لوگوں نے انہیں ووٹ دے کر حکومت کی مسند دی اور اگر وہ بھی بے بس ہو جائیں تو عوام کدھر جائے
لاہور (یواین پی) ان کو رلاؤں گا میں ان کو چین سے نہیں بیٹھنے دوں گا،ملک سے باہر پڑی ان کی دولت بھی وطن واپس لاؤں گااور انہیں جیل میں ڈالوں گا یہ اپوزیشن کے خلاف کی گئی عمران خان کی تقریروں کے وہ الفاظ ہیں جو وہ روزانہ ٹاک شوز اور جلسوں میں کرتے نظر آتے تھے۔حالانکہ اب بھی وہ جب پریس کانفرنس کرتے ہیں تو اپوزیشن کے خوب لتے لیتے ہیں مگر عملی طور پر کچھ بھی اچھا ہوتا نظر نہیں آ رہا۔گزشتہ روز بھی عمران خان صاحب نے خطاب کیااوراپوزیشن کو خوب لتھاڑا مگر بدقسمتی سے اب کی بار انہوں نے یہ بات تسلیم کر لی کہ مافیا بہت مضبوط ہے جس پر بھی ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی جائے وہ اپنے ساتھ کچھ بندے ملا کر کھڑا ہو جاتا ہے اور ہم مجبور ہو جاتے ہیں۔انہوں نے اشارے کنائے میں یہ بھی واضح کیا کہ ان مافیا کی وجہ سے آئین بنانے اور مختلف معاملات میں قوانین میں بہتری لانے کے لیے بھی رکاوٹ پیش آتی ہے اور غریبوں کی لوٹی گئی رقم واپسی اور ٹیکس چوری سے عوام کا کیا گیا نقصان بھی پورا نہیں کیا جا سکتا۔وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہر جگہ اور ہر ادارے میں مافیا موجود ہے جو کہ کوئی بھی درست کام کرنے کے راستے میں آ جاتا ہے۔وزیراعظم کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سینئر صحافی طاہر ملک نے اپنے پروگرام میں کہا کہ معاف کیجیے گا وزیراعظم صاحب یہ آپ کہہ رہے ہیں کہ مافیا مضبوط ہے۔اگر ملک کا وزیراعظم ایسی باتیں کررہا ہے تو باقی لوگوں کا کیا قصور ہے۔انہوں نے وزریاعظم عمران خان صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب اگر مافیا حکومت سے بھی زیادہ مضبوط ہے تو پھر آپ کس بات کے وزیر اعظم ہیں اگر آپ بھی مافیاکے سامنے بے بس ہو جائیں گے تو عوام کہاں جائیں گے۔عوام کو تو امید تھی کہ آپ مافیا کو لگام ڈالیں گے۔لوگوں نے آپ کو ووٹ دیے تاکہ آپ انصاف قائم کریں گے اور کرپشن کا خاتمہ ہو گااور اگر آپ ہی بے بس ہو جائیں اور مافیا کے آگے ہتھیار ڈال دیں تو پھر عوام کس سے امید لگائے گی اور انہیں کہاں سے ریلیف ملے گا۔