زمینی حقائق کے منافی فیصلہ

Published on April 16, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 277)      No Comments

تحریر: رشید احمد نعیم 
حکومت کوئی بھی ہو عوامی سطح پراس کی مقبولیت و غیر مقبولیت کے قائم ہونے والے گراف میں بیوریسی کے فیصلے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ حکومت نے ایک پالیسی ترتیب دے کر اس کا اعلان کرنا ہوتا ہے جبکہ اس پر عملدرآمد بیوروکریسی نے کروانا ہوتا ہے ۔یہ بیوروکریسی گروپ اور کلریکل سٹاف زمینی حقائق کا ادارک کیے بغیر ایسے ایسے فیصلے کرتا ہے جو عوام کے لیے رحمت کی بجائے زحمت کا سبب بن جاتے ہیں ۔ایئر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھی یہ ’’ اشرافیہ‘‘ چونکہ عام انسان کے حالات سے بالکل بے خبر ہوتی ہے اس لیے یہ فیصلہ کرتے وقت اپنے ذہن کو استعمال کرنے کی زحمت گوارہ ہی نہیں کرتے بلکہ فون پر یا حلقہ احباب سے خوش گپیوں میں مصروف فائل پر اپنے نادر شاہی احکامات پر دستخط کرتے ہیں ۔ ان کے یہ احکامات عوام پر بجلی بن کر گریں یا ان کی گھریلو معاشی زندگی کا کباڑہ کر دیں ان کی صحت پر ان چیزوں کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔جس کے تمام تر منفی اثرات حکومت وقت پر پڑتے ہیں اور ان کی مقبولیت کا گراف ’’کٹی پتنگ‘‘ کی طرح دھڑام سے نیچے آ گرتا ہے ۔ جس کا نقصان سیاسی جماعت کو یہ ہوتا ہے کہ وہ پانچ سال کے لیے ایوان اقتدار سے باہر نکل جاتی ہے مگر یہ نوکر شاہی اپنی سیٹوں پر ویسے ہی برجمان رہتی ہے کیونکہ عوام اپنے ساتھ بیتی ظلم و ستم کی داستان کا سارا غصہ عوامی نمائندگان پر نکالتے ہیں کیونکہ عوام تو یہی سمجھتی ہے کہ پس پردہ رہ کر ظلم ڈھانے ،ہماری زندگیوں کو اندیرھے میں ڈالنے اور ہماری معاشی بربادی کا سبب بنے والے کوئی اور نہیں ہیں یہی نمائندے ہیں مگر انہیں کیا معلوم کہ ان کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے والا’’ کرم فرما‘‘ بیوریسی گروپ اور کلریکل سٹاف ہے ۔جن کے فیصلوں سے ان کی زندگی مشکلات و مصائب کا شکار ہو رہی ہے ۔ ایک ایسا ہی فیصلہ محکمہ تعلیم ضلع قصور نے کیا ہے۔ جس سے عوام شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے ۔ اس سلسے میں طالبات اور ان کے والدین کی طرف سے ملنے والا مراسلہ ان کی ذہنی پریشانی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ احکام بالا کو لکھی گئی درخواست آپ بھی ملاحظہ فرمائیں 
بخدمت جناب ڈی سی او صاحب قصور
ٓٓ عنوان :گورنمنٹ گرلزہائر سیکنڈری سکول حبیب آباد ( واں رادھارام ) تحصیل پتوکی ضلع قصور میں ڈبل شفٹ کلاسز کا فیصلہ بنا وبال جان 
جناب عالی!
انتہائی ادب و احترام سے گزارش ہے کہ آپ کی توجہ اس طرف مبذول کروانا مقصود ہے کہ محکمہ تعلیم ضلع قصور کے ایک فیصلے کے بعد آج کل گورنمنٹ گرلزہائر سیکنڈری سکول حبیب آباد ( واں رادھارام ) تحصیل پتوکی ضلع قصور میں تدریسی فرائض دو شفٹوں میں انجام دیے جا رہے ہیں ، ممکن ہے کہ محکمہ تعلیم کے لیے انتظامی لحاظ سے ایسا کرنا مجبوری و ضروری ہو مگر عوام کو اس فیصلے سے شدید مشکلات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے خصوصاً ان والدین کے لیے جن کی بچیاں پرائمری، مڈل اور ہائر حصے میں بیک وقت زیر تعلیم ہیں ان کے گھر یلو بجٹ پر یہ فیصلہ سکڈ مزائل بن کر گرا ہے ۔جو ان کے لیے کسی معاشی قتل عام سے کم ثابت نہیں ہو رہا کیونکہ قبل ازیں ایک رکشے والا ایک ہی وقت میں پک اینڈ ڈراپ کرتا تھا مگر اب دو شفٹوں میں ہونے کی وجہ سے اور اوقات کار تبدیل ہونے کی بنا پر رکشے والے کو الگ الگ اوقات میں پک اینڈ ڈراپ کرنا پڑتا ہے جس کا سارا ایکسٹرا مالی بوجھ متعلقہ والدین کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے ، بات یہاں ہی ختم نہیں ہوتی بلکہ والدین کے لیے مذید اذیت کا سبب بننے والی بات یہ ہے سکول ہذا دو شفٹوں کے ساتھ ساتھ دو مختلف عمارات میں چل رہا ہے جن کا درمیانی فاصلہ گنجان آبادی کی وجہ سے دو کلومیٹر تک بن جاتا ہے جبکہ دونوں عمارات کے راستے میں پاکستان کی سب سے بڑی ریلوئے لائن واقع ہونے کی وجہ سے اکثر پھاٹک بند ہوجاتا ہے اب ایک بچی تو وقت مقررہ پر سکول پہنج جاتی ہے جبکہ پھاٹک بند ہونے پر دوسری بچی کے لیے بروقت سکول پہنچنا ممکن نہیں رہتا جس سے طالبہ کا تعلیمی نقصان اور والدین یا رکشے والے کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے جس کی وجہ سے والدین شدیدذہنی اذیت سے دوچار ہیں کیونکہ عمارات اور شفٹوں کی تقسیم سے ایک ہی گھر کی بچیاں ( طالبات) تقسیم ہو کر رہ گئی ہیں جو کہ انتہائی پریشان کن صورت حال ہے
عالی جاہ
اس لیے آپ سے التماس ہے کہ اس مسلئے پر ہمدردانہ غور فرما کر سکول کو ایک ہی شفٹ میں کیا جائے اور اگر فوری طوری پر انتظامی امور کے پیش نظر ایسا کرنا ناممکن ہے تو پھر گرلز سکول کو بوائز سکول کی عمارت میں شفٹ کر دیا جائے اور بوائز سکول کو گرلز سکول میں شفٹ کر دیا جائے کیونکہ بوائز سکول کی تعداد گرلز سکول سے کافی کم ہے بلکہ تعداد کے تناسب سے عمارت زیادہ ہے ان کی تدریسی سرگرمیوں کے لیے گرلز سکول کی عمارت کافی ہے کیونکہ ان کے پاس پرائمری حصہ بھی نہیں ہے جبکہ طالبات کی تعداد زیادہ ہونے اور عمارت کم ہونے کی وجہ سے اسے دو مختلف عمارات میں چلایا جا رہا ہے وہ مسلۂ بھی حل ہو جائے گا اور سربراہ ادارہ کے لیے نظم و ضبط قائم رکھنا بھی آسان ہو گا جس سے بہتر تعلیمی نتائج کو بھی ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔
امید قوی ہے کہ آپ اس درخواست پر ہمدردانہ غور فرماتے ہوئے فوری طور پر والدین و طالبات کو ذھنی اذیت سے نجات دلائیں گے کیونکہ 
ایک بچے کی تعلیم محض ایک فرد کی تعلیم جبکہ ایک بچی کی تعلیم ایک خاندان کی تعلیم 
العارضین
سرپرست / والدین طالبات گورنمنٹ گرلزہائر سیکنڈری سکول حبیب آباد ( واں رادھارام ) تحصیل پتوکی ضلع قصور
وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر تعلیم پنجاب سے طالبات اور ان کے والدین کی اس درواخوست پر فوری طور پر ہمدردانہ غور فرمائیں ۔ طالبات تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونے کو جو خواب اپنی آنکھوں سجا رکھا ہے وہ مرجھانے نہ پائے 

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy