پاکستان میں گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہونے والی اہم غذائی فصل ہے ڈاکٹر اشتیاق حسین،

Published on October 18, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 190)      No Comments


فیصل آباد (یو این پی)پاکستان میں گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہونے والی اہم غذائی فصل ہے۔ پاکستان میں مکئی کا زیادہ تر حصہ مرغیوں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مختلف طریقوں سے انسانی خوراک کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔یہ پاکستان کے کئی حصوں خصوصاً شمال مغربی پہاڑی علاقوں کے باشندوں کی خوراک کا اہم حصہ ہے۔ اس سے نشاستہ، خوردنی تیل، گلوکوز، کسٹرڈ، جیلی اور کارن فلیکس وغیرہ بھی تیار کیے جاتے ہیں۔ مکئی سے مختلف مصنوعات بنانے والی فیکٹریاں زیادہ تر لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد،ملتان، ساہیوال، رحیم یار خان اور راولپنڈی میں واقع ہیں۔ گذشتہ سالوں میں ترقی دادہ ہائبرڈ اقسام کی ترویج اور بہتر پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے مکئی کی فصل کاشتکاروںکے لئے ایک منافع بخش فصل بن گئی ہے جس کی وجہ سے اس کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر اشتیاق حسین، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (ٹریننگ اینڈ واڈاپٹیو ریسرچ)، پنجاب نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں مکئی کے پیداواری منصوبہ 2023-24کی منظوری کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔محمد عارف نجمی،ماہر شماریات ،پنجاب نے بتایا کہ سال 2022-23میں مکئی کے کاشتہ رقبہ میں اضافہ کی بنیادی وجہ مقامی مارکیٹ میں مکئی کے نرخوںمیں نمایاں اضافہ تھا۔ موسمیاتی تبدیلیوںکے باعث بہاریہ اور موسمی مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی نوٹ کی گئی ہے۔احسن رضا،پرنسپل سائنٹسٹ شعبہ مکئی، آری، فیصل آبادنے اجلاس کے شرکاءکو بتایا کہ مکئی کی بہار یہ فصل کو لمبے دنوں کی دستیابی، زیادہ روشنی اور مناسب درجہ حرارت میسر ہونے کی وجہ سے فصل کی نشوونما زیادہ ہوتی ہے۔ بہاریہ مکئی کی فی ایکڑ پیداوار خریف کاشتہ فصل کی نسبت تقریبا 20 تا 25 فیصد زیادہ ہوتی ہے ۔انہوں نے کاشتکاروں کوسفارش کی کہ وہ مکئی کی کاشت کیلئے بھاری میرا اور گہری زرخیز زمین جس میں نامیاتی مادہ کی زیادہ مقدار موجودہوکا انتخاب کریں۔محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والی ترقی دادہ ہائبرڈ اقسام کی کاشت کو ترجیح دیں۔اس کے علاوہ کاشتکار بین الاقوامی اورملکی سیڈ کمپنیوں کی طرف سے دستیاب ہائبرڈ اقسام کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔بہاریہ مکئی آخر جنوری تا آخر فروری اور خریف میں 15 جولائی تا15 اگست کاشت کریں ۔شرح بیج 8 تا 10 کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔ڈاکٹر عامر رسول ،ڈپٹی ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن، فیصل آباد ریجن نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ضرر رساں کیڑوں خصوصاً کونپل کی مکھی ،گڑووں ،لشکری سنڈی اور فال آرمی ورم کے حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت ، پنجاب کی سفارش کردہ زہروں کا بروقت استعمال کریں۔انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیا کہ مکئی کی فصل کی منافع بخش کاشت کےلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال کے علاوہ فصل کی بہتر دیکھ بھال کو یقینی بنائیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ موسمی پیشین گوئی کو بھی مدنظر رکھیں ۔اجلاس مےںپےداواری منصوبہ مکئی 2023-24 کی تیاری کےلئے مختلف موضوعات زےر بحث لائے گئے جن میں مکئی کی کاشت سے لےکر برداشت تک کے عوامل ،ہائبرڈاقسام، موزوں زمین اور آب و ہوا، شرح بےج، وقت کاشت، زمےن کی تےاری، طرےقہ کاشت ،کھادوں اور پانی کا استعمال، چھدرائی، گوڈی، جڑی بوٹےوں کی تلفی، کےڑوں اور بےمارےوں سے تحفظ کے حوالہ سے زرعی سائنسدانوں اورفیلڈ ماہرےن کی رائے لی گئی ۔زرعی سائنسدانوں نے زرعی تحقےقاتی اسٹیشن مکئی، آری، فیصل آباد میں نئی اقسام کی تیاری کے علاوہ انکی جدید پےداواری ٹےکنالوجی کے حوالہ سے فیلڈزرعی ماہرےن کونتائج اور سفارشات سے آگاہ کےا۔ مناسب ترامیم کے بعد منصوبہ کی منظوری دی گئی ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme