محمود خان اچکزئی امن کی ڈیڈلائن

Published on November 12, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 566)      No Comments

\"shah
بلند وبالا پہاڑوں سرسبز وادیوں وسیع و عریض میدانوں اور طویل ترین ساحلی پٹی پر مشتمل سر زمین بلوچستان نہ صرف معدنی دولت سے مالا مال ہے بلکہ یہ مر دم خیز سرزمین اپنی قبائلی روایات بہادری،جُرات مندی ،انسان دوستی اور مہمان نوازی میں بے مثال ہے کم آبادی اور رقبہ کے طور پرپاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان ہے۔اللہ پاک نے بلوچستان کو اپنی خزانوں سے نوازا ہیں گیس،کوئلہ،تامبا،کروما، تیل کے ذخیرہ بھی موجود ہیں اس کے علاؤہ بہت سے نعمتیں اللہ پاک نے بلوچستان کو عنایت کی ہے بلوچستان میں ہر قوم کا اپنا سربراہ ہوتاہیں ۔یہاں ہر قبیلے میں خواہ بلوچ ہو یا پشتون جس میں قبیلہ کا سربراہ ،نواب،سردار،ٹکری،ملک اور میر ہوتاہے پشتون اور بلوچ قبیلے جو کہ بلوچستان میں ایک ہی طرح کے قبائل سے پہچانے جاتے ہیں۔بلوچستان میں بلوچ ہو یا پشتون قبائل دونوں اقوام میں نوجوانوں کی قابلیت کسی سے ڈکھی چپی نہیں میل ہو یا فی میل اچھے سے اچھا تعلیم یافتہ نوجوان پائے جاتے ہیں ۔
جمعرات 7نومبر کو اخبارات کے فرنٹ پیچ پہ ایک خبر بہت اچھی اور بہتر انداز میں شائع ہوا تھا پشوتخواہ میپ پشتون قبائل کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 15لوگوں کی ٹیم دی جائے 23مارچ تک ملک میں امن نہ لاسکا تو سیاست چھوڑ دونگا۔اس سے اچھی اور اہم بات پاکستانی عوام کیلئے کیا ہوگیا کہ تین سے چار ماہ میں جو کہ سالوں سال سے امن کا نام و نشان نہیں ہے اگر امن آئیگا تو پاکستان امن ممالکوں میں شمار ہوجائیگا ۔کاش کہ تین سے چارماہ میں ملک میں امن قائم ہوجائے جی ہاں محمود خان اچکزئی نے پاکستان میں امن لانے کا عہدکیا ہے مگر محمود خان اچکزئی ایک ہی بندہ یا ایک ہی پارٹی پلیٹ فارم سے پورے پاکستان میں امن نہیں آسکتا امن لانا ہے تو محمو د خان اچکزئی کے ہونٹوں سے نکلی ہوئی الفاظ امن جو امن کی نشانی ہے اس سے پہلے بھی کئی حکمران دور گزر چکے ہیں نواز حکومت سے پہلے پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنی مدت پوری کرنے والی جماعت نے پانچ سال میں امن کیلئے کچھ نہ کر سکا اگر پیپلزپارٹی نے جو کام کیا وہ صرف اور صرف لوٹ مار کرپشن کرتے کرتے بغیر امن دورے اقتداراختتام پذیر ہوا اور انکی کی ہوئی سزا پاکستان میں بسنے والے غریب کوآجکل دیا جارہا ہے مہنگائی کی روپ میں عوام سزا کھاٹ رہے ہیں ۔پشوتخواہ میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی میں جو دعویٰ کیا ہے اس دعویٰ میں اگر امن آئیگا تو خدا کیلئے پاکستانی غریب عوام کیلئے محمود خان کے ساتھ امن کی خاطر ایوان میں بیٹھے ہوئے ہر شخص کے ساتھ عوام کو لبیک کہنا چائیے ظاہر سی بات ہے کہ اگر محمود خان اچکزئی نے امن کی دعویٰ کیا ہے تواپنے آپ میں کچھ نہ کچھ پاور کے ساتھ یہ دعویٰ کیا ہوگاامن کی خاطر پاکستان پیپلزپارٹی،پاکستان مسلم لیگ(ن) پاکستان مسلم لیگ(ق)پاکستان تحریک انصاف اے این پی،ایم کیوایم اورپاکستان کے تمام پارٹیوں کو چاہئے کہ محمود خان اچکزئی کے ساتھ ہم قدم ہوجائیں اور پاکستان میں امن قائم کردیں پاکستان میں خوشحالی آجائیں عوام خوشحال ہوجائیں۔ محمودخان اچکزئی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1947ء سے ہم امریکہ کے پٹھوہیں ملا پاکستان کے حق میں ہی نہیں تھے ،روس کے مقابلے میں امریکہ کی حمایت بھی ملاؤں نے کی کوئی امریکہ کا مخالف نہیں ہے اگر کوئی تھا تو وہ ہم لوگ تھے جنہیں امریکی مخالفت کرنے پر غدار اقرار دے کر جیلوں میں ڈال دیا گیا اتنی ہلاکتیں ڈرون حملوں سے نہیں ہوئی جتنی اپنی فون نے بمباری سے کیں ہمیں اپنی تاریخ کو درست کرنا ہوگا ۔محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومت آج بین الاقوامی سطح پر افغانستان کو خود مختار ملک قرار دے ،سندھی ،بلوچ،پشتون اور سرائیکیوں کو ان کا جائز حق دیدے ملک میں امن قائم ہوجائے گا ۔
پشتونخواء میپ کے پارلیمانی لیڈر محمود خان اچکزئی نے ڈرون حملوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ سیاست جذبات کا کھیل نہیں سیاست میں عقلمندی سے جینا پڑتا ہے دوستوں اور دشمنوں کے ساتھ بیٹھنا پڑتا ہے ہم اس عرض وطن سے نہیں کھیلنا چاہیے اس کھیل میں بنگلہ دیش گنوا بیٹھے ہیں ۔کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شمالی وزیرستان میں حالیہ ڈرون حملوں پر جاری بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے یہاں پر ہر آدمی مجاہد بنا بیٹھا ہے حالانکہ ہم ماضی میں ہونے والے جہاد کا خمیازہ ابھی تک بھگت رہے ہیں۔ حالانکہ دوسری جانب ہم ہر قسم کی مالی بد عنوانی اور ٹیکس چوری کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں سارے جاگیردار وڈیرے اور کارخانہ دار بیٹھے ہیں جو کہ سالانہ اربوں روپے کا ٹیکس چوری کرتے ہیں۔ چور صرف وہ نہیں ہوتا جو کسی کے گھر میں گھس کر چوری کرے بلکہ مالی بدعنوانی کرنے اور ٹیکس چوری کرنے والا بھی چور اور ڈاکو ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو ماسکو کے دورہ کی دعوت دی گئی تھی مگر انہوں نے ماسکو کے دورے کی دعوت ٹھکرا دی امریکہ کا دور کرنا قبول کر لیا جب سے اب تک ہم امریکہ کی غلامی میں گفرتار ہیں۔ حالانکہ اس وقت نیب نے کہا تھا کہ پاکستان کو سوویت یونین اور امریکہ کی جنگ میں فریق نہیں بننا چاہیے۔
محمود خان چکزئی نے اسمبلی میں مزید کہا کہ آج جو لوگ امریکہ دشمنی کی باتیں کر رہے ہیں اور ڈرون طیارے گرانے کا کہہ رہے ہیں کل یہ سب امریکہ کے سب سے بڑے اتحادی تھے ۔جبکہ اگر کوئی امریکہ مخالف تھا تو ہم جیسے لوگ تھے۔سوئی سے نکلنے والی گیس سے پورے ملک کے کارخانے چل رہے ہیں جبکہ بلوچ علاقوں کو گیس میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی بدقسمتی ہے کہ ہم صرف ان طالبان کو برا کہتے ہیں جو ہمارے خلاف لتے ہیں یہ اگر ہم نے یہ تماشے جاری رکھے تو پھر پاکستان کے وجود کو قائم رکھنا مشکل ہو جائے گا۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ عمران خان کو ہر بال پر چھکا مارنے کی عادت ہے حالانکہ ہر سال پر چھکا نہیں مارا جا سکتا۔محمود خان اچکزئی نے امن کا اشو پہ جوبات کیا ہے اس پہ پاکستانی عوام کو سوچ کر ان کے ساتھ دینے کی کوشش کردیں خدا کرئے کہ ہمارے ہاں امن کی فضاء قائم ہوجائیں اور عوام امن کی فضاء میں زندگی بسر کرئے اللہ پاک محمود خان اچکزئی کی امن الفاظ کو پاکستان کی میں تبدیلی لائے

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题