وزیر اعظم کا الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل کمیشن قائم کرنے کا اعلان

Published on August 13, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 272)      No Comments

55
اسلام آباد ۔۔۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل کمیشن قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں فیصلے باہر نہیں کئے جا سکتے، ملک میں کوئی بادشاہت نہیں ہے، سیاسی ،آئینی اور قانونی معاملات اور اصلاح احوال کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم ہر قسم کے مذاکرات کیلئے تیار ہیں،پاکستان کی سلامتی اور عوام کی تقدیر کو بدلنے کیلئے انا کو حائل نہیں ہونے دونگا اور نہ میری کوئی انا ہے، کسی فسادی ٹولے کو انارکی پھیلانے، قتل عام اور مذہب کی آڑ میں لوگوں کی گردنیں اڑانے کی اجازت نہیں دیں گے، مٹھی بھر عناصر کو اٹھارہ کروڑ عوام کے مینڈیٹ کو یرغمال نہیں بنانے دیں گے، ملک تعمیر و ترقی کی نئی راہوں پرسفر کا آغاز کرچکاہے تو بعض عناصر احتجاجی سیاست کی راہ پر نکل پڑے ہیں، قوم کو پوچھنے کا حق ہے کہ اس احتجاج اور ان فتنوں کا کیا مقصد ہے ۔ منگل کو ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی آزادی کی پیشگی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کی تقریبات کا آغاز ہوچکا ہے۔ تقریبات آزادی آپریشن ضرب عضب سے یکجہتی اور آئی ڈی پیز کی امداد کے خصوصی حوالے سے ہیں، آزادی کا تقاضا ہے کہ وطن سیاسی استحکام کی روشنی میں آگے بڑھتا رہے۔ بدقسمتی سے ہمارا ماضی عدم استحکام ، سیاسی انتشار کا شکار رہا ہے اور اس کی بڑی قیمت ادا کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ساتھ آزادی حاصل کرنے والی دیگر قومیں خوشحالی اور ترقی کی منازل طے کرچکی ہیں اور ن ملکوں نے ترقی اور سیاسی استحکام حاصل کیا ہے جہاں ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ نہیں پڑی۔ یوم آزادی پر اس بات خیال کرنا چاہئے کہ کون سی چیزیں ہمیں ترقی اور استحکام سے دور کر رہی ہیں۔ وطن عزیز جمہوریت کی راہ پر چل رہا ہے۔ ادارے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں جبکہ پارلیمنٹ آئین اور جمہوریت کی پشت پر کھڑی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے اپنی پانچ سالہ آئنی مدت پوری کی اور پرامن انتقال اقتدار ہوا۔ ہر سطح پر عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا گیا۔ ہم نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان اور آزاد کشمیر میں حکو متوں کی تشکیل میں نئی جمہوری روایات کا آغاز کیا اور کوئی اکھاڑ پچھاڑ نہیں کیا۔ تمام حکومتیں یکسوئی سے کام کر رہی ہیں۔ حکومتوں کو کام کا بہترین موقع ملا ہے تاکہ 2018ء کے انتخابات میں عوام کے سامنے اپنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔ ملک میں انتقال اقتدار خوش اسلوبی سے منتقل ہوا اور ایک اچھے جمہوری کلچر نے جنم لیا ہے جو جمہوریت کی کامیابی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جون 2013ء میں مسلم لیگ ( ن ) کی حکومت نے اقتدار سنبھالا اس وقت ملک کئی چیلنجز میں گھرا ہوا تھا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes