ملتان (یوا ین پی ) جمعیت علما اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن کے دوران جو مناظرسامنے آئے وہ اچھے نہیں ، الیکشن جمہوری عمل ہے لیکن اس سے جمہوریت کو شکست اورمفاد پرست قوتیں کامیاب ہوئی ہیں ۔ ملتان کے مدرسہ قاسم العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ یہی حالات رہے تو عوام کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائیگا ، ایم ایم اے میں اختلافات کی خبریں غلط ہیں خواہش ہے کہ ایم ایم اے ایک جماعت بن کر سامنے آئے اور الیکشن میں حصہ لے ، انکا کہنا تھا کہ ہم سب کے درمیان دیانت دار سیاست کرنے کا معاہدہ ہونا چاہئے ، میثاق جمہوریت کے فریق نہیں تھے لیکن چاہتے ہیں اس پر عمل ہو نا چاہیے ۔ہماری خواہش ہے کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی میثاق جمہوریت پر عمل کریں ۔ انکا کہنا تھا کہ جوتے مارنا بداخلاقی ہے ایسی سیاست کی مذمت کرتے ہیں اگر ایسا چلتا رہا تو کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا ،ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اس قسم کی سیاست کو پروان کس نے چڑھایا ہے،,یہ کلچر کہاں سے آیا سوچنے کی بات ہے۔انھوں نے کہا کہ جوتے اور سیاہی پھینکنا سیاسی بد اخلاقی اور کمینہ پن ہے ،ایسی حرکات گراوٹ کی نشانی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایم ایم اے کا اتحاد برقرار ہے ،ایم ایم اے میں اختلاف کی خبریں غلط ہیں ،متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے بارے میں سینٹ انتخاب کے حوالے سے غلط فہمی پیدا کی جارہی ہیہم نے ن لیگ کو ووٹ دیا، ن لیگ اپنی جماعت میں ووٹ نہ دینے والوں کیخلاف نوٹس لے،ن لیگ کو پنجاب میں بھی کم ووٹ ملے،سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کا جواب نواز شریف ہی دے سکتے ہیں ۔مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ہم نے سینٹ میں بہترین دور گزارا امید ہے نئے چئیرمین بھی ہماری سوچ کو آگے بڑھائیں گے ،، سینٹ میں کرپشن روکنے کیلئے اصلاحات ضروری ہیں۔انھوں نے کہا کہ سینیٹ کا الیکشن بھی براہ راست ہونا چاہیے ، سینیٹرز کو بھی قومی اسمبلی اراکین کی طرح منتخب ہوکرایوان میں آنا چاہیے ،انکا کہنا تھا کہ ہم سینٹ میں قانون سازی کی اصلاحات لائے، سینٹ میں میوزیم بنایا ، لائبریری بنائی اور قانون سازی کی۔ہم نے ایوان بالا میں نظم پیدا کیا۔انھوں نے کہا کہ ہمارے دور میں اجلاس میں کورم پر خصوصی توجہ دی جاتی تھی اور آئینی ادارے کا وقار بڑھا تھا۔