سانحہ کپواڑہ کشمیر کی تاریخ کا ایک خونین باب،قربانیوں کی حفاظت کرنا کٹھن مرحلہ:گیلانی

Published on January 29, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 457)      No Comments

سرینگر(یوا ین پی )کل جماعتی حریت کانفرنس (گ)،حریت (ع)، پیپلز فریڈم لیگ ،اسلامک پولٹیکل پارٹی اور ینگ مینز لیگ نے 28سال قبل کپواڑہ میں ہوئے قتل عام کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اتنا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اس خونِ ناحق میں ملوث افراد آزادی کے ساتھ گھوم پھررہے ہیں۔ حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے 28سال قبل کپواڑہ میں ہوئے قتل عام کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام نے لازوال قربانیاں دی ہیں لیکن ضلع کپواڑہ بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سارا ضلع شہداء کے قبرستانوں سے بھرا پڑا ہے۔ بیواؤں اور یتیموں کی بہت بڑی تعداد آزادی کے متوالوں کے عزم وحوصلہ کا ثبوت فراہم کررہے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ قربانیاں دینا بہت ہی عظیم راستہ ہے لیکن ان کی حفاظت کرنا اس سے بھی کٹھن مرحلہ ہے۔ طول وعرض کے قبرستانوں میں مدفون ہمارے لخت ہائے جگر ہمیں ہر لمحہ اپنی اس عظیم اور بھاری ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے کافی ہیں۔ایسے سانحوں پر ہڑتال بھی اسی احساس کو اجاگر کرنے کے لیے کئے جاتے ہیں، ورنہ کس کو معلوم نہیں کہ پہلے ہی اقتصادی بدحالی میں گری ہوئی قوم ہڑتال سے ایک اور دن کا اقتصادی نقصان برداشت کرنے پر کیوں مجبور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ہم تمام دنیا کو یہ تاثر دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے شہیدوں کو اقتصادی مراعات کے بدلے فراموش کرنے کا گناہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں اور انہیںیہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم کمزور ہیں، لیکن بکنے اور تھکنے والے نہیں ہیں، ہم نہتے ہیں، لیکن جھکنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا ’’ہم اپنی آخری سانسوں تک اس غیر اخلاقی، غیرجمہوری قبضے کے خلاف اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے‘‘۔ بیان کے مطابق تحریک حریت کے اہتمام سے کپواڑہ میں ایک دعائیہ مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ حریت (ع) کے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے سانحہ کپوارہ کی برسی پرجاں بحق ہوئے افرادکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حصول مقصدتک ہماری مبنی برحق جدوجہد ہر سطح پر جاری رہے گی۔ میرواعظ نے کہا کہ ۲۴ سال قبل کپوارہ میں ۲۷ نہتے افراد کو جس بے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا گیا وہ کشمیر میں بھارتی جمہوریت اور انسانی اقدار کی واضح تصویر پیش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران کشمیر میں ان گنت ایسے خونین سانحات رونما ہوئے جن میں درجنوں نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو بھارتی فورسز نے بڑی بے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارا اور ان واقعات میں ملوث مجرمین آج تک آزاد گھوم رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان خونین واقعات کی تحقیقات کے حوالے سے سرکاری اعلانات محض سراب ثابت ہوئے ہیں اور آج تک نہ کسی خونین سانحہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں لائی گئی اور نہ ہی ملوثین کو قرار واقعی سزا دی گئی۔ میرواعظ نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام اپنے جائز اور پیدائشی حق کے حصول کیلئے برسر جدوجہد ہے اور اس جدوجہد کی پاداش میں یہاں کے عوام بھارتی مظالم جبر و استبداد ، ریاستی دہشت گردی قتل و غارت اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا سامنا کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وقت آچکا ہے کہ بھارتی حکمران اپنے روایتی ہٹ دھرمی سے عبارت پالیسی ترک کرکے مسئلہ کشمیر کو یہاں کے عوام کی رائے اور خواہش کے مطابق حل کرنے کیلئے بامعنی اقدامات کریں اور مسئلہ سے جڑے سبھی فریقین کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے فضا ہموار کریں۔انہوں نے کہا کہ اس عمل سے ہی نہ صرف خطہ میں دائمی امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے بلکہ اس خطہ کے کروڑوں عوام جس غیر یقینی سیاسی صورتحال اور عدم استحکام کے ماحول میں جی رہے ہیں اس کا خاتمہ ہو سکے۔ پیپلز فریڈم لیگ ترجمان نے کپوارہ سانحہ کی 24ویں برسی پرکہا کہ اس سانحہ میں مارے گئے معصوم لوگوں کو صرف اس بنا پر جاں بحق کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنا پیدائشی حق جمہوری طور منوانے کیلئے پر امن ہڑتال کی تھی اور اگلے دن فورسز نے صبح 11بجے کے قریب نہتے عوام پر گولیوں کی بوچھاڑ کی۔ ترجمان نے کہا کہ آج 24سال گزرجانے کے باوجود ان جاں بحق ہوئے افراد کے ساتھ ابھی تک انصاف نہیں کیا گیا۔ اسلامک پولٹیکل پارٹی چیئرمین محمد یوسف نقاش نے کپوارہ قتل عام میں جاں بحق ہوئے معصوم انسانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ27جنوری 1994 کے دن وردی پوشوں نے بلا کسی جواز اور اشتعال کے کپوارہ کے مرکزی مارکیٹ میں عام شہریوں پر بندوقوں کے دہانے کھول کر 27 شہریوں کو بے دردی سے قتل کرنے کے ساتھ ساتھ درجنوں افراد کو زخمی کیا۔ینگ مینز لیگ نے کہاکہ 24سال گزرنے کے باوجود ملوث اہلکار کھلے عام گھوم رہے ہیں اور انکے خلاف تمام ثبوت ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy