سوچ کا دوسرا رُخ

Published on April 26, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 436)      No Comments

  11304473_837548339666368_1171495964_nپاکستانی قوم اتنی باشعور اور اصول پسند ہے کہ اس پر یہ الزام لگانا کہ وہ آزادی اظہار رائے اور جمہوریت میں ہروقت کیڑے نکالنے کو ہی انقلاب سمجھ بیٹھی ہے یہ غیر منطقی اور بلکل غیر حقیقی ہوگا ایک شخص اعلیٰ عدلیہ کا جج رہا ،،،، اس نے نوکری کے دوران رشوت سفارش یا منی لانڈرنگ سے اپنا مستقبل بہتر کیا اور نہ ہی بعد از ریٹائرمنٹ دہی بھلے کے سوا کوئی ڈھنگ کا کاروبار کیا، نہ اسکے پاس کوئی تیل کا کنواں ہے نہ پلازے ، نہ شوگر مل ہے نہ اسکے پاس کینڈا کی نیشلنٹی اور نہ ہی اسکے بچوں نے نامعلوم فنڈز سے آسٹریلیا میں کوئی لکژری گھر بنایا۔ اس عجیب آدمی کے پاس تو پہننے کیلئے ڈھنگ کے کپڑے تک نہیں ،،،،،، نہ ہی اس نے ڈپلومیٹک پروٹوکول سکھانے کیلئے کسی کو اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے ….. حیرت ہے اس شخص کے پاس سوائے امانت و دیانت ، اعلیٰ تعلیم اور سادگی کے سوا کچھ ہے ہی نہیں۔ نام ہی کو دیکھ لو “ممنوں حسین” نہ کوئی القاب نہ فیملی شجرہ نسب ایسا شخص صدرپاکستان بن جائے اس سے بڑا ظلم ناانصافی اور جمہوریت پر ڈاکہ اور کیا ہوگا؟ میں سلام پیش کرتا ہوں ان تمام محب وطن باشعور عقلمند اور زھین و فطین امن پسند دوستوں کا جو ہروقت کھلکر ایسے شخص پر تنقید کرتے ہیں اور اسکا بے دھڑک مزاق اڑاتے ہیں جو اسلامی تعلیمات کی روح کے عین مطابق ہے۔ کمال حیرت ہے یہ شخص اس عظیم مملکت خداداد پاکستان کا صدر ہونے کے باوجود ویسے کا ویسا ہی سادھو اور نِرا جَھلہ ہے…… کاش کوئی شیخ السلام اسے لباس، چال ڈھال اور ماڈرن دور میں پروٹوکول کیساتھ ساتھ عوام کے دل جیتنے کا گُر سکھا دے !!!

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes