مجھے یقین ہے کہ ـ”پہچان”چند برسوں میں شائع کتب میں بہت نمایاں رہے گی، افتخار عارف

Published on July 2, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 88)      No Comments
سہیل صدیق انصاری کی  ـ”پہچان” لائق ستائش ، نئی نسلوں کیلئے رہمنائی بنے گی، ڈاکٹر جمال ناصر
سہیل صدیق انصاری کی  ـ”پہچان”  آج کے نوجوان کیلئے مشعل راہ ہے، رافع بلوچ
“پہچان” کو پڑھنا شروع کرنیوالے اسے ختم کیے بغیر نہیں رہ سکتے، ڈاکٹر نبیل احمد
 “پہچان”عزم پیہم کے ساتھ زندگی کی مشکلات سے مقابلےکا نام ہے، ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر
موٹیویشنل سپیکر و ریسرچر سہیل صدیق انصاری ایڈووکیٹ کی کتاب ـ”پہچان”کا دوسرا ایڈیشن منظر عام پرآ گیا
اسلام آباد( یواین پی)آپ اس کتاب کے کسی صفحے سے سرسری نہیں گزر سکتے ، کوئی نہ کوئی نئی بات دامن کش ہو گی او ر آ پ توجہ دیے بغیر گزرنہیں رہ سکیں گے۔بول چال کی زبان کو ایک نئے ڈھب سے برتا گیا ہے، جس کے سبب قاری کی دلچسپی بر قرار رہتی ہے۔ پچھلے چند برسوں میں شائع ہونے والی کتابوں میں یہ پیش نظر یہ کتاب بہت نمایاں رہے گی، مجھے اس کا یقین ہے۔یہ کہنا ہے اردو ادب کے لیجینڈ ، دانشور اور محقق، ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز اور صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی کے حامل افتخار حسین عارف کا منفرد اور لاجواب کتا ب “پہچان”  کے بارے میں جو ادبی حلقو ں کے علاوہ ہر شعبہ زندگی میں اپنی شاندار پہچان بنا چکی ہے۔اس کے مصنف ، موٹیویشنل سپیکر، قانون دان،ٹرینر و ریسرچر سہیل صدیق انصاری ایڈووکیٹ ہیں۔جن کی فکری تخلیق کا دوسرا ایڈیشن بھی ہاتھوں ہاتھ لیا جا رہا ہے۔صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی کے حامل ، سماجی خدمت کے شعبے میں بڑا نام، معروف لکھاری اور پبلک سپیکر ڈاکڑ جمال ناصر کا کہنا ہے کہ سہیل صدیق انصاری کی زندگی بھی جہد مسلسل سے عبارت ہے۔انہوں نے اپنی زندگی کے تلخ تجربات و مشاہدات کا نچوڑ “پہچان”  کی صورت میں اکٹھا کر کے اہم فریضہ سر انجام دیا ہے۔ان کا ہر قول ایک پیغام ہے۔ ڈاکڑ جمال ناصرکاکہناہے کہ مصنف کو اس کاوش پر داد تحسین کہ انہوں نے اپنے تجربات نئی نسل کو منتقل کیے۔بلاشبہ ان کی یہ کاوش آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ہماری لائبریریوں کیلئے بھی ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوگی۔اقوال زریں پر مشتمل “پہچان”  لائق ستائش ہو گی۔عالمی شہرت یافتہ ایتھیکل ہیکر، سائبر سکیورٹی ریسرچر اور مصنف رافع بلوچ کا کہنا ہے کہ سہیل صدیق انصاری کی “پہچان”  مشینوں میں گھرے ترقی کی راہ پر چلتے ہوئے،بے ہنگم مغرب کی تقلید میں خود اور انسانی نفسیات سے نابلد لوگوں کیلئے کرن کرن روشنی بکھیرتا ہوا ایک مجموعہ حکمت و دانش ہے ،جو آج کے نوجوان کیلئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔ سیکرٹری جنرل ڈبلیو ایف ایف پاکستان، ایم بی بی ایس اور پی ایچ ڈی کی دہری ڈگریز رکھنے والی بے مثال شخصیت، پبلک سپیکرڈاکٹر نبیل احمد کا کہنا ہے کہ “پہچان”  زندگی کے بنیادی مقصد کی طرف ترغیب دلاتی ہے اور منفرد و اخلاقی انداز سے انسانی وجود میں موجود مثبت اور تعمیری توانائی کو مہمیزدیتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کتاب کی سطروں سے پھوٹتی دانائی اور شعور کی کرنیں پر شخص کو منور کر رہی ہیں۔ سہیل صدیق انصاری کے الفاظ اسلام، دانش و حکمت اور سنہرے اقوال کے بے مثال مجموعہ کی صورت میں ہر شعبہ زندگی پر لازوال نقوش چھوڑیں گے۔کتاب میںعام فہم الفاظ کوخوبصورت پیرائے میں ڈھال کر دلچسپ بنایا گیا ہے، جوہرکسی کیلئے علمی منفعت کا باعث بنے گا۔ڈاکٹر نبیل کا کہنا ہے کہ ایک بار اس کتاب کو شروع کرنیوالااس قدر محو ہوجاتا ہے کہ اسے ختم کیے بغیر اس کا دل و دماغ سیر ہی نہیں ہوتا۔ “پہچان”  میں شامل ایک قول کہ “اگر آپ قابل ذکرشناخت چاہتے ہیں تو اپنے اندر ایک نئے پن کو تخلیق کریں”اس سمیت ساری کتاب زندگی میں ہمت اور ولولے کے ساتھ طوفان لانے کی دعو ت دیتی ہے۔استاد ، محقق، مصنف اور جناح یونیورسٹی آف ویمن کراچی کی ایڈوائزری بورڈ ممبر ڈاکٹر سیدہ صدف اکبر کا کہنا ہے کہ آج کل ہماری زندگی پیچیدگیوں کی طرف مائل ہوتی جارہی ہے۔بیشتر لوگ اس سفر میں ہی ہانپ کر ہمت ہار بیٹھتے ہیںمگر سہیل صدیق انصاری کی کتاب”پہچان”  زندگی کے اس لق ودق صحرا میں جلتی ہوئی دھوپ میں اک ایسے پڑاؤ کی مانند ہے جہاںاگر آپ دشت کی ویرانی و بے سامانی سے گھبرا کر مزید سفر کا ارادہ توڑنا چاہ رہے ہوں تواس کتاب کا مطالعہ آپ کیلئے دشت زندگی میں ایسے بارش کے قطرے کی مانند ہو گا جو آپ کو عمر کی زنبیل میں مزید کچھ ایسے آب حیات کے قطرے شامل کروا سکتی ہے جس کو پا کر آپ خود کو پھرسے باہمت وتوانا محسوس کرسکتے ہیں اور زندگی کی نہ ختم ہونے والی لڑائی جیت سکتے ہیں۔”ناکامی میں کامیابی دیکھنا بصیرت والوںکا کام ہے”اور”شخصیت کی
 تکمیل قربانیوں کے بغیر ممکن نہیں”جیسے متعدد بے مثال اقوال کتاب کا حصہ ہیں۔ڈاکٹر صدف اکبر کا کہنا ہے”پہچان”  ہمیں اپنی زندگی میں آنیوالی ہر قسم کی مشکلات کو اک عزم پیہم کی مانند مقابلہ کرنے اور زیست کی مشکلات کی وسعت ظرف ، نرم رویے اور شائستگی سے معاملات حل کرتے ہوئے آگے بڑھ جانے کی تلقین کرتی ہے۔ لیڈر ز، رول ماڈل،دانشور، سینئر آفیشلز سے لے کر عام آدمی تک اس کتاب کی پسندیدگی اور سراہنامصنف سہیل صدیق انصاری ایڈووکیٹ کی بے مثال محنت و ریاضت کا خوبصورت صلہ ہے۔ان کی دو عشر وں سے زائد عملی زندگی میں کی گئی ریاضت ، قد آورشخصیات سے سمیٹے علم و حکمت کے موتیوںاورمحترم والدین واساتذہ کی تعلیم و تربیت کے نتیجے میں آگہی و فہم کے موتیوں کیلئے دلی لگاؤاور دلچسپی دن بدن عوامی پذیرائی حاصل کر رہی ہے۔
Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题