شدید دھوپ میں لو لگنے سے اچانک موت ہوسکتی ہے ڈاکٹر وقاص گلزار

Published on May 11, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 83)      No Comments

جسم کا درجہ حرارت جب 42 ° سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تب خون گرم ہونے لگتا ہے
فاروق آباد (یو این پی)سنیئر رجسٹرارنارتھ میڈیسن وچیئرمین ینگ کلسنٹینٹ ایسویسی ایشن ڈاکٹر وقاص گلزار نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید دھوپ میں لو لگنے سے اچانک موت ہوسکتی ہے،کیونکہ ہمارے جسم کا درجہ حرارت ہمیشہ 37 ° ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، اس درجہ حرارت پر ہی ہمارے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقے سے کام کر پاتے ہیں پسینے کے طور پر پانی باہر نکال کر جسم 37 ° سینٹی گریڈ درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے، جب باہر درجہ حرارت 45 ° ڈگری سے زائد ہو جاتا ہے اور جسم کا کولنگ سسٹم ٹھپ ہو جاتا ہے، تب جسم کا درجہ حرارت 37 ° ڈگری سے زیادہ ہونے لگتا ہے، جسم کا درجہ حرارت جب 42 ° سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تب خون گرم ہونے لگتا ہے اور خون میں موجودہ پروٹین پکنے لگتی ہے،جس سے پٹھے کڑک ہوجاتے ہیں اورسانس لینے میں مشکلات ہوتی ہے،جسم کا پانی کم ہو جانے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے، بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے، اہم عضو (بالخصوص دماغ) تک خون کی رسائی رک جاتی ہے، انسان کوما میں چلا جاتا ہے اور اس کے جسم کے ایک کے بعد ایک عضو دھیرے دھیرے کام کرنا بند کر دیتے ہیں، اور اس کی موت ہو جاتی ہے،انہوں نے کہاکہ دوپہر 12 سے 3 کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر، کمرے یا آفس کے اندر رہے،درجہ حرارت 40 ڈگری کے آس پاس ہونا چاہیے،بلا ناغہ کم از کم 3 لیٹر پانی اورگردے کی بیماری والے فی دن کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریں،جہاں تک ممکن ہو بلڈ پریشر پر نظر رکھے، لو لگنا یعنی ہیٹ اسٹروک میں مبتلا ہونا کسی کو بھی ہوسکتا ہے،ٹھنڈے پانی کے ساتھ نہائیں،گوشت کا استعمال بند یا کم از کم کریں،پھل اور سبزیاں کھانے میں زیادہ استعمال کریں،سرکو ڈھانپ کر رکھے،اوراپنے معالج کی ہدایات پرعمل یقینی بنائیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes