قصور (یواین پی) قصور کی معصوم کلی کو قتل کرنے والا جنونی قاتل 7دیگر بچیوں کو بھی درندگی کا نشانہ بناتا رہا ہے اور قتل کی تمام وارداتوں کا ڈی این اے میچ ہوگیا ہے، سفاک قاتل نے 2015ءمیں پہلی بار معصوم بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں پکڑے جانے والا عمران مزید 7کیسز میں بھی ملزم نکلا۔ پولیس کے مطابق زینب سمیت زیادتی کے بعد قتل کی گئی 7 بچیوں کا بھی ڈی این اے میچ کرگیا ہے۔ ملزم عمران نے پہلی واردات جون 2015ءمیں کی اور سفاک قاتل 3 سال سے ایک ہی محلے اور گھر میں رہائش پذیر تھا۔ ملزم عمران نے تمام بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا، درندگی کا نشانہ بننے والی بچیوں کی عمر 9سے 4سال تھی۔ متاثرہ بچیوں میں زینب، کائنات، ایمان فاطمہ اور نور فاطمہ شامل ہیں جبکہ جنونی قاتل نے تہمینہ، عائشہ، عاصمہ اور لائبہ کو بھی اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔