کورونااور ہومیو پیتھیArticle by Dr.B.A.Khurram

Published on March 27, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 519)      No Comments

تحریر۔۔۔ ڈاکٹر بی اے خرم
دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے والا وائرس کورونا لاطینی زبان کا لفظ ہے اس وائرس کی ظاہری شکل و شباہت سورج کے ہالے کی مانند ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اسے ”کرونا وائرس “ کہتے ہیں اس کے معنی تاج یا ہالہ کے ہوتے ہیںکروناوائرس 31 دسمبر 2019ءعوامی جمہوریہ چین کے صوبہ ہوبئی کے شہرو وہان میں نمودار ہواجو بعد میں وبائی شکل اختیار کرتا گیا کورونا وائرس نے جس برق رفتاری سے دنیا کو اپنے موت کے شکنجوں میں جکڑا عالمی ادارہ صحت”ڈبلیو ایچ او“نے اسے 11 مارچ 2020ءکو ”عالمی وبا“ قرار دے دیا یہ وائرس اس لیے خطرناک ہے کہ یہ انسان سے انسان کے درمیان میں پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے کورونا دنیا بھر کے دوسو کے لگ بھگ ممالک کے مختلف خطوں میں اپنی وحشت سے لوگوں کو ہراساں کئے ہوئے ہے یہ وائرس خصوصاً کھانسی یا چھینک کے دوران میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے عموماً کسی شخص کو یہ وائرس اس وقت لاحق ہوتا ہے جب وہ کسی متاثرہ شخص کے انتہائی قریب رہے لیکن اگر مریض کسی چیز کو چھوتا ہے اور بعد ازاں کسی شخص نے اسے چھو کر اپنے چہرے کو ہاتھ لگا لیا تو یہ وائرس اس کے اندر بھی منتقل ہو جائے گا اس بیماری کے پھیلنے کا خطرہ اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب کسی شخص میں اس کی علامتیں ظاہر ہو جائیںیہ متاثرہ شخص میں اس مرض کی علامتیں ظاہر ہونے کے لیے دو سے چودہ دن لگتے ہیں عمومی علامتوں میں بخار، کھانسی اور نظام تنفس کی تکلیف قابل ذکر ہیں مرض شدت اختیار کر جائے تو مریض کو نمونیا اور سانس لینے میں خطرناک حد تک دشواری جیسے امراض لاحق ہو جاتے ہیںکرونا وائرس کے جینوم کی مقدار تقریباً 26 سے 32 زوج قواعد تک ہوتی ہے یہ وائرس ممالیہ جانوروں اور پرندوں میں مختلف معمولی اور غیر معمولی بیماریوں کا سبب بنتا ہے، مثلاً گائے اور خنزیر کے لیے اسہال کا باعث ہے، اسی طرح انسانوں میں سانس پھولنے کا ذریعہ بنتا ہے عموماً اس کے اثرات معمولی اور خفیف ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات کسی غیر معمولی صورت حال میں مہلک بھی ہو جاتے ہیں نظام انہضام میں ظاہر ہونے والی ابتدائی علامات میں ہلکی تھکاوٹ، متلی ، قے ، اسہال شامل ہیں نظام قلبی میں ظاہر ہونے والی ابتدائی علامات میں دھڑکن تیز ہونا، سینے میں تکلیف ہونا، آنکھوں میں ظاہر ہونے والی ابتدائی علامات میں آنکھ کی جھلی کی سوزش، بازوؤں ، ٹانگوں اور پیٹھ کے نچلے حصے میں ہلکا درد شروع ہوجاتا ہے متاثرہ مریض میں ہفتہ دس دن میں سانس کے مسائل ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں جو شدید متاثرہ مریض میں جلد بگڑ کر شدید سانس کی تکلیف کی بیماری، نظام انہضام میں تیزابیت، خون جمنے والی علامات کی صورت اختیار کر لیتا ہے یہ بات بھی مشاہدہ میں آئی ہے کہ کچھ مریضوں میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیںلیکن پھر بھی وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوجاتے ہیں کورونا وائرس سے بچاﺅ کے لئے چند احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اپنے ہاتھوں کو صابن سے بیس سیکنڈ تک دھوئیں ،باربار دھوئیں ،کسی سے ہاتھ ملانے کے بعد ناک،آنکھ اور منہ کو مت چھوئیں ،اجتماع میں جانے سے گریز کریں ،گلے نہ ملیں ،حلق کو خشک نہ ہونے دیں باربار تھوڑا تھوڑا پانی پئیںمتاثرہ افراد سے براہ راست اور ان کی استعمالی چیزوں سے دور رہیں ہاتھوں کو سینی لائزر سے دھوئیں سینی لائزر خود بھی بنا سکتے ہیں ہومیوپیتھک ادویہ کیلنڈولہ مدرٹنکچراور ایکی نیشیا مدر ٹنکچرکے چوبیس چوبیس قطرے ایک سو بیس ایم ایل ڈسٹلڈواٹرمیں ملائیں دس ایم ایل ڈائلیوشن اور خوشبو کے لئے دس ایم ایل عرق گلاب ملا سکتے ہیں سینی لائزر تیار ہے اب آتے ہیں اس کے علاج کی طرف ،ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے کہ اس کا علاج نہیں ،اس کی ویکسین نہیں ،ایسی قطعی بات نہیں ہے ہومیو پیتھک بالمثل طریقہ علاج ہے اس میں بیماری کو نہیں بلکہ علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے میڈیسن تجویز کی جا تی ہے دنیا میں دہشت اور وحشت کے سائے پھیلانے والے کورونا کی علامت سامنے رکھتے ہوئے علاج کیا جاسکتا ہے ہومیو پیتھک طریقہ علاج میں ”کورونا“سے جان چھڑانے کا موئثر علاج موجود ہے یورپ کے لئے ہومیو ادویہ برائی اونیا البا 30اورجلسی میم 30جبکہ وطن عزیز پاکستان میں بطور حفظ ماتقدم آرسینک البم 1000 روزانہ دوقطرے نہار منہ پلائے جا سکتے ہیں کورونا وائرس سے متاثر افراد کو بھی آرسینک البم سے شفا یاب کیا جا سکتا ہے حفظ ماتقدم کے طور پہ آرسینک البم شروع کرنے سے پہلے ہومیو پیتھک کی دو ادویات کھلانی ضروری ہیں پہلے روز نہار منہ ایکو نائٹ 200کے پانچ قطرے صرف ایک یوم کے لئے پھر دوسرے روز بیسی لینم1000 کورونا کی وبا نے عالمی سطح پر معاشرتی اور معاشی صورت حال کو سخت مضطرب کردیا ہے ضروری اشیاءکی قلت کے خوف سے خریدار بدحواس ہیں اور دیہاڑی دارطبقہ کی روزی چھن چکی ہے پاکستان میں کورونا کیسز کی تعدادمیں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے حکومت وقت کو خوف کے سائے اور کورونا وائرس کی وبائی صورت حال میں ہومیو پیتھک طریقہ علاج پہ بھروسہ کرتے ہوئے وطن عزیز کی عوام کو کورونا وائرس کے شکنجے سے بچایا جاسکتا ہے

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy