گرمی کی شدید لہر،طبی ماہرین کا شربت ‘لیموں پانی‘ تازہ پھل اور سادہ پانی کے زیادہ استعمال کا مشورہ

Published on May 25, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 689)      No Comments

55
لاہور(یوا ین پی)طبی ماہرین نے حالیہ گرمی کی شدید لہر اور گرم و مرطوب موسم میں عوام کو پیٹ کی بیماریوں سے محفوظ رہنے کیلئے زیادہ مقدار میں گوشت‘فاسٹ فوڈز اور تلی ہوئی بازاری اشیاء کی بجائے سبزیوں کے استعمال اور دودھ یا دہی کی لسی‘ٹھنڈے مشروبات ‘لیموں پانی‘ تازہ پھل اور پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔ اتوار کے روز’’یواین پی‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسر حکیم قاضی ایم اے خالد نے کہا کہگرمی کی حدت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور بڑھتی ہو ئی گرمی سے بچنے کیلئے اگر موثراحتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو موسم گرمابیشتر امراض کا باعث بنتا ہے۔ خشک گرمی میں لو لگنے کے زیادہ خدشات ہوتے ہیں جس کے نتیجہ میں مریض کوبھوک کی کمی ‘سردرد‘صفراوی بخار‘گھبراہٹ ‘خفقان‘ ٹائیفائڈ‘پھوڑے پھنسیاں‘ہیپاٹائٹس ‘یرقان ‘گیسٹرو‘ہیضہ‘ اسہال اور پیچش وغیرہ جیسی موذی و مہلک امراض میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے اور ان بیماریوں کا شکار ہونیوالے لوگوں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو دن کے اوقات میں فیلڈ ورک یا کھلے آسمان کے نیچے محنت و مزدوری کرتے ہیں لیکن حفاظتی و تدارکی اقدامات کو نظر انداز کرنے‘جسم میں نمکیات کی مطلوبہ مقدار کو پورا رکھنے میں بے احتیاطی سے کام لیتے ہیں ان میں مذکورہ امراض کی تشخیص کے امکانات باقی افراد کی نسبت کئی گنا بڑھ جاتے ہیں، علاوہ ازیں موسم گرما کی بیماریاں دیگر موسموں کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہیں اور کبھی کبھی زیادہ بے احتیاطی خدانخواستہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے لہذا موسم گرما کی ایسی بیماریوں سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر ضروری ہیں اور کسی بھی مرض کی ابتدا ء میں تشخیص سے ہی اس پر مکمل طور پر قابو پایا جا سکتا ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ موسم گرما میں ان بیماریوں سے بچاؤ کا بہترین حل پہلے جسم کی نمکیات کو پورا کرنا ہے جوپانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال سے ہی ممکن ہے جبکہ دودھ یا دہی کی لسی‘بزوری ‘صندل‘ فالسہ اور نیلوفر کا شربت ‘لیموں پانی‘ تازہ پھل اورگوشت و فاسٹ فوڈز کی بجائے سبزیوں کا استعمال مفید ہے۔سخت دھوپ میں گھر سے باہر نہ نکلیں بہت ضروری ہو تو سادہ پانی ‘نمکین لسی یا لیموں پانی پی کراور سر و گردن کو کپڑے سے ڈھانپ کر نکلیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Themes