حیدرآباد روڈ پر چلیا اسٹاپ کے قریب غیر قانونی ٹول پلازہ لگانے کی تیاریاں

Published on February 7, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 225)      No Comments

ٹھٹھہ( رپورٹ حمید چنڈ) چیف منسٹر سندھ کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ میں غیر قانونی ٹول پلازہ کے اوپر کاروائی اور بندش کے باوجود ٹھٹھہ میں ایک بار پھر ٹھٹھہ کے باثر افراد کی جانب سے دپٹی کمشنر ٹھٹھہ کی سرپرستی میں حیدرآباد روڈ پر چلیا اسٹاپ کے قریب غیر قانونی ٹول پلازہ لگانے کی تیاریاں شروع، تفصیلات کے مطابق تین سال قبل مکلی کے قریب چند بااثر افراد کی جانب سے غیر قانونی ٹول پلازہ لگاکر مسافروں کو تنگ کرنے کی شکایات کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے وہاں پہنچکر غیر قانونی ٹول پلازہ کو ختم کروانے کے بعد کچھ دن قبل ایک بار پھر مقامی باثر سیاسی افراد کی جانب سے ٹھٹھہ سے حیدرآباد پر چلیا اسٹاپ کے قریب غیر قانونی ٹول پلازہ قائیم کیا گیا جسکے خلاف مقامی لوگوں کا سوشل میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد کمشنر حیدرآباد کی جانب سے ایک بار پھر غیر قانونی ٹول پلازہ کو ختم کردیا گیا، جسکے بعد باخبر ذرائیع کے مطابق قبضہ گیر باثر سیاسی لوگوں نے ایک بار پھر غیر قانونی ٹول پلازہ لگانے کے لیے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ سے رابطے شروع کردیے ہیں، اور گذشتہ دن دی سی آفیس ٹھٹھہ میں انسے ملاقات کرکے غیر قانونی ٹول پلازہ سے ملنے والی رقم میں حصہ پتی کا تعین کیا گیا اور غیر قانونی ٹھیکے کو ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کی سرپرستی میں تیسری بار غیر قانونی ٹول پلازہ قائیم کرنے کی تیاریاں شروع کردیں ہیں، جبکہ باخبر ذرائیع کے مطابق ٹھٹھہ ضلع میں پہلی بار مکلی کے قریب غیر قانونی ٹول پلازہ لگنے کے وقت بھی موجودہ ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون کی پوسٹ پر تعینات تھے، اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے سیاسی سماجی لوگوں نے حکومت سندھ اور اعلیٰ احکام سے مطالبہ کیا ہے کے ٹھٹھہ ضلع میں غیر قانونی ٹول پلازہ قائیم کرنے والے سیاسی بااثر افراد اور ملوث ضلعی انتظامیہ کے خلاف فوری طور انکوائری کرواکر ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرکے قانونی کاروائی کی جائے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy