کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور چائنا ماڈل پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔صوبائی وزیر زراعت

Published on August 2, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 87)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)صوبائی وزیر زراعت، صنعت و توانائی ایس ایم تنویر نے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور چین کی طرز کے ماڈل پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔وہ آج سرکٹ ہاؤس ملتان میں کپاس کی پیداوار اور بڑھوتری سے متعلق منعقدہ اجلاس میں آن لائن شریک تھے۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو،سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل،وائس چانسلر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر آصف علی، ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں، ترقی پسند کاشتکار خالد کھوکھر،سید حسن رضا،ڈاکٹر جاوید نمائندہ آپٹما،اور ڈاکٹر محمد اقبال بندیشہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی نے آن لائن شرکت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب ایس ایم تنویر کو سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں کمی 2015-16 کے بعد بتدیج ہوئی اور اوسط پیداوار15 من فی ایکڑ تک ہو گئی جس کی بنیادی وجوہات میں کپاس کے بیج کی نئی ٹیکنالوجی کا نہ ہونا اور پرانی ٹیکنالوجی کے حامل بیج کے خلاف کیڑوں کا قوت ِ مدافعت حاصل کرجانا شامل ہے،خاص طور پر گلابی سنڈی کے حملہ کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں کے دوران پیداوار60فیصد تک کم ہوگئی۔صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر کو بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ دنیا میں کپاس کی پیداوار میں چین اول نمبر پر ہے جس کی بنیادی وجہ کپاس کی نئی ٹیکنالوجی کے حامل بیج، مصنوعی ذہانت کے استعمال سے کیڑوں کے حملہ سے متعلق پیشن گوئی والے ماڈلز اور ریسرچ ورک ہے۔صوبہ پنجاب میں آئی پی ایم ماڈل،مصنوعی ذہانت کے استعمال اور چائنا ماڈل پر عمل پیرا ہوکرکپاس کی80 لاکھ گانٹھوں سے زائد پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب کو کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے 3 ارب82 کروڑ روپے مالیت کے منصوبہ سے متعلق بھی بریف کیا گیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت ایس ایم تنویر نے کہا کہ کپاس ہماری اہم ترین فصلات میں شامل ہے۔کپاس کی پیداوار میں اضافہ کر کے ملکی زرِ مبادلہ میں اربوں ڈالر تک کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے زرعی سائنسدان،ریسرچرز اور اکیڈمیا بین الاقوامی ریسرچ اداروں سے مشترکہ پروگرامزمیں شمولیت کریں تاکہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔ انھوں نے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لئے جامع منصوبہ کو ٹیکنیکل جائزہ لینے اور پی سی ون پیش کرنے کیلئے وائس چانسلر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرتے ہوئے اگلے دو ہفتوں میں اس منصوبہ کو حتمی شکل میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے اس منصوبہ کی موثر پلاننگ کیلئے بین الاقوامی اداروں کو آن بورڈ لینے کی ضرورت ہے تاکہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لئے اسٹرٹیجی بنائی جا سکے۔اس ضمن میں چائنا کی معاونت حاصل کرنا ہوگی۔انھوں نے مزید کہا کہ کپاس کی پیداوار اور معیار میں بہتری کے لئے زرعی سائنسدان اور ریسرچرز اپنے تجربات کے باہمی تبادلہ خیال کے بعد مفصل لائحہ عمل تیار کریں تاکہ کپاس کی اگلی فصل سے ریکارڈ پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes