لاہور(یواین پی) عالمی شہرت یافتہ گلوکار و قوال راحت فتح علی خان کا کہنا ہے کہ میں بنیادی طور پر ایک قوال ہوں اور مجھے گلوکار سے زیادہ خود کو قوال کہلوانا زیادہ پسند ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے استاد راحت فتح علی خان نے کہا کہ ”برِصغیر پاک و ہند میں قوالی کا فن تقریباً چھ سو سال پْرانا ہے، جو پشت در پشت منتقل ہوتا ہوا ہم تک پہنچ رہا ہے، پاکستان میں استاد نصرت فتح علی خان نے فن قوالی کو پْوری دنیا میں نئے رنگ اور منفرد انداز سے متعارف کروایا ان کے والد فتح علی خان کی فنی خدمات بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔راحت فتح علی خان نے یہ بھی کہا کہ استاد نصرت فتح علی خان کے انتقال کے بعد میں اپنے ملک اور خاندان کا نام پْوری دنیا میں روشن کررہا ہوں،اسی وجہ سے مجھے موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی جارہی ہے، میں بنیادی طور پر ایک قوال ہوں اور مجھے گلوکار سے زیادہ خود کو قوال کہلوانا پسند ہے۔