پھلوں کے بادشاہ آم کے کاشتکار وائرس سے پریشان حال 

Published on April 20, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 480)      No Comments

نوشہروفیروز(یواین پی/ملک امجد علی)ضلع نوشہروفیروز کی 70فیصد سے زیادہ آبادی زراعت پیشہ سے وابستہ ہے۔ ضلع بھر کی سرسبز زمین پر مختلف سیزنلی فصلوں کے ساتھ ہزاروں ایکڑ رقبے پر آموں کے باغات بھی صدیوں سے قائم ہیں جن میں آموں کی تمام اقسام کے ساتھ دنیا بھر میں مشہور سندھڑی آم کی پیداوار بھی بڑی تعداد میں حاصل کی جاتی ہے۔ آموں کے ان باغات کو گذرشتہ سال سے شدید نقصان دینے والا وائرس لگا ہواہے جس سے آموں کے آبادگار پریشان حال دکھائی دے رہے ہیں۔ اس وائرس کو مقامی زبان میں مُٹِ کی بیماری کا نام دیاجارہاہے۔ اس وائرس سے آم کا پھل دانے کی شکل اختیار کرتے ہی درختوں سے جھڑ کر گر جاتاہے۔ اس وائرس کے خاتمے کے لئے مختلف پرائیویٹ کمپنیوں کی جانب سے تجویز کردہ ادویات اور مشورے بھی بے اثرثابت ہوچکے ہیں۔ایک طرف وائرس اور دوسری جانب لگنے والی طوفانی ہواؤں نے دانے کی شکل اختیار کرنے والے آموں کو ڈالیوں سمیت درختوں سے جدا کردیاہے۔ ایسی حالات میں اس سال بھی کاشتکاروں کو آموں کی پیداوار انتہائی کم حاصل ہورہی ہے۔ اور محکمہ زراعت بھی آرام کی نیند سے ابھی تک نہیں جاگا۔کاشتکاروں کا یہ بھی شکوہ ہے کہ صدیوں سے آموں کی پیداوار کا اعزاز رکھنے والے ضلع نوشہروفیروز میں آج تک کوئی ایک بھی مینگو فیسٹیول منعقد نہیں کیاگیا جس سے آموں کی انٹرنیشنل ایکسپورٹ کے ساتھ تحقیقی آگاہی کا شعور بھی اجاگر ہوسکے مقامی آبادگاروں کی محنت کا پھل میٹھا بنانے کے لئے اعلیٰ حکام کی توجہ سے محکمہ زراعت کو فعال بنانے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والے سالوں میں کاشتکاروں کی محنت رائیگان ہونے سے بچ سکے.

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes