مہنگائی چند ماہ میں دُگنی ہوجائیگی، اسٹیٹ بینک کی پیشگوئی

Published on October 20, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 558)      No Comments

کراچی (یواین پی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی بڑھنے کی پیش گوئی کردی جب کہ مہنگائی میں اضافے کی رفتار گزشتہ مال سال سے دگنی ہوسکتی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی معاشی جائزہ رپورٹ برائے سال 2017-18کے مطابق مہنگائی کو کم رکھنے اور بلند معاشی نمو پر مبنی توازن کو برقرار رکھنے کا چیلنج بڑھ گیا ہے۔ مالیاتی اور جاری کھاتے کا خسارہ بھی بدستور بے قابو رہے گا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی کی شرح نمو ہدف سے کم رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ مالی سال 2018-19میں معاشی ترقی کی شرح نمو کے لیے 6.2فیصد کا ہدف پورا نہیں ہوگا۔ معاشی ترقی کی شرح نمو 4.7 فیصد سے 5.2 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔رواں مالی سال مہنگائی کی شرح گزشتہ مالی سال سے دگنی ہوگی۔ مہنگائی میں اضافے کی شرح کو 6 فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف بھی ناقابل حصول ہوگا۔ اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کی شرح میں 6.5 فیصد سے 7.5 فیصد تک رہنے کی توقع ظاہر کی ہے۔ درآمدات کی مالیت 60ارب ڈالر سے زائد رہنے، برآمدات 28 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے۔ مالیاتی خسارے میں بھی اضافہ ہوگا، جاری کھاتے کا توازن مزید خراب ہوگا۔ مالیاتی اور جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کے 5سے 6فیصد تک رہے گا۔ مالیاتی خسارے کو جی ڈی پی کے 4.9فیصد اور جاری کھاتے کے خسارے کو 4 فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف بھی مشکل ہوگا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال 2017-18کے دوران ملکی وغیرملکی قرضوں میں 16.5فیصد اضافہ ہوا۔ مالی سال 2017-18 کے دوران مجموعی قرضوں کی مالیت میں 3 ہزار 500ارب روپے کا اضافہ ہوا اور مجموعی قرضوں کی مالیت 28 ہزار 500 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں کی مالیت میں 1100ارب روپے کا اضافہ ہوا۔قرضوں کی مالیت جی ڈی پی کے 72.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ قرضوں کی مالیت فسکل رسپانسبلٹی اینڈ ڈیٹ لمیٹیشن ایکٹ 2005کے تحت 60 فیصد کی حد سے نمایاں طور پر زائد ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق برآمدات میں دہرے ہندسوں میں اضافہ اور تارکین کی ترسیلات میں بہتری کے اثرات درآمدات کی وجہ سے زائد ہوگئے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes