ڈی چوک جانا تجویز، ملک اب ہم چلائیں گے: مولانا فضل الرحمن

Published on November 3, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 176)      No Comments

اسلام آباد: (یواین پی) جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت کہتی ہے کہ مذاکرات کے راستے کھلے ہیں تاہم دوسری کنٹینر لگا کر تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔ تمام اپوزیشن جماعتیں استعفے کے مطالبے پر متفق ہیں۔ ہم نے فیصلے اتوار کو کرنے ہیں۔ اب ہمارے ہاتھ میں رٹ ہے ہم ملک چلائیں گے۔آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تحریک انصاف کی حکومت کو کہا کہ اپنی آئینی حیثیت ٹھیک کر لو استعفی دے دو، رہبر کمیٹی کے اجلاس میں آج کے اجلاس کے عوام کے مطالبے کے ساتھ متفق کیا ہے۔ حکمران غیر آئینی ہے، جعلی ہے، خلائی ہے۔جے یو آئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ ہم سے بات کریں تو دوسری طرف شہر میں ہر طرف کنیٹنر لگے ہوئے ہیں، سارے راستے تو بند کر دیئے، کس راستے سے مذاکرات سے بات کرو گے۔ ہم حالات کو بگاڑنا نہیں چاہتے۔ ہم فیصلہ کرینگے اس میدان سے اگلے میدان میں منتقل ہوں۔ آنے والوں دنوں میں ہم نے مزید موثر فیصلے کرنے ہیں۔ تحریک جدو جہد مسلسل کا نام ہے۔ 126 دن دھرنا کوئی ہمارے لئے آئیدیل نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا، غریب انسان مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہے، جب تک موجودہ حکمران ملک میں ہیں ملک پیچھے جائے گا، موجودہ حکمران ملک کے لیے رسک بن گئے ہیں۔ ستر سال کے قرضے ایک طرف انکے ایک سال کے قرضے اس پر بھاری ہیں۔ ناجائز حکمرانوں کا تختہ الٹ دیں گے، جو بھی حکم آپ کو دیا جائے گا اس پر تمام لبیک کہیں گے۔فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ڈی چوک جانا ایک تجویز ہے، ہمارے مارچ میں خواتین کو عزت دی گئی۔ پوری دنیا کا میڈیا ہمارا آزادی مارچ دکھانے پر مجبور ہے۔ ہم عزت والے لوگ ہیں عورتوں کو بالخصوص عزت دینا جانتے ہیں۔ پورے پاکستان کے تمام شہروں میں شاندار استقبال کیا گیا، ہمارے قافلوں کی وجہ سے نہ کوئی مسافر متاثر ہوا نہ کوئی مریض، اپوزیشن میں کوئی تقسیم نہیں۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بہت خوش ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم عمران خان ہے، مودی عمران خان کی وجہ سے کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Themes