قیام سے لیکر ابتک ملک کے اقتدار پر مافیا قابض ہیں،علماءمشائخ

Published on December 9, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 57)      No Comments

کراچی (یواین پی) ملک بھر کے علماءو مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماءمشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹانے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے سیاستدان اقتدار کی رسہ کشی کی بجائے ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی پر توجہ دیں،پاکستان کا استحکام اور سلامتی نظام مصطفی ٰ ﷺمیں ہی مضمر ہے ملک کو معشیت کی شاہراہ پر گامزان کرنے کیلئے سودی نظام کا خاتمہ ناگزیر ہے،بھارت میں بابری مسجد کے بعد اور بھی کئی مساجد ہندو بربریت کا شکار ہوچکی ہیں اور بہت سی مساجد کا وجود بھی خطرے میں ہے جو عالمی برادری اور مسلم امہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے!عقیدہ ختم نبوت اسلام کی روح اور بنیا دہے،عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھے بغیر کوئی آدمی مسلمان نہیں ہو سکتا۔قادیانیت چند شکوک وشبہات کا نام ہے،دلائل کی دنیا میں قادیانیوں کے پاس کو صحیح دلیل نہیں،قادیانی کی نیب چیئرمین تقرری کی اطلاعات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ قادیانی اسلام اورپاکستان کے کھلے دشمن ہیں نیب جیسے اہم ادارے پر قادیانی سربراہ کی تقرری کسی صورت قبول نہیں کرینگے انہوںن ے کہاکہ حکمرانوں نےہردورمیں قادیانیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کیاگیا حتیٰ کہ ختم نبوت نامے میں تبدیلی کی گئی جو قوم نے مسترد کردی قادیانی ریاست کے اندر ریاست چلارہے ہیں تھرپارکر سمیت مختلف علاقوں میں ان کی اسلام وملک دشمن سرگرمیاں کسی سے پوشیدہ نہیں حکومت سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے اہم عہدوں پر قادیانیوں کو ہٹاکراسلام دشمن سرگرمیوں پر پابندی لگائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات میں خطاب اور وفود سےگفتگو میں کیا،وفود میں پیر سیدارشد حسین اشرفی،علامہ پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری،پروفیسر ڈاکٹردلاور خان، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، صوفی سید مسرورہاشمی خانی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاءالدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری،مولانا سلمان بٹلہ و دیگر علماءمشائخ شامل تھے،پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے بابری مسجد کے انہدام کے تیس سال مکمل ہونے پرمطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بابری مسجد کی جگہ پر مندر کی تعمیر کا کام فوری طور پر روکا جائے۔ بابری مسجد منہدم کرنے والوں کو بری کر کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ہے۔ بابری مسجد کے بعد اور بھی کئی مساجد ہندو بربریت کا شکار ہوچکی ہیں اور بہت سی مساجد کا وجود بھی خطرے میں ہے، جہاں انتہائپسند ہندووں کی طرف سے مندر بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ بابری مسجد کی شہادت کا زخم آج بھی تازہ ہے۔ بابری مسجد مسجد ہونے کے ساتھ ساتھ برصغیر میں مسلم اقتدار اکا ایک نشان بھی تھی۔ بابری مسجد کو از سر نو تعمیر کرنے کا ”اعلانِ اسلام آباد“بھی 30 سال سے تعمیل کا منتظر ہے۔ مودی حکومت کی وجہ سے مسلمانوں کے خلا ف مظالم میں بہت شدت آچکی ہے۔ بابری مسجد کے کھنڈرات آج بھی تعمیر نو کیلئے کسی ظہیر الدین محمد بابر کے منتظر ہیں۔ بھارت کے کئی علاقوں میں مسلمانوں کیلئے برما جیسی صورت حال بنائی جارہی ہے، اب بھی وقت ہے پاکستان عالمی سطح پر اسکی تعمیر نو کیلئے آواز بلند کرے۔بہتر تھا کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کے موقع پر بابری مسجد کا مسئلہ اٹھایا جاتا، انہوں نے کہا کہ ملک کے اقتدار پر مافیا قابض ہے جو 22کروڑ عوام کی تقدیر کے فیصلے کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دونوں ہاتھوں سے لوٹ بھی رہا ہے۔ سوچی سمجھی سازش کے اقتدار کی رسہ کشی کیلئے پورے نظام کو مفلو ج کیا جارہا ہے۔ صوبوں اور وفاق میں پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی حکومتیں ہیں، مگر دونوں میں سے کسی ایک کو بھی عوام کی فکر نہیں۔ اقتدار کی بندر بانٹ،سیاسی جوڑ توڑ اور فیصلے ہمیشہ مقتدر حلقوں کی رضامندی کے محتاج رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ملک دشمن پا کستان میں سیاسی عدم استحکا م فرقہ واریت د ہشت گردی کو فروغ دے کر معاشی طور پر غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ہمیں ملک دشمنوں کی تمام اندرونی بیرونی سازشوں کو متحدہو کر ناکام بنانا ہو گا،پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے اس سلسلے میں مذید کہا کہ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کے باعث ہر سیکٹر تباہی کی جانب گامزن ہے۔ 45فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،انہوںنے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی غلامی کو قبول کرنے میں تحریک انصاف اور اتحادی حکومت دونوں برابر کی مجرم ہیں،دونوں نے عوام کی مشکلات میں اضافے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سردی بڑھنے کے ساتھ ہی عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے لیے آمدن کے ذرائع نا پیداور اخراجات میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ موجودہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے پاس عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج بھی ملک میں انتقامی سیاست کی جارہی ہے۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتی، جب تک وہ آئین و قانون کی تابعداری نہیں کرتی۔ غریب کے لیے اور قانون اور امیر کے لیے اور قانون کا تاثر ختم ہونا چاہیے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes