صوبہ میں شوگر ملز نہ چلائی گئیں تو14دسمبر کو قومی شاہراہ بند کردیں گے سندھ آباد گار بورڈ 

Published on December 7, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 374)      No Comments

صوبہ میں شوگر ملز نہ چلائی گئیں تو14دسمبر کو قومی شاہراہ بند کردیں گے سندھ آباد گار بورڈ 
حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل) سندھ آباد گار بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ میں شوگر ملز نہ چلائی گئیں تو14دسمبر کو قومی شاہراہ بند کردیں گے اور احتجاجی تحریک کا عملی آغاز ہو جائے گا سندھ حکومت فی الفور گنے کی فی من نرخ مقرر کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کرے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ آباد گار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت گنے کے کاشتکاروں کا مسلسل استحصال کررہی ہے ایک طرف پانی کی کمی ہے بارشیں بھی نہیں ہوئیں جس کی وجہ سے گذشتہ35سال میں آبادگار پانی کی کمی کا بدترین دور دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہرسال یکم اکتوبر کو گنے کی کرشنگ شروع ہو جاتی تھی جس کو ایک مافیا نے تبدیل کرکے یکم نومبر کردیا اور اب دسمبر شروع ہو چکا ہے لیکن شوگرملز چالو نہیں کی گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت شوگر ملز مالکان کو فائدہ پہنچاتی رہی ہے یہاں سیاسی بنیادوں پر اومنی گروپ کو فائدہ دیا گیاشوگر ملز مالکان سبسڈی لینے کے باوجود کین ایکٹ پر عمل نہیں کرتے ہیں حالت یہ ہے کہ گنا سوکھ رہا ہے جس کا نقصان کاشتکاروں کو اٹھانا پڑے گا اور گندم کی بوائی میں بھی تاخیر ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ شوگرملز مالکان گنے کے کاشتکاروں کے واجبات بھی ادا نہیں کررہے ہیں جس سے آباد گاروں میں شدید غصہ پایاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ ملز مالکان اور حکومتی رویہ کی وجہ سے اس سال گنے کی کاشت کم ہوئی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ حکومت امدادی قیمت کا فوری اعلان کرے اور بلاتاخیر شوگر ملز چالو کی جائیں ورنہ14دسمبر کو قاضی احمد کے مقام پر قومی شاہرا ہ پر دھرنا دیا جائے گا اور مسئلہ حل نہ ہو ا تو عملی طور پر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سندھ میں چار شوگرملز مٹیاری ، باندھی ، خیر پور اور دادو شوگرملز کرشنگ شروع کرچکی ہیں لیکن وہ گنا 140روپے فی من خرید کررہے ہیں اور کاشت کار نقصان اٹھا کر ان کے سامنے مجبور ہیں پریس کانفرنس میں سید محمود نواز شاہ ، ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی ،سید زین شا ہ ، عامر بہزاد،حاجی عمر بگھیو، ملوک راجڑ ،امیر علی جمالی ، اسد شاہ ، ممتاز مری ،اسلم نواز مری ، عمران علی بوز دار ، لال بخش سیال اور دیگر بھی موجود تھے۔جبکہ دوسری جانب سندھ میں گنے کی سرکاری قیمت مقرر نہ کرنے اور شوگرملز مالکان کی جانب سے کین ایکٹ کی خلاف ورزی پر آباد گار اتحاد نے حیدرآباد کی مصروف شارع فاطمہ پر دھرنا دیا جس سے شہباز بلڈنگ جانے والے راستے بند ہو گئے مطالبات پورے نہ ہو ئے تو قومی شاہراہ بلاک کریں گے نواب زبیر تالپور کا اعلان ،سندھ آباد گار اتحاد کے زیر اہتمام گنے کے سینکڑوں کاشتکاروں نے شہباز بلڈنگ کے باہر شارع فاطمہ پر دھرنا دیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ان کے ہاتھوں میں مطالباتی پلے کارڈز کے علاوہ گنا بھی تھادھرنے کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے سندھ آباد گار اتحاد کے صدر نواب زبیر تالپور نے کہاکہ صوبہ بھر کی شوگرملیں پابند ہیں کہ وہ یکم نومبر تک لازمی گنے کی کرشنگ شروع کریں تاکہ گنے کے کاشتکاروں کا نقصان نہ ہواور مقررہ وقت پر گندم کی فصل کاشت کی جاسکے لیکن صوبائی حکومت نے ابھی تک گنے کی سرکاری نرخ مقرر کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری نہیں کیا ہے اور نہ شوگر ملز نے کرشنگ شروع کی ہے انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان ایک مافیا بن چکے ہیں سندھ حکومت سیاسی طور پر ایک گروپ کو فائدہ پہنچاتی رہی ہے اور اب بھی پہنچا رہی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ شوگر ملز مالکان کو حکم دے چکی ہے کہ 30نومبر 2018ء سے قبل شوگرملز چلائی جائیں لیکن عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور دسمبر کا ایک ہفتہ بھی پورا ہو چکا ہے سندھ کا محکمہ زراعت شوگر ملز مافیا سے ملا ہوا ہے جس کا نقصان کاشتکاروں کو ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ فی الفور شوگرملز چالو اور گنے کے200روپے فی من سرکاری نرخ مقرر نہ کئے گئے تو ہم حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دیکر قومی شاہراہ بند کردیں گے اور راست قدم اٹھانے پر مجبور ہو نگے ۔علاوہ ازین کین کمشنر محمد افضل نے یقین دلایا ہے کہ گنے کی سرکاری قیمت کاتین دن میں اعلان کردیا جائے گا اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ خود کاشت کاروں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو جائیں گے شہباز بلڈنگ کے باہر سندھ آباد گار اتحاد کے دھرنا ختم کرانے کے لیے انہوں نے مذکورہ وعدہ کیا انہوں نے کہا کہ آبادگاروں کا احتجاج اپنی جگہ درست ہے تاہم وہ سندھ حکومت کی طرف سے یقین دلاتے ہیں کہ حکومت دو تین روز میں گنے کے سرکاری نرخ کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا جائے گا انہوں نے نواب زبیر تالپور اور احتجاج کرنے والے آبادگاروں کو مخاطب کرتے ہو ئے کہاکہ اگر دو تین دن میں نوٹی فیکیشن جاری نہ ہوا تو وہ خود ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو جائیں گے جس کے بعد آبادگاروں نے دھرنا ختم کردیا۔
بااثرافراد کے غیرقانونی قبضوں اورتجاوزات کو چھوڑ کر کاروائیاں ٹھیلوں ،پتھاروں تک محدود
حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا)سٹی کے مرکز میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اوراراضی واہ گزار کرانے اورسڑک پر قائم غیرقانونی تجاوزات مسمارکرنے کے عدالتی فیصلے پر عملدرآمدکرنے کیلئے میئرحیدرآباد ،میونسپل کمشنر اوراسسٹنٹ کمشنرسٹی کو دی گئیں درخواستیں سردخانے کردیں گئیں ،بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کی بااثرافراد کے غیرقانونی قبضوں اورتجاوزات کو چھوڑ کر کاروائیاں ٹھیلوں ،پتھاروں تک محدود کردیں گئیں ،تفصیلات کے مطابق یونین کونسل 25سٹی وارڈ ون کے جنرل کونسلر علی گوہر نے میئرمیونسپل کارپوریشن حیدرآبادسید طیب حسین،میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی اوراسسٹنٹ کمشنر سٹی فراز احمد صدیقی کو فرسٹ سینئرسول جج حیدرآبادکی عدالت کے 27-03-2007کے فیصلے پرعملدرآمد کرنے اورسٹی کے مرکز کھوکھرمحلہ وارڈایف میں کروڑوں روپے مالیت کی بلدیہ کی قیمتی اراضی واہ گزار کرانے اورسڑک پر قائم غیرقانونی تجاوزات مسمار کرنے کیلئے درخواستیں دیں تھیں جنہیں سردخانے کردیا گیا،کھوکھرمحلہ وارڈ ایف میں درگاہ محبت بخاری ؒ کے اطراف بااثر چنہ خاندان نے بلدیہ سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے 30سے زائد دکانیں اوررہائشی تعمیرات قائم کررکھی ہیں ،جبکہ سرکاری اراضی پر مزید دکانیں تعمیر کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے چند ماہ قبل بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے مذکورہ اراضی پر غیرقانونی تعمیرات روکنے کیلئے کاروائی کرنے کی کوشش کی تھی جس پر بااثر قبضہ مافیا کے غنڈہ عناصر نے عملے پر اندھادھند فائرنگ کرکے کاروائی نہیں کرنے دی تھی ،جس کے خلاف بلدیہ عملے کی جانب سے انسداددہشتگردی ایکٹ کی سنگین دفعات کے تحت سرکاری اراضی پرقبضے اورعملے پر فائرنگ میں ملوث آفتاب چنہ،نیاز چنہ اوراعجاز چنہ عرف ایجو کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی مگر تاحال سرکاری اراضی قبضہ مافیاسے واہ گزار نہیں کرائی جاسکی ہے ،دوسری طرف بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے بااثرافراد کی تجاوزات،فٹ پاتھوں پر رکھے سینکڑوں جنیٹروں،شادی ہالز کی جانب سے وسیع سرکاری اراضی پر قبضوں کے چھوڑ کرٹھیلوں پتھاروں اوردکانوں کے باہر رکھے سامان کے خلاف تک کاروائیاں محدود کردیں ہیں ،بلدیہ عملے کی جانب سے سٹی لطیف آبادکے علاقوں میں سینکڑوں قابضین کو تجاوزات ختم کرنے کے لئے نوٹس جاری کئے ہیں اورکئی مقامات پر تجاوزات پر نشانات بھی لگائے ہیں مگر غیرقانونی تجاوزات خاتمے کیلئے عملی کاروائی اب تک کسی بھی مقام پر شروع نہیں کی گئی ہے ۔
حیدرآباد میں قتل کی گئی نامعلوم لڑکی کی شناخت ہو گئی
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) حیدرآباد میں قتل کی گئی نامعلوم لڑکی کی شناخت ہو گئی ، گذشتہ روز بدھ کو حیدرآباد میں ٹنڈو یوسف کے علاقہ رئیس آباد میں ایک نامعلوم لڑکی کی بوری بند لاش ملی تھی جس کی گردن کٹی ہو ئی تھی اور اس کے جسم پر تشددکے نشانات تھے لڑکی کا نام صبا شاہ ولد سید مبین شاہ کے نام سے ہو ئی ہے جو پھلیلی تھانہ کی حد اسلام آباد گلی نمبر7کی رہائشی ہے لڑکی کے والد نے لاش وصول کرلی ہے اسکا کہنا ہے کہ صبا کی عمر 16سال ہے صبا کا کسی لڑکے سے معاملہ تھا وہ گھر سے نکلتے ہو ئے کہہ گئی تھی کہ وہ شادی کرنے جارہی ہے اس کی بات کو مذاق سمجھا گیا اور کسی نے سنجیدہ نہیں لیاپولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد نعش والدین کے حوالہ کردی ہے جبکہ لیڈی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لڑکی کو قتل سے قبل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے سی آئی اے پولیس نے لڑکی کے آشنا کا پتہ چلا لیا ہے اور اسے گرفتار کرلیا ہے پولیس ذرائع کے مطابق لڑکے کا نام اسد عرف پپو ہے اس نے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ وہ صبا کو اپنے ساتھ ٹنڈو یوسف کی طرف لے گیا تھا اس نے راضی خوشی کچھ وقت اسکے ساتھ گزارا اور پھر اسے 100روپے کرایہ دیکر گھر کی طرف روانہ کردیا تھا بعد میں کیا ہوا اسکو معلوم نہیں ہے پولیس مزید تفتیش کررہی ہے ۔
پی ایف یو جے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ہے حامد شیخ 
حیدرآباد(بیورو رپورٹ)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نومنتخب اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل حامد شیخ نے کہا ہے کہ پی ایف یو جے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ہے، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، وہ حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے دیئے گئے استقبالئے سے خطاب کررہے تھے، حامد شیخ کا کہنا تھا کہ میڈیا کی صنعت تاریخ کے بدترین بحران سے دوچار ہے، کم تنخواہوں والے میڈیا ورکرز ، رپورٹرز، کیمرہ مین اور فوٹو گرافرز کی جبری برطرفیاں کی جارہی ہیں، پی ایف یو جے کی جدوجہد کے نتیجے میں کچھ اداروں نے برطرف صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بحال کیا ہے تاہم ابھی بھی بڑی تعداد میں ہمارے ساتھی بے روزگار ہیں جن کے لئے جدوجہد جاری ہے، پی ایف یو جے کے نومنتخب رکن فیڈرل ایگزیکٹیو کونسل جنید خانزادہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ایف یو جے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس سے الحاق شدہ ہے، اگلے سال آئی ایف جے کے تعاون سے ملک بھر میں صحافیوں کے لئے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا، اس موقع پر نومنتخب رکن ایف ایس سی عبدالکریم شیخ، ایچ یو جے کے صدر حمید الرحمن، نائب صدر ناصر شیخ اور سیکریٹری شیراز ڈاھری نے بھی خطاب کیا۔
واسا کی مالی مشکلات کم نہ ہو سکیں
حیدرآباد(بیورو رپورٹ)واسا کی مالی مشکلات کم نہ ہو سکیں ، سرکاری ادارے بھی نادہندگان میں شامل ہیں ادار ہ ترقیات کے ذیلی ادارے واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کا مالی بحران بدستور جاری ہے جس کا ایک سبب بلوں کی عدم ادائیگی ہے صارفین کی بہت بڑی اکثریت پانی کے بلوں کی ادائیگی نہیں کرتے اگرچہ واسا کے ڈائریکٹر فنانس محسن نظر جعفری نے ایک طریقہ کا ر وضع کیا تھا جس کی وجہ سے نجی صارفین کی ایک بڑی تعداد ضابطہ میں آگئی تھی لیکن ایک سال میں ان کے دو تین مرتبہ تبادلہ سے یہ کام بری طرح متاثر ہوا ان کے واپس اس ذمہ داری سنبھالنے کے بعد رواں سال میں نومبر اور دسمبر میں صارفین کو بلزجاری ہو ئے ہیں جبکہ دوسری جانب سرکاری محکمہ کروڑوں روپے کے بدستور نادہندہ ہیں جس سے ادارہ کے مالی معاملات عدم توازن کا شکار ہیں واسا حیدرآباد 2ارب40کروڑ17لاکھ62ہزار758روپے کے واجبات ہیں جبکہ نجی صارفین پر اس کے علاوہ ہیں حیدرآباد کے صنعتی علاقہ پر واسا کے34کروڑ سے زائد ، محکمہ صحت پر8کروڑ سے زائد ، محکمہ تعلیم پر3کروڑ سے زائد ، محکمہ داخلہ کے دفاتر و پولیس پر 16کروڑ سے زائد لیبر ڈیپارٹمنٹ اور ورکس اینڈ سروسز پر 2کروڑ سے زائد کے واجبات ہیں سندھ حکومت اگر سرکاری محکموں سے یہ اخراجات دلوادے اور نجی صارفین کے بلوں کی ادائیگی کے مکینزم پر عمل درآمد ہو تو واسا مالی بحران سے نکل سکتا ہے ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes