اقتدار تک پہنچنے کے لیے عوامی خدمت ہی واحد راستہ ہے، اس کا فیصلہ 2018میں ہوگا،نوازشریف

Published on December 14, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 433)      No Comments

6

کوئٹہ(یو این پی)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتدار تک پہنچنے کے لیے عوامی خدمت ہی واحد راستہ ہے اور اس کا فیصلہ 2018میں ہوگا، پاک چین اقتصادی راہداری گیم چینجر ہے جس سے بلوچستان میں انقلابی ترقی کاراستہ کھلنے والاہے اور امید کے کئی چراغ روشن ہورہے ہیں، بلوچستان میں ترقی کاخواب حقیقت بن رہا ہے اور اس طرح کی ترقی آج سے پہلے بلوچستان میں نہیں ہوئی اور نہ ہی مثال ملتی ہے۔بدھ کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بلوچستان میں سوراب ہوشاب شاہراہ کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ نیا بلوچستان بن رہا ہے تو سمجھ لیں کہ نیا پاکستان بن رہا ہے،سی پیک کے تحت منصوبوں پر اربوں کھربوں روپے لگ رہے ہیں، آج بلوچستان میں ترقی کے انگنت چراغ جل رہے ہیں ، تلخ داستان دہرانا نہیں چاہتا ، ہم نے بلوچستان بدلنا ہے، بلوچستان مین اس سے کہیں زیادہ ترقی ہونی چاہئے۔یواین پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ 5سال کا کام سوا 2 سال میں مکمل ہوگیا ہے،منصوبے پر 22 ارب روپے لاگت آئی۔انکا مزید کہنا تھا کہ اللہ کا شکر خواب تعبیر میں بدل رہا ہے، اس سڑک سے گوادر بندگاہ نیشنل ہائی وے سے جڑ جائے گی۔نواز شریف نے کہا کہ اقتدار تک پہنچنے کیلئے ترقی کا واحد راستہ ہے، پاکستان کے کونے کونے میں ترقی کا عمل جاری ہے، جن کے پاس وژن ہے وہ سب جانتے ہیں ، کہ یہ کتنا بڑا منصوبہ ہے۔اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف بدھ کو بلوچستان پہنچے ان کا یہ دورہ گزشتہ روز کے لیے طے تھا تاہم پنجاب میں شدید دھند کے سبب وزیراعظم کا طیارہ پرواز نہیں کرسکا۔وزیر اعظم کے اس دورے میں ان کے ہمراہ وفاقی وزیرا حسن اقبال اور عبدالقادر بلوچ موجو د ہیں جبکہ کمانڈر سدرن کمانڈ عامر ریاض اور وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری بھی ان کے ہمراہ تھے۔واضح رہے کہ سوراب ہوشاب شاہراہ 448 کلومیٹرطویل ہے، منصوبے پر22 ارب روپے لاگت آئی، اس کی تعمیر2014 میں شروع کی گئی تھی۔ اس شاہراہ کی تعمیرسے افغانستان سمیت وسط ایشائی ریاستوں کوگوادرتک رسائی آسان ہوجائیگی۔ شاہراہ کا باضابطہ افتتاح وزیراعظم نواز شریف نے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلی نواب ثنا زہری، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اور دیگر اعلی سول و فوجی حکام بھی موجود تھے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Premium WordPress Themes