ایران سے تعلقات 35سال کشیدہ رہے، معاہدے پر عملدرآمد ہونے تک ایران پر پابندیاں عائد رہیں گی؛ اوباما

Published on July 14, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 400)      No Comments

abcواشنگٹن (یو این پی) امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہاہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان 35سال تعلقات کشیدہ رہے ہیں لیکن معاہدے کے بعد ایران کے ساتھ یکدم تمام اختلافات ختم نہیں ہو جائیں گے اور معاہدے کے مطابق ایران پر آٹھ سال تک بیلسٹک میزائل حاصل کرنے پر پابندی ہو گی اور ایران کسی قسم کے جوہری ہتھیار بھی حاصل نہیں کرسکے۔
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایران پر اس وقت پابندی نہیں اٹھائی جائیں گی جب تک ایران معاہدے پر عملدرآمد نہیں کروائے گا اور ایران کو چاہیے کہ جلد از جلد معاہدے پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کریں اور اگر ایران معاہدہ توڑتا ہے توا س پر پابندیاں واپس لگا دی جائیں گی۔ اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں ایمٹی ہتھیاروں کا راستہ بند کر دیا ہے اور کسی صورت بھی ایٹمی ہتھیاروں کو مشرق وسطیٰ میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے مطابق ایران میں کسی بھی مشکوک جگہ تک عالمی معائنہ کاروں کو رسائی ہوگی اور انسپکٹرز کسی بھی مشکوک مقام پر بلا کسی رکاوٹ کے جا کر معائنہ کرسکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت ایران یورینیم کی افزودگی کم کرے گا، یورنیم کی افزودگی اتنی کم کی جائے گی کہ ایران اگلے 15سال تک جوہری ہتھیار نہیں بناسکے گا، معاہد ے کے مطابق ایران بھاری پانی کا ری ایکٹر بھی نہیں بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے بعد ایران 15سال تک ایٹمی ہتھیار بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، عالمی توانائی ایجنسیوں کو ایرانی جوہری پروگرام تک رسائی کے اختیارات مل گئے ہیں اور معاہدے کے بعد دنیا محفوظ ہو گئی ہے۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ یہ وقت کانگرس کا نہیں ہے، کانگرس معاہدے کا جائزہ لے گی لیکن معاہدے کیخلاف پارلیمنان نے کوئی اقدام لیا تو وہ اسے ویٹو کردیں گے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy