فیصل آباد پی ٹی آئی جلسہ کی جھلکیاں

Published on May 16, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 282)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)تحریک انصاف حکومت کے خاتمے کے بعد تحریک انصاف کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلہ میں 15مئی کو فیصل آباد میں بھی جلسے کا اعلان کیا گیا تھا۔15مئی کو فیصل آباد کا درجہ حرارت 45ڈگری سنٹی گریڈ رہا۔عمران خان کا آئندہ کسی منحرف کے جیتنے پر کبھی فیصل آباد نہ آنے کا اعلان۔شیخ رشید اور میاں فرخ حبیب سمیت تمام پی ٹی آئی مقررین کی تنقید کا مرکزی ہدف رانا ثناء اللہ خان رہے۔ جلسہ کی کمپیئرنگ فیصل جاوید نے کی۔ جلسہ سے ایک روز قبل سیالکوٹ میں جلسہ سے قبل پولیس لاٹھی چارج اور جگہ تبدیلی کے بعد فیصل آباد جلسہ کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی۔ میاں فرخ حبیب، رضا نصراللہ گھمن اور نئے شمولیت اختیار کرنے والے ڈسٹرکٹ بار کے صدر اشرف بسرا نے پریس کانفرنس کی اور وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ خان پر شدید تنقید کی۔ جس پر مسلم لیگ ن کے رہنما میاں ضیاء الرحمن نے سخت الفاظ میں پریس کانفرنس کی۔جلسہ سے ایک روز قبل ڈسٹرکٹ بار کے صدر بلال اشرف بسرا سمیت بڑے وکلاء گروپ کی عمران خان سے ملاقات اور پی ٹی آئی میں شمولیت نے پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کا مورال بلند کیا۔جلسہ گاہ میں چیئرمین کے قریب اور پیچھے نشستیں حاصل کرنے میں مقامی قیادت کو سخت تگ ودو کرنا پڑی۔ پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ کی بجائے پی ٹی آئی یوتھ، انصاف اسٹوڈنٹنس اور مقامی تنظیم نے زیادہ فعالیت دکھائی۔ رانا علی انوار نارو نے نوجوانوں کو مسلسل متحرک رکھا۔ مقامی کیبل آپریٹر کو میڈیا کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا تھا مگر وہ صحافیوں کو کوہ نور اور جلسہ گاہ کے درمیان شٹل کاک بنانے کے علاوہ کچھ نہ کرسکے۔بلال شاہ اور حمزہ بلال کچھ صحافیوں کو سیکورٹی کارڈز دے کر دھوبی گھاٹ چلے گئے جس سے صحافیوں کو جلسہ گاہ پہنچنے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ میڈیا گاڑیاں صبح آٹھ بجے جلسہ گاہ کے اندر لگوانے سے شہر کے واقعات کی کوریج نہ ہوسکی۔ صحافیوں، وکیلوں،اور مقامی عہدیداروں کیلئے مختص گیٹوں پر پی ٹی آئی کارکن براجمان رہے۔ دھکم پیل اور شدید ہلڑ بازی سے بدنظمی رہی۔سیکرٹری اطلاعات رانا ابرار کی جانب سے صحافیوں کو سہولیات فراہم کی جاتی رہی۔آٹھ بازاروں میں عین جلسہ کے وقت لوگوں کو معمول کی خریداری میں رش لگا رہا۔ پی ٹی آئی جلسہ گزشتہ ادوار کی طرح آٹھ بازاروں کے تاجروں کو زیادہ مائل نہ کرسکا۔ بے نظیر بھٹو کی آمد، مولانا اعظم طارق کی پیغمبر انقلاب کانفرنس، جے یوآئی کی مفتی محمود کانفرنس، مسلم لیگ ن کا میاں نواز شریف کا جلسہ، پیپلزپارٹی کا آصف علی زرداری کا جلسہ ہوتا تو آٹھ بازاروں کے تاجر دوکانیں بن کرکے دھوبی گھاٹ پہنچتے رہے مگر پی ٹی آئی کے جلسہ میں عوامی اور نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت کے باوجود بھوانہ بازار کی دوکانیں بھی بند نہ ہوسکیں۔ جلسہ گاہ کے اندر کے گیٹس عوام کیلئے نہ کھولے جانے سے عوام کی بڑی تعداد باہر سڑک پر امام بارگاہ چوک سے نڑوالا چوک تک بڑی سکرینوں پر جلسہ دیکھتی رہی۔ جس سے جلسہ کا تاثر اچھا رہا۔جھنگ، چنیوٹ، جڑانوالہ، سمندری، ٹوبہ ٹیک سنگھ، شاہکوٹ، بھوانہ وگردونواح کے دیہات سے بھی عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔صنعتکار اور تاجربھی جلسہ گاہ میں اپنے مزدوروں سمیت پہنچے۔ جلسہ گاہ کے اندر منتظمین کی جانب سے گیٹ بند کرنے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جلسہ سے قبل شیخ رشید نے سرینا ہوٹل میں پریس کانفرنس کی۔جلسہ عصر کے قریب شروع ہوا۔ مغرب کی اذان سے قبل علی محمد خان نے جوشیلی تقریر کی۔ ایک معذور نوجوان نے پی ٹی آئی کا نغمہ پیش کیا۔ اذان مغرب کے احترام میں کچھ دیرمائیک بند کیا گیا تو ڈی جے نے میوزک لگا دیا۔ جسے بند کروا دیا گیا۔ بعد ازاں اذان کے بعدچند منٹ کے بعدددرود شریف لگایا گیا۔ جلسہ گاہ کا لائبریری والا حصہ خالی رہا اور اس سے آگے دھوبی گھاٹ سٹیج سے آدھے گراؤنڈ تک پانچ ہزار سے زائد کرسیاں لگائی گئی تھیں۔ تاہم عوام کے جم غفیر نے دھوبی گھاٹ کے گیٹ بند ہونے پر علامہ اقبال روڈ پر کھڑے ہوکر تقریر سنی۔پختون نوجوانوں کی بڑی تعداد بھی جلسہ گاہ پہنچی۔ کئی خواتین اور بچے بھی پرچموں اور پینٹڈ چہروں کے ساتھ جلسہ میں موجود تھے۔ حیرت انگیز طور پر جمیعت علماء اسلام اور ن لیگ کے بھی کئی متحرک کارکن پورے جلسہ کے دوران جلسہ گاہ میں دیکھے گئے۔ چیئرمین عمران خان کی تقریر سے قبل ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ پی ٹی آئی کارکنان مریم نواز، پی ڈی ایم قیادت، نواز شریف اور رانا ثناء اللہ خان کے خلاف بازاروں میں چور چور کے نعرے لگاتے رہے۔ بعض جگہ پر ن لیگی کارکنوں سے ہلکی پھلکی چھیڑ خانی بھی ہوئی۔ مختلف جگہوں پر پی ٹی آئی کارکنوں نے سکرینیں اور ساؤنڈ سپیکر لگا کر جلسہ دکھایا۔ عمران خان سوا آٹھ بجے سٹیج پر پہنچے۔ جبکہ انکی تقریر سے قبل میاں فرخ حبیب نے خطاب کیا۔عمران خان نے آٹھ بج کر پچیس منٹ پر جلسہ سے خطاب شروع کیا تو لوگوں نے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے۔ جس پر عمران خان نے کہا کہ انہیں پتا ہے کہ یہاں ڈیزل کی کمی ہے پھر تقریر شروع کردی۔ جلسہ تقریبا نو بجے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی تقریر کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہوا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes