پر اوور میں بھی بے نتیجہ رہنے والے میچ میں برطانیہ فاتح، پہلی بار کرکٹ کی حکمرانی کا تاج سر پر سجالیا

Published on July 15, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 310)      No Comments

لندن (یواین پی) ورلڈ کپ 2019 کے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلا گیا فائنل میچ برابر ہونے کے باعث سپر اوور پر پہنچ گیا تھا جس میں دونوں ٹیموں کے مابین ایک بار پھر میچ برابر ہوگیا جس پر میچ میں زیادہ باؤنڈریاں لگانے پر انگلینڈ کو عالمی چیمپیئن قرار دے دیا گیا۔ انگلینڈ کی ٹیم نے میچ اور سپر اوور میں مجموعی طور پر 26 باﺅنڈریز سکور کیں جو نیوزی لینڈ کی اننگ سے زیادہ تھیں۔ نیوزی لینڈ کے 242 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم میچ کی آخری گیند پر 241 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئی تو معاملہ سپر اوور پر پہنچ گیا۔ سپر اوور میں انگلینڈ کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرنے کیلئے آئی تو نیوزی لینڈ کی جانب سے باﺅلنگ کی ذمہ داری بولٹ نے سنبھالی۔ بین سٹوکس اور جوس بٹلر نے سپر اوور میں 15 رنز بنا کر16 رنز کا ٹارگٹ دیا۔ سپر اوور سے پہلے آخری اوور میں انگلینڈ کو جیت کیلئے 15 رنز چاہیے تھے لیکن اس نے سپر اوور میں 15 رنز بنادیے۔انگلینڈ کے نئے ٹارگٹ کے جواب میں نیوزی لینڈ کی جانب سے مارٹن گپٹل اور جمی نیشم بلے بازی کیلئے آئے جبکہ انگلینڈ کے جوفر آرچر نے سپر اوور پھینکا۔ نیوزی لینڈ کےنیشم نے بلے بازی سنبھالی جبکہ مارٹن گپٹل نے تیز رننگ کے ساتھ ان کا بھرپور ساتھ دیا لیکن نیوزی لینڈ کی ٹیم 16 رنز کا ہدف حاصل نہ کرپائی اور صرف 15 رنز ہی بنا سکی۔ جس کے باعث میچ ایک بار پھر برابر تو ہوا لیکن انگلینڈ کی ٹیم پہلی بار عالمی چیمپیئن بن گئی۔ برطانوی ٹیم کو میچ کے دوران زیادہ باؤنڈریاں لگانے پر فاتح قرار دیا گیا۔قبل ازیں ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعدانگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا میچ برابر ہوگیا اور معاملہ سپر اوور پر پہنچ گیا تھا ۔ انگلینڈ کی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں10 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنائے ، میچ کی آخری گیند پر ڈبل لینے کی کوشش میں برطانوی بلے باز رن آؤٹ ہوگیا۔ ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میچ میں بظاہر آسان ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی بیٹنگ لائن شروع میں مسائل کا شکار نظر آئی اورنیوزی لینڈ کے باﺅلرز نے صرف 86 کے مجموعی سکور پر حریف ٹیم کے4 کھلاڑیوں کو پویلین لوٹادیا۔ بلیک کیپس کو پہلی کامیابی اوپنر جیسن رائے کی شکل میں 28 کے مجموعی سکور پر ملی جس کے بعد 59 پر ون ڈاﺅن آنے والے جوئے روٹ بھی چلتے بنے۔ نیوزی لینڈ کو اگلی کامیابی 71 کے مجموعی سکور پر جونی بیرسٹو کی شکل میں ملی تو 86 پر فرگوسن نے انتہائی مشکل کیچ پکڑ کر انگریز کپتان این مورگن کو صرف 9 رنز پر ہی چلتا کیا۔ٹیم پریشر میں آئی تو بین سٹوکس اور جوس بٹلر نے ڈوبتی کشتی کو سہارا دیا اور 110 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔ انتہائی ضروری وقت میں بڑی پارٹنر شپ کے باعث میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا اور نیوزی لینڈ کے ہاتھ سے میچ جاتا ہوا محسوس ہوا۔ 196 کے مجموعی سکور پر جوس بٹلر 59 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے تو نیوزی لینڈ کے باﺅلرز کی جان میں جان آئی اور انہوں نے ایک کے بعد ایک وکٹ اڑانا شروع کردیں۔آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے اور سامنے 70 سکور بنانے والے بین سٹوکس کھڑے تھے۔ نیشم کے اوور کی پہلی 2 گیندیں ضائع کرنے کے بعد بین سٹوکس نے تیسری گیند پر چھکا جڑ دیا ، اگلی گیند پر بین سٹوکس نے ڈبل کی کوشش کی تو تھرو کے دوران انہیں گیند لگی اور گیند باﺅنڈری کے باہر جاپہنچی، یوں اس گیند پر بھی انگلینڈ کو 6 رنز مل گئے۔ میچ کی آخری گیند پر ڈبل کی کوشش میں برطانوی بلے باز ووڈ رن آو¿ٹ ہوگئے جس کے باعث میچ برابر ہوگیا اور معاملہ سپر اوور پر پہنچ گیا۔ انگلینڈ کی جانب سے بین سٹوکس 84 رنز کے ساتھ ناٹ آﺅٹ رہے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے فرگوسن اور نیشم نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا جبکہ گرینڈ ہوم اور فرگوسن کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔ قبل ازیں نیوزی لینڈ نے ورلڈکپ 2019 کے فائنل میچ میں برطانیہ کی مضبوط بیٹنگ لائن والی ٹیم کو 242 رنز کا بظاہر آسان ہدف دیا تھا۔نیوزی لینڈ نے فائنل میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے فائنل میچ میں کوئی بھی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکا لیکن مجموعی طور پر ٹیم نے اچھا سکور کیا۔ بلیک کیپس کے ہنری نکولس 55 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے جبکہ ٹام لیتھم نے 47 رنز بنائے۔ علاوہ ازیں کپتان کین ولیمسن نے 30، نیشم اور گپٹل نے 19، 19 اور گرینڈ ہوم نے 16 رنز سکور کیے۔برطانوی باﺅلنگ اٹیک نے شروع سے ہی شاندار باﺅلنگ کی اور صرف 29 کے مجموعی سکور پر اوپنر مارٹن گپٹل کو پویلین کی راہ دکھائی۔ اس کے بعد ولیمسن اور نکولس نے سکور کو 103 تک پہنچایا لیکن کپتان بڑے میچ میں بڑی اننگ نہ کھیل سکے۔ ان کے آﺅٹ ہونے کے بعد کیویز کی بیٹنگ لائن خزاں رسیدہ پتوں کی طرح بکھرتی چلی گئی اور ایک کے بعد ایک کھلاڑی آﺅٹ ہوتا رہا۔ انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس اور پلنکٹ نے تباہ کن باﺅلنگ کرتے ہوئے 3، 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ جوفرا آرچر اور مارک ووڈ کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes