولد حاجی بچندوخان،رب نواز ولد غلام مرتضی،اسماعیل گوٹھ ،شہزادولد عبدالکریم ،اسماعیل گوٹھ صدیق سلیمان ولد چندا،اسماعیل گوٹھ ،قربان علی ولد رفیق،اسماعیل گوٹھ ،اسماعیل بلوچ ولد ضیاء الدین بلوچ، گھمن آباد،محمد عاصم ولد محمد اسلم ،گھمن آباد،عبدالستارولد عبدالعزیز،گھمن آباد،محمدعقیل ولد رفیق ،جیل روڈسمیت 50سے زائد افراد کے بھینسوں کے غیرقانونی باڑوں کو فوری ختم کرنے کیلئے نوٹس جاری کئے ہیں ،میٹ سیکشن کے انچارج شاہد قریشی کا کہنا ہے کہ واٹرکمیشن اورافسران کے احکامات کی روشنی میں غیرقانونی مذبحہ خانوں کے خلاف کاروائی مزید تیز کردی گئی ہے جبکہ نہروں کے اطراف سمیت کئی مقامات پر کاروائی کے دوران شدیدمزاحمت اورسیاسی دباؤ،غنڈہ گردی کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Blog