ٹھٹھہ،ڈاکٹرز کی غفلت،حاملہ خواتین اور دوبچے ہلاک

Published on October 17, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 333)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) سول اسپتال مکلی کو سول سرجن اور انتظامیہ نے قوص گھر میں تبدیل کردیا،ایک ہی رات میں دو حاملہ عورتوں اور دو نوزائدہ بچوں کو ہمیشہ کے لیے ابدی نیند سلادیا گیا،گائنی وارڈ میں لیڈی ڈاکٹر اور عملے کی ناقص کارکردگی کے باعث آئے دن غریب لوگوں کے گھروں میں جانے لگے،تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں سب سے بڑی سول اسپتال مکلی میں گذشتہ رات ضلع سجاول کے تعلقہ شاہ بندر سے لائی گئی حاملہ عورت زبیدہ راٹھور گائنی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹر کی جانب سے مبینہ غفلت کے باعث تڑپ تڑپ کر جانبحق ہوگئی، متاثرہ عورت کو چوہرجمالی سے سجاول اور سجاول سے سول اسپتال مکلی آپریشن کے لیے لایا گیا جس کے بعد ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹرز اور عملے کی جانب سے متاثر مریضہ کو تین سے چار گھنٹے مسلسل لیبر روم میں بلاجواز رکھنے کے باعث متاثر عورت بچے کو جنم دیے بغیر ہی جانبحق ہوگئی ،جبکہ دوسری جانب گائنی وارڈ میں گذشتہ رات دو نومولود بچے بروقت بچوں والے شعبے میں نہ پہنچانے اور ٹائم پر انکیوبیٹر نہ ملنے کے باعث فوت ہوگئے جن کا تعلق بوہارہ شہر اور غلام اللہ سے بتایا جارہا ہے ،اس سلسلے میں بچوں کے وارڈ کے انچارج ڈاکٹر مقصود میمن نے صحافیوں کو بتایا کیدونوں بچوں کو گائنی وارڈ سے بہت دیر سے بھیجا گیا تھا جن میں سے ایک بچہ پہلے ہی فوت ہوچکا تھا اور دوسرا علاج کے دوران فوت ہوگیا ،اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کے سول اسپتال کی مرف انتظامیہ اور انکے بڑے کاموں میں سپورٹ کرے والے سول سرجن ڈاکٹر لال میر شاہ کے کرتوتوں کی کمپلینٹ وزیر اعلیٰ سندھ ،ایم آئی ٹی سندھ ہائے کورٹ اور دیگر اعلیٰ احکام کو بھیج دیا گیا ہے

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Blog