زراعت قومی معیشت پر اثر انداز ہونے والا سب سے بڑا شعبہ ہے سید حسین جہانیاں

Published on April 11, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 227)      No Comments

وزیراعظم کے ویژن اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر قیادت زرعی شعبے کی بہتری کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
اوکاڑہ (یواین پی / شیخ ندیم شیراز) وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ زراعت قومی معیشت پر اثر انداز ہونے والا سب سے بڑا شعبہ ہے ۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار کی زیر قیادت زرعی شعبے کی بہتری کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ اس کے برعکس ماضی کی حکومتیں زراعت کی ترقی پر زبانی جمع خرچ کرتی رہیں۔ زرعی مداخل پر سبسڈی کے طریقہ کار کو شفاف بنانے کیلئے کسان کارڈ کا اجرا کیا جارہا ہے جس کے تحت کاشتکاربراہ راست اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کوششوں سے تاریخ میں پہلی مرتبہ گنے کے کاشتکاروں کو جائز حق ملا ہے اور آلو کے کاشتکاروں کو بھی اچھے دام موصول ہوئے ہیں۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کے لئے 300 ارب روپے کے وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے جس میں سے 28 ارب 59 کروڑ روپے سے آبپاش کھالوں کی اصلاح کے قومی منصوبہ کے تحت صوبہ میں 10 ہزار کھالہ جات پختہ کئے جا رہے ہیں جبکہ اس منصوبہ کے تحت اب تک 1200 لیزر لینڈ لیولرز سبسڈی پر کاشتکاروں کو مہیا کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کاشتکاروں میں 47 کروڑ روپے سے زائد کی زرعی مشینری سبسڈی پر فراہم کی جا چکی ہے۔ اس سکیم کے تحت ہارویسٹنگ مشینری اور سروس پروائیڈرز پر 16 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کرکے 2 فیصد پر لایا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت نے اب تک عام کاشت کے لئے فصلوں کی 102 سے زائد اقسام کی منظور ی دی ہے اور اب بیج کو ملاوٹ سے پاک رکھنے کیلئے ڈی این اے فنگر پرنٹنگ اور ورائٹی رجسٹریشن کو لازم و ملزوم کیا گیا ہے۔ فصل بیمہ (تکافل) پروگرام کے تحت صوبہ پنجاب کے 27 اضلاع میں کاشتکاروں کو کپاس، دھان اور گندم کی فصلات کے بیمہ کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، قدرتی آفات اور ٹڈی دل کے نقصانات کے ازالہ کیلئے بیمہ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ فصل بیمہ سکیم کے تحت اب تک 5 لاکھ 39 ہزار 439 کاشتکاروں کی فصلات کا بیمہ ہو چکا ہے اور محکمہ زراعت انشورنس کمپنیوں کو 3 ارب روپے بطور پریمیم ادائیگی کر چکا ہے۔ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کے لئے ای واو¿چر پر مبنی سمارٹ سبسڈی سکیم کے ذریعے 9 لاکھ 34 ہزار کاشتکار کھادوں اور بیجوں پر سبسڈی سے مستفید ہوئے ہیں اور ان سبسڈی سکیموں کے تحت کاشتکاروں کو 4 ارب 86 کروڑ 36 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کاشتکاروں کوبلا سود قرضے فراہم کرنے کے لئے ای کریڈٹ سکیم کے تحت قرضہ جات کی حد فصل ربیع کےلئے 25 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار روپے فی ایکڑ اور فصل خریف کیلئے 40 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے فی ایکڑ کر دی گئی ہے اور اب تک کاشتکاروں کو 61 ارب روپے کے بلاسود قرضے جاری کئے جا چکے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران صوبہ پنجاب میں 78 ہزار ایکڑ سے زیادہ بنجر زمین کو قابل کاشت بنایا گیا جس سے کاشتکاروں کی آمدن میں تقریباً 2.5 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ انھوں نے مزید کہا کہزرعی مداخل کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں ہوگا اس سلسلہ میں حکومت زیروٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme