معروف لکھاری ؛ آواز حق ؛کے مصنف شبیر حسین شبیر سخنوی کیساتھ ملاقات

Published on January 26, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 157)      No Comments

تحریر چودھری عبدالقیوم
گذشتہ دنوںمعروف لکھاری شبیر حسین شبیر سخنوی کی کتاب ؛ آواز حق ؛ شائع ہوئی ہے امید ہے ان کی یہ کتاب ادبی دنیا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوگی ادب کی دنیا میں شبیر حسین شبیر سخنوی کی یہ تیسری کاوش ہے اس سے پہلے ان کی شاعری کے دو کتابچے ؛نعتیہ کلام ؛اور ؛عارفانہ کلام ؛کے نام سے شائع ہو چکے ہیںیہ دونوں کلام بہت عرصہ پہلے انھوں نے محدود تعداد میں شائع کیے تھے شبیر حسین شبیر سخنوی کا تیسرا شعری مجموعہ ؛آواز حق ؛ 170 صفحات پر مشتمل ہے جس میں حمد باری تعالیٰ،نعتﷺشریف،اصحابہ کرام، اہل بیت،بزرگان دین کے بارے منظوم ہدیہ عقیدت اور غزلیں اور دیگر کلام شامل ہے۔؛آواز حق؛ اصل میں شبیر حسین شبیر سخنوی کے اپنے دل کی سچی اور کھری باتیں ہیں جو انھوں نے بڑی سادگی،صاف گوئی اور دیانتداری سے شعروں کی صورت میں بیان کی ہیں۔کتاب کے ٹائٹل پر ان کا معروف شعر درج ہے ۔۔۔!باہر سے کیا دیکھتے ہو مجھے ۔۔ موتی صدف کا بطن چیر کر دیکھو ۔۔۔کتاب کے مطالعے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ مصنف زمانے میں پائی جانے والی برائیوں،ناانصافیوں سے رنجیدہ ہیں ان کی کوشش ہے کہ وہ معاشرے میں پائی جانے والی ان خرابیوں کی اصلاح کرکے لوگوں کو امن اور محبت کا درس سکھائیںوہ اس بات پر زور دیتے ہیں ہماری زندگی اور دنیا بالکل عارضی ہے اس دنیا کیساتھ ہم سب نے بھی جلد ختم ہوجانا ہے وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے ہمیں اس دنیا میں اپنی اور اپنے محبوبﷺ کی اطاعت کے لیے بھیجا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے رب اور اس کے رسول اکرمﷺ کی اطاعت و بندگی کریں یہی ہماری کامیابی ہے اور اس میں ہماری بہتری ہے۔شبیر حسین شبیر سخنوی کو میں بچپن سے جانتا ہوں انھوں نے پوری زندگی گناہوں سے بچنے اور نیکی کی تلقین کرنے کے مشن میں گذاری چونکہ بچپن سے پڑھنااور لکھنا بھی ان کا شوق رہا ہے اپنے شوق کو شاعری میں ڈھال کر اپنی تعمیری،تبلیغی سرگرمیوں کا ذریعہ بنایاجس کے ذریعے انھوں نے اپنی تحریروں میں بڑی سادگی اور بے ساختگی سے اپنے دل کی باتیں بیان کرتے ہوئے قارئین کو اچھائی و بھلائی کا درس دیا ہے۔شبیر حسین شبیر سخنوی بنیادی طور پر ایک صلاح کار ہیں جنھوں نے اپنی شاعری یا کلام سے اصلاح کا کام لیا ہے جس میں انھوں نے لوگوں کو شیطان کے راستے پر بھٹکنے کی بجائے اللہ اور اس کے رسولﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی دعوت دی ہے۔ ایک جگہ وہ لکھتے ہیں
ّ!دنیا آرام گاہ نہیں ہے یہ مسافرخانہ۔۔اپنی منزل کی طرف ہر کوئی روانہ ۔۔ !یہ ہے جہان میٹھا اگلا ہے کس نے دیکھا۔۔یہ بات کہنے والوں کی سوچ ہے احمقانہ۔
ایک جگہ لکھتے ہیں۔!مسلم ہے تو اپنی پہچان رکھ۔ شناخت کا پورا گلستان رکھ۔ ۔!احسن تقویم ہے خلق تیری۔ اس کے مطابق ہی پروان رکھ۔۔۔ بالکل اسی طرح انھوں نے پوری کتاب میں مختلف انداز اور پیرایے میں اپنے قاری کو نیکی اور بھلائی کا پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ دنیا فانی ہے ایک امتحان گاہ ہے اس لیے انسان کو چاہیے کہ وہ اس عارضی دنیا کے رنگ و رونق میں اپنا دل نہ لگائے بلکہ اچھے اعمال سے ہمیشہ کی رہنے والی آخرت کی زندگی کے لیے تیاری کرے یہی انسان کی فلاح اور کامیابی ہے جس کی طرف واحد راستہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کرنا ہے۔ ؛ آواز حق ؛میں شبیر حسین شبیر نے بڑی بڑی سبق آموز باتوں کو بہت ہی سادہ اور عام فہم زبان میں پیش کیا ہے جسے ایک عام معمولی پڑھا لکھا انسان بھی آسانی کیساتھ سمجھ لیتا ہے ۔شبیر حسین شبیر سخنوی نے کہا کہ اگر آدمی کو اپنے مقصد حیات اور دنیا کی سمجھ آجائے تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ بہت زیادہ آسانیاں پیدا فرما دیتا ہے انسان کو جب سمجھ آجائے کہ دنیا دل لگانے کی جگہ نہیں اس دنیا میں رہ کر اسے آخرت کی ہمیشہ رہنے والی زندگی کے لیے تیاری کرنی ہے اس دنیا میں آنے کا واحد مقصد اللہ اور اس کے محبوب نبیﷺ کی اتباع، اپنے رب کی عبادت اور مخلوق خدا کی خدمت کرنا ہے ۔شبیر حسین شبیر سخنوی کی کتاب ؛ آواز حق ؛ کا مطالعہ کریں گے تو آپ کو محسوس ہوگا کہ اپنی سادہ لوح بطعیت کی طرح شبیر حسین شبیر سخنوی کی تحریریں بھی سادگی کا بہترین نمونہ ہیں ان کے الفاظ بہت پیارے،سیدھے سادھے،شیریں اور مٹھاس لیے سیدھے دل میں اترتے ہیں اور اثر کرتے ہیں۔وہ جو کچھ دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں اسے بڑی سادگی کیساتھ اشعار کے پیکر میں اتار دیتے ہیں۔؛ آواز حق ؛ میں آپ کو ایک چیز بڑی شدت سے محسوس ہوگی کہ مصنف معاشرے میں پائی جانے والی ناانصافیوں اور ظلم پر گہری نظر اور تشویش رکھتے ہیں انھوں نے اپنے کلام میں ان زیادتیوں کیخلاف بھی بڑے موثر انداز میں آواز اُٹھائی ہے غرض کہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ شبیر حسین شبیر سخنوی کا مجموعہ کلام ؛ آواز حق ؛ صھیح معنوں میں ایک حق کی آواز ہے جو معاشرے کے پسے ہوئے اور مظلوم طبقے کی آواز ہے جو وقت گذرنے کیساتھ بلند سے بلند ہوتی رہے گی شبیر حسین شبیر سخنوی نے اپنی کتاب ؛ آواز حق ؛ کے صفحہ نمبر 78 پر میرا بھی ذکر کیا ہے اس عزت افزائی کے لیے میں ان کا ممنون ہوں د اورعاگوہوں کہ اللہ تعالیٰ جناب شبیر حسین شبیر سخنوی کے ذوق سخن و ادب میں مزید ترقی دے انھیں کامیابیوں،کامرانیوں سے نوازے

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes