اسلام آباد (یواین پی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی سخت تقریر سے ڈیل کا تاثر زائل ہوگیا، نوازشریف نے اپنی تقریر میں انتہائی سخت باتیں کیں، تقریر میں حکومت کو کٹھ پتلی، نااہل قرار دیا، اور کہا کہ مقابلہ عمران خان کیخلاف نہیں، ان کو لانے والوں کے خلاف ہے، جو کہ نوازشریف کی طرف سے اعلان جنگ ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی میزبانی میں متحدہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس ہوئی ، جس میں مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی، جے یوآئی ف ، اے این پی، سمیت دیگر جماعتوں نے شرکت کی، اجلاس سے سابق صدر مملکت آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم نوازشریف نے براہ راست خطاب کیا، جس میں انہوں نے حکومت کی دوسالہ ناکام کارکردگی اور عوامی مسائل کو اجاگر کیا۔سابق صدر آصف زرداری نے اتنی سخت تقریر نہیں کی ، بلکہ انہوں نے کہا کہ مجھے تقریر کرنے پر جیل جانا پڑے گا۔ قائد ن لیگ اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے دھیمے لہجے میں انتہائی جارحانہ انداز میں جو تقریر کی ،وہ انتہائی سخت تھی۔ تقریر میں نوازشریف نے ایک ایک بات کو اٹھایا۔ ہوسکتا ہے وزیراعظم کو، یا ان کے ساتھیوں کو یقین نہیں تھا کہ نوازشریف اس قدر تقریر کریں گے۔نوازشریف نے کہا کہ میری لڑائی عمران خان سے نہیں ، بلکہ اے پی سی عمران خان کو لانے والوں کیخلاف ایجنڈا بنائے گی، نوازشریف پاکستانی معیشت، دفاع، خارجہ پالیسی سمیت کشمیر پر حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کی وجہ سے بھارت کشمیر کو ہڑپ کرگیا، شاہ محمود قریشی نے پلاننگ کے تحت سعودی عرب کیخلاف بیان دیا اور ناراض کردیا۔
نیب کو اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے بعد بدبودار اور بلاجوازادارہ قراردیا۔ معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کے کرپشن اسکینڈل پر کھل کر بات کی، کہ عمران خان نے ان کو کلین چٹ دی کیا یہ این آر او نہیں ہے؟ علیمہ خان سمیت عمران خان کے اثاثوں اور ٹیکس ریٹرن پر سوال اٹھایا، نیب نے ان کیخلاف کیا کاروائی کی۔انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کے بارے میں کہا کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف پر آرٹیکل چھ کا مقدمہ ہوا، خصوصی عدالت بنائی گئی جب سزا ہوئی تو عدالت کی تحلیل کر دی گئی۔انہوں نے کہا کہ اے پی سی کی کامیابی یہی ہے کہ تقسیم نہ ہوا جائے بلکہ سب متحد ہوجائیں، اگر ہم سب متحد ہوگئے اور ان کی تقسیم کے ایجنڈے میں نہ آئے تو میں سمجھوں کا اے پی سی کامیاب ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے پی سی جو بھی فیصلہ کرے گی مسلم لیگ ن اس فیصلے کے ساتھ کھڑی ہوجائے گی۔ اگر نوازشریف کی تقریر کو دیکھا جائے تو سخت تقریر سے ڈیل کا تاثر زائل ہوا ہے، کیونکہ این آر او یا ڈیل کرنے والے اس قدر کھل کر حکومت یا اداروں کیخلاف تقریر نہیں کرتے۔اسلام آباد (یواین پی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی سخت تقریر سے ڈیل کا تاثر زائل ہوگیا، نوازشریف نے اپنی تقریر میں انتہائی سخت باتیں کیں، تقریر میں حکومت کو کٹھ پتلی، نااہل قرار دیا، اور کہا کہ مقابلہ عمران خان کیخلاف نہیں، ان کو لانے والوں کے خلاف ہے، جو کہ نوازشریف کی طرف سے اعلان جنگ ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی میزبانی میں متحدہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس ہوئی ، جس میں مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی، جے یوآئی ف ، اے این پی، سمیت دیگر جماعتوں نے شرکت کی، اجلاس سے سابق صدر مملکت آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم نوازشریف نے براہ راست خطاب کیا، جس میں انہوں نے حکومت کی دوسالہ ناکام کارکردگی اور عوامی مسائل کو اجاگر کیا۔سابق صدر آصف زرداری نے اتنی سخت تقریر نہیں کی ، بلکہ انہوں نے کہا کہ مجھے تقریر کرنے پر جیل جانا پڑے گا۔ قائد ن لیگ اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے دھیمے لہجے میں انتہائی جارحانہ انداز میں جو تقریر کی ،وہ انتہائی سخت تھی۔ تقریر میں نوازشریف نے ایک ایک بات کو اٹھایا۔ ہوسکتا ہے وزیراعظم کو، یا ان کے ساتھیوں کو یقین نہیں تھا کہ نوازشریف اس قدر تقریر کریں گے۔نوازشریف نے کہا کہ میری لڑائی عمران خان سے نہیں ، بلکہ اے پی سی عمران خان کو لانے والوں کیخلاف ایجنڈا بنائے گی، نوازشریف پاکستانی معیشت، دفاع، خارجہ پالیسی سمیت کشمیر پر حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کی وجہ سے بھارت کشمیر کو ہڑپ کرگیا، شاہ محمود قریشی نے پلاننگ کے تحت سعودی عرب کیخلاف بیان دیا اور ناراض کردیا۔
نیب کو اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے بعد بدبودار اور بلاجوازادارہ قراردیا۔ معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کے کرپشن اسکینڈل پر کھل کر بات کی، کہ عمران خان نے ان کو کلین چٹ دی کیا یہ این آر او نہیں ہے؟ علیمہ خان سمیت عمران خان کے اثاثوں اور ٹیکس ریٹرن پر سوال اٹھایا، نیب نے ان کیخلاف کیا کاروائی کی۔انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کے بارے میں کہا کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف پر آرٹیکل چھ کا مقدمہ ہوا، خصوصی عدالت بنائی گئی جب سزا ہوئی تو عدالت کی تحلیل کر دی گئی۔انہوں نے کہا کہ اے پی سی کی کامیابی یہی ہے کہ تقسیم نہ ہوا جائے بلکہ سب متحد ہوجائیں، اگر ہم سب متحد ہوگئے اور ان کی تقسیم کے ایجنڈے میں نہ آئے تو میں سمجھوں کا اے پی سی کامیاب ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے پی سی جو بھی فیصلہ کرے گی مسلم لیگ ن اس فیصلے کے ساتھ کھڑی ہوجائے گی۔ اگر نوازشریف کی تقریر کو دیکھا جائے تو سخت تقریر سے ڈیل کا تاثر زائل ہوا ہے، کیونکہ این آر او یا ڈیل کرنے والے اس قدر کھل کر حکومت یا اداروں کیخلاف تقریر نہیں کرتے۔