خوبصورتی کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔؟

Published on February 25, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 142)      No Comments

تحریر: غزل میر
ہر انسان دےکھنے میں مختلف پےدا ہو تا ہے۔ آنکھیں، رنگت، جسامت اور لمبائی جیسے مختلف ہوتی ہے اس ہی طرح اس کی سوچ بھی مختلف ہوتی ہے، لیکن معاشرے کی سوچ ہم نے ایک جیسی بنا دی ہے اور اس وجہ سے ہماری سوچ اس کے مطابق ہی بدلتی ہے۔ خاص طور پر خوبصورتی کے حوالے سے۔ لیکن خوبصورتی کیا ہے؟
اس آرٹیکل میں چار ایسے مسائل ہیں جو ظاہری ہیں لیکن جن کو دہرانا بہت ضروری ہے۔
خوبصورتی کے نظریات ہر معاشرے میں مختلف اس لئے ہیں کہ گھر کی مرغی دال برابر ہونے کے مترادف ہے۔
مغرب میں گورا اور لمبا ہونا اس لئے خوبصورت کہلاتا ہے اور مشرق میں سورج کی وجہ سے انسان کی رنگت پر جب اثر پڑتا ہے تو لوگ بہت خوبصورت محسوس کرتے ہیں۔ بلکہ سردیوں میں مصنوعی سورج کے سنٹرز میں سانولے ہونے کے لئے لوگ اکثر جاتے ہیں۔
اس طرح آج کے دور میں دبلا ہونے کو خوبصورت مانا جاتا ہے۔ میڈیا نے خوبصورتی کو ایک جیسا دکھانے کی جو تصویر دی ہے، وہ حقیقت میں بنانی ناممکن ہے۔ سوشل میڈیا پر اسی لئے فلٹرز کی مدد سے ہم اس تصویر جیسا دکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن یہ کرنے سے کچھ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ ماں بننے کے بعد ہر عورت وزن کم کرکے اس تصویر جیسا دکھے یہ ممکن نہیں ہے۔ ماں بننے سے پہلے بھی ہر عورت کی جسامت ایسی نہیں ہوتی کہ اس کی صحت کیلئے اس تصویر جیسا دکھنا اچھا ہو۔
دوسری بات یہ ہے، کہ ہم دوسرے سے ملنے سے ڈرتے ہیں۔ کیونکہ جو تصویر سوشل میڈیا پر ہم اپنی دکھاتے ہیں ویسے حقیقت میں نہیں دکھتے۔ لیکن کچھ صورتحال ایسی بھی ہے کہ جیسا ہم دکھاتے ہیں ہم اپنے آپ کو ویسا بنانے لگ جاتے ہیں۔ اور جب ہم کسی سے ملتے ہیں ہمیں اس بات کی منظوری نہیں ملتی اور اس وجہ سے ہم اور بھی زیادہ احساس کمتری (کمپلیکس) کا شکار ہو جاتے ہیں۔
تیسری بات یہ ہے کہ بڑھاپا ایک سچائی ہے۔ اس سچائی کو جھٹلایا نہیں جا سکتا اور اپنی جھریوں کو مٹانے اور سفید بالوں کو کالا کرنے کے باوجود ہم مطمئن نہیں ہو پاتے۔
پاکستان کے حوالے سے چوتھی بات یہ ہے کہ عورت سوشل میڈیا پر زیادہ دکھائی نہیں دیتی۔ اگر کوئی عورت اس خوبصورتی کی تصویر جیسی دکھانے کی کوشش میں ہے بالکل ویسی ہی جیسی کہ باقی مرد اور دنیا بھی اس کوشش میں ہیں، تو اس کی بات کو اہمیت نہیں دی جاتی۔
یہ ایک بہت بڑا مسئلہ اس لئے ہے کہ معاشرے میں عورت اپنی بات سوشل میڈیا پر کرے تو بھی اس کی شکل وصورت اور کپڑوں پر مرد تبصرہ کرتے ہیں۔ پاکستانی خواتین اس ڈر سے ایسی عورتوں کی پوسٹس پر کمنٹس بھی نہیں کرتیں۔
اس معاملے میں معاشرے میں عورتوں کو عورتوں کا ساتھ دینا چاہئے۔ ایسے معاشرے میں عورت کی عزت کرنے کیلئے مردوں کو اکثر ان سے کوئی رشتہ بنانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ بہن یا بھابھی کی عزت کرنا آسان ہے لیکن غیر انسان کی عزت وہ نہیں کر پاتے۔ یہ سوچ انتہائی نقصان دہ ہے پاکستان جیسے ملک کیلئے جہاں عورتیں پہلے سے ہی پیچھے ہیں۔
باقی دنیائیں ان عورتوں کے حقوق کے بارے میں سوال اٹھاتی ہیں لیکن پاکستان میں آگاہی بھی نہیں ہے اس موضوع کے بارے میں۔
یہ ایک غزل ہے جو ایک ایسے خواب کے بارے میں ہے جو پورا نہیں ہو پاتا ٹھیک ویسے ہی جیسے معاشرے کیلئے خوبصورتی کی یہ تصویر ہے ہم یہ جانتے ہیں کہ یہ خواب ادھورا ہے اور اس کو پورا کرنے کی خواہش اسی لئے ہی رکھتے ہیں، اور جب یہ خواب پورا نہیں ہو پاتا تو انسان کی ناممکن کو ممکن بنانے کی خواہش جاری رہتی ہے۔
ستارے توڑ کر لانا مشکل
سلگتے دل کو سمجھانا ہے مشکل
میرے خوابوں کا محور آسماں ہے
زمیں پر لوٹ کے آنا ہے مشکل
ان کی آنکھوں سے ملن ہو کیسے
بند آنکھوں سے شرمانا ہے مشکل
سلے ہونٹوں کا دھاگہ پختہ تر ہے
یہاں سچ کہہ کہ گھبرانا ہے مشکل
محبت ہم بھی کر سکتے تھے لیکن
محبت کا صلہ پانا ہے مشکل
غزل یہ زندگی بھی خواب ہے اک
یہاں تعبیر کو پانا ہے مشکل

 

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes