ٹوٹی پھوٹی کھنڈرات کا منظر پیش کرتی علاقہ ہارون آباد کی سڑکات ،حکمرانوں کی عدم توجہی کا واضع ثبوت ہیں یواین پی سروے رپورٹ

Published on March 18, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 479)      No Comments

\"NewUNN\"
ہارون آباد( یواین پی سروے رپورٹ یاسر ندیم چوہدری)ٹوٹی پھوٹی کھنڈرات کا منظر پیش کرتی علاقہ ہارون آباد کی سڑکات ،حکمرانوں کی علاقہ ہارون آباد کے حوالہ سے بے حسی اور عدم توجہی کا واضع ثبوت ہیں شہر کی تمام سڑکات سمیت گردونواح کے چکوک کو جانے والی سڑکیں بھی خستہ حالی بری طرح نظر انداز کیے جانے کے باعث سڑکوں کی بجائے گڑھے بن گئیں میڑو بس کے دعویدار حکمران ہمارے شہر اور علاقہ کی عام سی سڑکیں تعمیر کرا دیں یا کم ازکم ان کی مرمت ہی کر دیں شہریوں کی بے بسی اور فریاد اور حکمرانوں سے انسان سمجھنے کی اپیل ہارون آباد کے شہریوں محسن طور،محمد رمضان ظفر ،یونس وٹو ،عباس قمر ،عبد الباسط نظامی ،شوکت علی ،محمد ساجد ،محمد نعیم ،محمد عمران،محمد ناصر،محمد رضوان لاثانی ،تصدیق حسین ،محمد عالم وٹو نے کہا ہے کہ ہمارا علاقہ بہت دور دراز اور پسماندہ شمار کیا جاتا ہے اور اس علاقے کو ہمیشہ نظر ناانداز کیا گیا ہے اور سالہا سال سے حکمران طبقہ کی اس ناانصافی اور امتیازی سلوک کے سبب ہارون آباد کی حالت زار قابل ترس حد تک خستہ ہو چکی ہے مین بازار بلدیہ کالونی نور پورہ ،پکی منڈی ،ہاؤسنگ کالونی مدینہ کالونی بنگلہ روڈ ،لیاقت روڈ سمیت شہر کی تمام سڑکات اور علاقہ ہارون آباد کے گردوانواح کے چکوک کی رابطہ سڑکیں کھنڈر بن چکی ہیں اور ان کو اب سڑکوں کی بجائے گڑھے قرار دینا ہی مناسب ہو گا ان سڑکوں پر ٹرانسپورٹ چلنا ناممکن ہو چکا ہے حتی کہ ان گڑھے نما نام نہاد سڑکوں پر پیدل چلنا بھی کسی بڑی مصیبت سے کم نہیں ہے ۔سڑکوں کی اس ٹوٹ پھوٹ نے کئی سنگین حادثات کو جنم دیا ہے اور ان حادثات میں کئی افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی کثرت سے ہے بہت سے لوگ حادثات کی وجہ سے معذور بن چکے ہیں ہارون آباد کی سڑکیں نہیں لگتیں بلکہ ایسا لگتا ہے کہ موہنجوڈرو میں کوئی شخص ہزارسال پہلے زندگی بسر کر رہا ہو ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم نے حکمرانوں کی توجہ اس جانب کئی بار مبذول کرائی ہے مگر ہماری بات کوئی نہیں سنتا ہے حکمران میٹرو بس کے بلندو بانگ دعوے کرتے ہیں مگر انہیں ہارون آبادکے غریب عوام کی حالت ذار دکھائی نہیں دیتی اور ہارون آباد کی سڑکوں کی بری طرح ٹوٹ پھوٹ ناانصافی کی داستان سناتی ہے اور ہارون آباد کے عوام کہتے کہ ہمیں بھی انسان سمجھا جائے اور انسانی حقوق کے تحت سڑکوں جیسی بنیادی سہولت فراہم کی جائے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes