ہماری تاریخ جمہوری اور فوجی ڈکٹیٹروں اور آمروں سے بھری پڑی ہے ڈاکٹر احسان باری

Published on January 26, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 338)      No Comments

bari
بہاولنگر( یواین پی) قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ساٹھ سالوں سے ہماری تاریخ غلام محمد ، سکندر مرزا، ایوب، یحییٰ ، ضیاء الحق، مشرف جیسے جمہوری اور فوجی ڈکٹیٹروں اور آمروں سے بھری پڑی ہے حتیٰ کہ منتخب شدہ بھٹو اور نوازشریف خاندان بھی اپنے ذاتی عزائم ، خواہشات کی غلامی اور فطری مطلق العنانیت کی وجہ سے غربت، مہنگائی اور بے روزگاری ختم نہ کرسکے ۔اس طرح سے پٹرول ، بجلی، گیس ، چینی ، آٹا اور سیلابی تباہیوں جیسے بحران ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ پاکستان کو نااہل حکمرانوں اور ان کے وزراء نے بحرانوں کی شور زدہ دلدل زمین بنا ڈالا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے مغربی سرپرست اور یہود و نصاریٰ اونٹ کے منہ میں زیراسے بھی کم سود در سود قرضے اور امدادوں کے ذریعے ہمارے ساتھ تابعدار غلاموں سے بھی بدترین سلوک کررہے ہیں اور ہم مجبوراً جدھر وہ ہانکیں اُدھر ہی مڑ جانے کو تیار رہتے ہیں ۔ کرپٹ بیوروکریٹوں کی ترقیاں بھی اگر مغربی آقاؤں کے تابع ہونگی تو جب وہ چاہیں گے کوئی بھی بحران کھڑا کیا جاسکتا ہے۔ بالخصوص جب ان کے ذاتی مہرے کمزور ہوجائیں یا عوامی مینڈیٹ سے محروم ہوتے نظر آئیں ۔ چونکہ ہمارے بیوروکریٹوں کی لگامیں ان کے ہاتھ میں ہوتی ہیں تو ان کیلئے اپنے پالتو بیوروکریٹوں کے ذریعے بحران پیدا کرڈالنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہوتا ہے ۔ ذخیرہ اندوزی کروا کر کسی بھی چیز کی مانگ کو بڑھا ڈالنا اور قیمتوں کااتار چڑھاؤ کرڈالناسرمایہ دارانہ نظام کے کل پرزوں کے کنٹرول میں ہوتا ہے ۔اناڑی اور نااہل وزیر و مشیر ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں اور بحران در بحران امڈے چلے آتے ہیں ۔آخر میں ڈاکٹر احسان نے بتایا اصلاح احوال کیلئے موجودہ حکمران کوئی تگ و دو کوشش کرتے نظر نہیں آرہے اور وقت تیزی سے ان کے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے ۔اب بھی جمہوری اقدار کے تحفظ کیلئے پارلیمانی جمہوریت کی علمبردار جماعتوں کو ملا کر ملکی مسائل کا حل نکالنا چاہئے اور وسائل کو مجتمع کرکے غربت ، مہنگائی ، بے روزگار ی ختم کرکے محنت کشوں اور مزدوروں کی زندگیوں سے تاریکیوں کو ختم کرنے کے اقدامات کرنا ہونگے وگرنہ 1977ء کی طرح کہ بھٹو اور قومی اتحاد کے رہنماؤں کے درمیان معاہدہ طے پاجانے کے باوجود جنرل ضیاء آدھمکے تھے کہ اس وقت حالات نو ریٹرن کی طرف پہنچ چکے تھے ۔ موجودہ حکمرانوں کے غریب کش رویوں کی وجہ سے ہی تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق سندھ اور بالخصوص کراچی سے مارشل لاء لگائے جانے کے غیر آئینی مطالبات سراٹھا رہے ہیں

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme